اگر آپ کو شبہ ہے کہ آپ کو پیراسائٹک انفیکشن ہوسکتا ہے، تو اس کے علاج کا ایک قدرتی طریقہ ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سفر کے ساتھ پیراسائٹک انفیکشن زیادہ عام ہوگئے ہیں۔اب ہم جانتے ہیں کہ مختلف قسم کے پیراسائٹس آنتوں کی نالی کو متاثر کر سکتے ہیں، جس سے ہاضمہ کی مختلف علامات پیدا ہو سکتی ہیں، جیسے قبض، اسہال، قے اور سینے میں جلن، نیز تھکاوٹ اور سردی وغیرہ شامل ہیں۔
آنتوں سے پیراسائٹس کی صفائی کے لیے ایسی غذا کو کھانے میں شامل کرنا چاہیئے،جو ان غذاؤں سے پاک ہو جو پیراسائٹس (جیسے چینی اور اناج) کے ذریعے اندر جاسکتی ہیں اور ان غذاؤں کا زیادہ استعمال کرنا چاہیئے جو اینٹی پیراسائٹک اور اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور غذائیں ہوتی ہیں۔
یہ وہ غذائیں ہوتی ہیں جو آپ کو پروبائیوٹک غذاؤں، جڑی بوٹیوں، سبزیوں اور بہت کچھ ایسی چیزوں سے ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتی ہیں.سپلیمنٹس آپ کے معدے اور مدافعتی نظام کو بہترکرنے کے لئے بھی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں جس سے آپ پیراسائٹ سے پاک ہوکر صحت یاب ہوسکتے ہیں۔
پیراسائٹ ایک جاندار ہے جو میزبان پر یا اس میں رہتا ہے اور اپنے میزبان سے اپنا کھانا حاصل کرتا ہے۔دوسرے لفظوں میں، پیراسائٹ اس شخص کے وسائل استعمال کررہا ہوتا ہے جس کے اندر وہ رہ رہا ہوتا ہے، جیسے کہ وہ شخص زندہ رہنے کے لئے وہی کھانا کھاتا ہے اور پیراسائٹ وہ کھاجاتا ہے۔
اگر آپ کو آنتوں کے پیراسائٹس ہیں، تو آپ سوچ رہے ہوں گے کہ کیا کوئی قدرتی علاج آپ کی صحت کو بحال کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔اگرچہ ان کے استعمال کی بہت زیادہ تحقیق نہیں ہوئی ہے، مگر کچھ جڑی بوٹیاں، بیج آپ کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔یہ مضمون قدرتی علاج کے بارے میں ہے۔ جو ان سے لڑتے ہیں۔
پیراسائٹس کی اقسام۔
جی ہاں، یہ ٹھیک نہیں ہے. اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ پیراسائٹ انسانوں میں بیماری کا سبب بن سکتے ہیں۔ان جانداروں کی وجہ سے ہونے والی بعض اقسام کی بیماریوں کا آسانی سے علاج کیا جاتا ہے جبکہ کچھ کا علاج ممکن نہیں ہوتا ہے۔
پیراسائٹس کی تین اہم اقسام ہیں جو انسانوں میں بیماری کا سبب بن سکتے ہیں: پروٹوزوا، ہلمینتھ اور ایکٹوپیراسائٹس۔
کچھ سنگین پیراسائٹ بیماریوں کی مثالوں میں فیلیریا، ملیریا اور بیبیسیوسس شامل ہیں۔
بہت سی صورتوں میں ہوسکتا ہے کہ آپ کی خوراک میں مٹی یا آلودہ پانی ہو۔ اگر آپ کسی ایسے علاقے میں رہتے ہیں یا آپ وہاں جاتے ہیں جہاں پیراسائٹس عام ہیں یا جہاں انسانی یا جانوروں کے فضلے کا مناسب علاج نہیں کیا جاتا ہے تو آپ کے پیراسائٹک ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔اگر بچوں کی ٹھیک طرح سے دیکھ بھال نہ کی جائے تو ان کو بھی پیراسائٹس ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
اگر آپ مناسب حفظان صحت کا استعمال نہیں کرتے یا آپ کا مدافعتی نظام اچھی طرح کام نہیں کر رہا ہے جتنا اسے کرنا چاہئے تو خطرہ بھی زیادہ ہوجاتا ہے۔پالتو جانور پیراسائٹس کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہیں۔ بہت سے لوگوں کو احساس نہیں ہے کہ انہیں اپنے پالتو جانوروں کو چھونے کے بعد اپنے ہاتھ دھونے چاہئیں۔پالتو جانور عام طور پر اپنے آپ کو سنوارنے کے لئے اپنے فر چاٹتے ہیں۔ کئی بار، پیراسائٹس اور ان کے انڈے فر پر ہی ہوتے ہیں۔
اینٹی پیراسائٹس غذائیں۔
اس بات کی تصدیق کرنے کے لئے مزید تحقیق کرنے کی ضرورت ہے کہ کوئی بھی قدرتی علاج آنتوں کے پیراسائٹسکا موثر علاج کرسکتا ہے۔کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ کچھ جڑی بوٹیوں میں ایسے مرکبات ہوسکتے ہیں جنہیں ان کے علاج کے لئے پودوں پر مبنی دواؤں میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
اس بات کے بھی کچھ شواہد موجود ہیں کہ وٹامن اے اور معدنیات سیلینیم اور زنک سے بھرپور غذائیں آپ کے جسم کو قدرتی طور پر حفاظت کرنے کے لیے پیراسائٹ انفیکشن کے خلاف بہتر بنا سکتی ہے۔
یہاں کچھ اعلی اینٹی پیراسائٹ غذائیں موجود ہیں۔
لہسن اور پیاز کا استعمال۔
یہ دونوں مدافعتی نظام کو بڑھانے کے طور پر استعمال کی جانے والی سبزیاں ہیں، ان میں گندھک کے مرکبات اور اینٹی آکسیڈنٹس کی وجہ سے اینٹی پیراسائٹ اثرات موجود ہوتے ہیں جو پیتھوجینک جانداروں کو تباہ کرسکتے ہیں۔
گاجر کا استعمال۔
گاجر آنتوں کے کیڑوں کے علاج کے لئے جانا جاتا ہے، کیونکہ وہ ریشے سے بھرپور ہوتے ہیں۔صبح خالی پیٹ 2 گاجریں کھائیں ۔ روزانہ ایسا کرنے سے نہ صرف آپ کو پیراسائٹس سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد ملے گی بلکہ مستقبل میں پیراسائٹ کے حملے سے بھی بچا جا سکے گا۔
کچے پپیتے کا رس کا استعمال۔
صبح سب سے پہلے پیراسائٹس کو مارنے کا قدرتی طریقہ ایک چائے کا چمچ شہد کے ساتھ ایک کھانے کا چمچ کچے پپیتے کا رس مکس کرکے کھائیں ۔اس کے بعد ایک گلاس گرم دودھ پینا چاہئے جس میں ایک چائے کا چمچ کیسٹر آئل شامل کرنے کی ضرورت ہوگی ،یہ علاج 2 دن تک کیا جانا چاہئے۔
انار کی چھال کا استعمال۔
آنتوں کے کیڑوں کے لئے زہریلا انار کی چھال اور پانی کا مرکب دن میں تین بار کیڑے کے حملہ میں مبتلا بڑوں اور بچوں کو دیا جانا چاہئے۔انار کے درخت کی چھال میں پنیسین ہوتا ہے، جو آنتوں کے کیڑوں کے لئے انتہائی زہریلا ہوتا ہے۔
دیگر تازہ سبزیوں کا استعمال۔
تازہ سبزیاں حفاظتی مرکبات سے بھرپور ذریعہ ہوتی ہیں جو آنتوں کی پرورش کرنے میں مدد کرتی ہیں، اور یہ فائبر فراہم کرتی ہیں، جو باقاعدگی سے آنتوں کی نقل و حرکت کرنے میں مدد کرتی ہیں۔
اپنے جسم کو پیراسائٹس سے نجات دلانے اور اپنے آپ کو صحت مند کرنے کے لئے قدرتی علاج کی کوشش کرنا بہتر ہوسکتا ہے۔کچھ لیب کے تجربے اور جانوروں کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ اس میں کچھ علاج مدد کرسکتے ہیں۔لیکن ڈاکٹر کے مشورےکی ضرورت پڑسکتی ہے،کیونکہ ان سب چیزوں کو لینے کے لئے صحیح خوراک اور اس کے منفی اثرات کے بارے میں معلوم ہونا بہت اہم ہے۔
اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو پیراسائٹ ہے، تو متعلقہ ڈاکٹر کو کال کریں۔صحیح تشخیص اور علاج مسئلے کو خراب ہونے سے روک سکتے ہیں۔کیونکہ صحت کے سنگین مسائل پیراسائٹ انفیکشن سے پیدا ہو سکتے ہیں۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Dania Irfan is a distinguished Urdu writer with a prolific portfolio of blogs and articles that delve into the intricacies of language and culture. With years of experience in the field, her expertise is sought after by readers and institutions alike.