عرق النسا جسم کی سب سے لمبی عصب ہے دور جدید میں عرق انساء کا درد عام ہوچکا ہے گمان ہے کہ اس درد میں ذیادہ تر خواتین مبتلا ہوتی ہیں اسلئیے اس درد کو عرق النسا کہا جاتا ہے اس نام کی وجہ سے لوگوں میں غلط فہمی پھیل گئی ہے کہ مرد اس تکلیف میں مبتلا نہیں ہوتے ایسا نہیں ہے مرد بھی اس درد کا شکار ہوتے ہیں مگر خواتین کی نسبت ان کی تعداد کم ہوتی ہیں

omron-healthcare.co.za
عرق النسایا شیٹکا کا درد جو کمر کے نیچے والے حصے یعنی ریڑ کی ہڈی سے شروع ہو کر دائیں بائیں جانب پھیلتا ہے اور پیروں تک پہنچ جاتا ہے ہہ درد پٹرو سے شروع ہونے والی ایک عصب ہے یہ انسانی جسم میں پائی جانے والی سب سے لمبی عصب ہے جوریڑھ کی ہڈی سے نکل کی پیروں کی ایڑی تک جاتی ہے
یہ درد عام طور پر ایک ٹانگ میں ہو تا ہے اور اس کی شدت کم یا ذیادہ ہوتی رہتی ہے اس تکلیف میں مبتلا شخص مسلسل بے چینی کا شکار رہتا ہے بعض اوقات متاثرہ ٹانگ بھاری بھی ہو جاتی ہے اور مریض کے لئے اس پر بوجھ ڈالنا مشکل ہو جاتا ہے متا ثرہ ٹانگ میں کمزوری محسوس ہوتی ہے اور اکثر ٹانگ سن ہو جاتی ہے
اس درد کی شروعات ایک اعصاب میں جلن کی صورت میں رونما ہوتی ہے یہ جسم کا سب سے بڑا اعصاب ہے جو کمر کے نچلے حصے سے پاوں تک جاتا ہےبیٹھے یا کھڑے رہنے سے بھی درد کی شدت بڑھتی ہے اس درد کا خطرہ درمیانی عمر میں ذیادہ ہو جاتا ہے
Table of Content
عرق النساکی وجوہات
کمر کو شدید جھٹکا لگنے سے ،ریڑ ھ کی ہڈی کے مہرے ہل جانے سے ،مہروں کی درمیان خلاء کم یا ذیادہ ہونے سے ،کولہوں کے پٹھوں کی سوزش، قبض، بہت ذیادہ بوجھ اٹھانے ،اعصابی تناؤ،ایک ہی کوروٹ پرلیٹے رہنے ،کسی حادثے کی وجہ سے ،غرض وہ تمام عوامل جو شیٹکا عصب پر بوجھ ڈالیں اور تناؤ کا باعث بنے درد کی وجہ بن سکتے ہیں
اونیچی ایڑی پہننے والی خواتین ،نرم گدوں پر سونے والے افراد ،اور فربہ لوگ اس بیماری کا اسانی سے شکار ہو سکتے ہیں کیونکہ ان کے شٹیکا عصب پر مسلسل بوجھ پڑتا رہتا ہے شٹیکا کے مریض عام طور پر ٹانگ گھسیٹ کر چلتے ہیں متاثرہ ٹانگ میں اکثر بل بھی پڑ جاتا ہے اور گھٹنے کو دبانے سے شدید درد ہوتا ہے
درد کے ساتھ دوا کی بھی ضرورت ہوتی ہے دوا کے ساتھ اگر احتیاط اور پرہیز بھی کی جائے تو مریض کچھ ہفتوں میں ٹھیک ہو سکتا ہے ایسے میں مریض کو اپنے کھانے ،سونے بیٹھنے ، اٹھنے کے طریقوں کو بدلنا پڑے گاتیل کی مریض کو مالش کرنے سے درد میں آرام مل سکتا ہے اگر کسی فزیوتھراپسٹ کی مدد لی جائے تو بہتر رہے گا زیتون کا تیلہ مالش کے لیے بہتر رہے گا
عرق النشا کے درد کو کم کرنے کی ورزشیں
یہ بیماری شدید درد کا سبب بن سکتی ہے اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے کچھ ایسی ورزشیں ہیں جن کو کرنے سے اس درد میں مبتلا مریض راحت حاصل کر سکتے ہیں ورزش کرتے ہوئے ہمیں اس بات کا خیال رکھنا چائییے کہ جگہ ہموار اور ہوادار ہونا چائیے ورزش کے لئے میٹ کا استعمال کیا جا سکتا ہے

sciaticrelief.com
گھٹنے سے سینے کی طرف کھنچاؤ کی ورزش
اپنے گٹھنے کو اوپرکی طرف اٹھائیں اورسینے سے ملا دیں یہاں تک کہ آپ کی کمراور کولہوں میں کھیچاؤ محسوس ہونے لگے پانچ سے دس منٹ تک اپنے جسم کو اسی پوزیشن میں رکھے اور اس ورزش کودوسری ٹانگ پر بھی دہرائیں ورزش کے لئے کھلی اور ہوادار جگہ کا انتخاب کریں ورزش کرنے کے لیے چست لباس کا استعمال کریں تاکہ ورزش کے دوران مشکل نہ ہو
ٹانگوں سے کمر تک کھنچاؤ کی ورزش
سیدھا لیٹ جائیں اور کمر کو سیدھا رکھیں ایک ٹانگ کو دوسری ٹانگ کی طرف کھینچیں اور اس پوزیشن کوتیس سیکنڈ تک برقرار رکھے پھر دوسری ٹانگ پر بھی یہ عمل دہرائیں اور یہ ورزش تین بار کريں

blogspot.com
کمر سے رانوں تک کا کھنچاؤ
فرش پر لییٹ جائے پھر اپنی ٹانگ کو 90 کے زاویے پر کھینچیں اور اپنے کٹھنوں کو سیدھا رکھیں ایک منٹ تک اس حالت میں رہیے پھر دوسری طرف بھی یہ ہی عمل دہرائیں
فرش پر لیٹ جائیں اور اپنی کہنیوں کو اندر کی طرف رکھے اور اپنے ہاتھوں کو کندھوں کے نیچیے رکھیں اپنے بازوں کو سیدھا رکھے تاکہ اپنے اوپری جسم کوفرش سے اوپر اٹھا سکیں جبکہ کولہوں اور رانوں کو فرش پر رکھیں اور تیس سیکنڈ تک اسی حالت میں رہے اور اس ورش کو پانچ بار دہرائیں
پیٹ کی ورزش
پیٹھ کے بل لیٹ جائیں اورگھٹنے موڑ لیں اورپیروں کو فرش پر سیدھا رکھیں اور کولہوں کو فرش سے اوپر کی طرف اٹھائیں اس حالت میں آپکو کھیچاؤ محسوس ہو گا پانچ سیکنڈ کے لیے اسی پوزیشن میں رہیں اور دس بار اس ورزش کو دہرائیں
گھٹنوں کے بل
اگر آپ پیٹ پر لیٹنے میں تکلیف محسوس کرتے ہیں تو تکیے کو سینے کے نیچیے رکھ سکتے ہیں جب آپ پیٹ کے بل لیٹنے کی پوزیشن میں آجائے تو تکیہ ہٹا دیں اس حالت میں اپنے کولہوں کو فرش پر سیدھا رکھے اور دس سیکنڈ تک اسی حالت میں رہیں اور اس ورزش کو پانچ بار دہرائیں
احتیاط
ایسے مریضوں کو وزن اٹھانے سے پرہیز کرنا چائیے نمی والی اور گیلی جگہوں پر نہ بیٹھیں اور سب سے بڑھ کر ذہنی دباؤ اور پریشانی سے بچیں