موسم گرما چھٹیوں میں بچوں کے لیے تفریح کا باعث ہوتا ہے لیکن یہ گرم اور برسات کا موسم بچوں میں بیماریوں کا اپنا ایک مجموعہ لے کر آتا ہے۔ والدین کے لیے یہ ضروری ہو جاتا ہے کہ احتیاط برتیں اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ موسم کی شدت میں اپنے بچوں کو محفوظ اور صحت مند رکھا جا سکے۔
موسم گرما کے انفیکشن آپ کے خیال سے کہیں زیادہ عام ہیں اور بہت سے انفیکشن ہیں جو موسم بہار کے آخر اور گرمیوں میں عام ہوتے ہیں۔ یہ زیادہ تر والدین کے لیے حیران کن ہوتے ہیں ،آپ سردیوں میں سردی اور فلو جیسے انفیکشن کی توقع کرتے ہیں۔لیکن اب فلو گرمی میں بھی ہونا عام بات ہے۔
موسم گرما کی عام بیماریاں۔
آغا خان یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ ڈاکٹر ارشلوز رحمان کے مطابق، “بچوں میں گرمیوں میں پائی جانے والی سب سے عام بیماریاں گیسٹرو اور فوڈ پوائزننگ ہیں جو کہ عام طور پر آلودہ پانی اور کھانے کی وجہ سے ہوتی ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ یہ پانی کی کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ اور الیکٹرولائٹ عدم توازن کا باعث بھی بنتی ہیں۔
اسی طرح زیادہ پسینہ آنے کی وجہ سے گرمی کے دوران ہیٹ اسٹروک اور گرمی کی تھکن بھی عام ہے۔ پانی کی مقدار میں کمی دوسری صورت میں شدید پانی کی کمی اور الیکٹرولائٹ کے عدم توازن کا باعث بھی بن سکتی ہے۔
ڈاکٹر ارشانوز مزید کہتے ہیں، “مون سون کے موسم میں، بہت زیادہ بارش کی وجہ سے بھی ملیریا اور ڈینگی بخار جیسی مچھروں سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ جلد کے مسائل جیسے کہ پھوڑے، ہیٹ ریش اور سر، گردن اور کندھوں پر گلابی دانے ظاہر ہونا بھی اسی طرح بہت عام ہیں۔” بچوں کی صحت کے معاملے میں کوتاہی نہ کریں فوری ڈاکٹر سے رابطہ کرنے کے لیے مرہم کی سائٹ پہ کلک کریں یا 03111222398 پہ کال کرسکتے ہیں۔
بچوں میں گرمی سے پیدا ہونے والی علامات۔
موسم گرما سے متعلق مختلف بیماریوں کی عام علامات میں الٹی، اسہال، بخار، الیکٹرولائٹ عدم توازن کی وجہ سے عام کمزوری، اور جلد کے انفیکشن شامل ہیں۔
مچھر سے پیدا ہونے والی بیماریاں۔
مچھر سے پیدا ہونے والے انفیکشن عام طور پر آربو وائرس کی وجہ سے ہوتے ہیں اور یہ ویسٹ نیل انسیفلائٹس، سینٹ لوئس انسیفلائٹس اور ڈینگی بخار کا باعث بن سکتے ہیں۔ وہ موسم گرما میں زیادہ عام ہیں، خاص طور پر موسم گرما کے آخر میں اور موسم خزاں کے شروع میں ہوتے ہیں۔
فوڈ پوائزننگ۔
گرمیوں کے مہینوں میں انفیکشن اور بیماری کی ایک اور اہم وجہ فوڈ پوائزننگ یا کھانے سے پیدا ہونے والی بیماریاں ہیں۔ چونکہ بیکٹیریا گرم، نم ماحول میں پروان چڑھتے ہیں، اس لیے گرمیوں میں فوڈ پوائزننگ نسبتاً کثرت سے زیادہ ہوتا ہے۔
موسم گرما کے وائرس۔
پولیو، انٹرو وائرس، موسم گرما کے وائرس کی وجہ سے ہونے والی سب سے زیادہ بدنام بیماری ہے۔ 1940 اور 1950 کی دہائیوں میں، والدین اکثر پولیو وائرس کے خوف کی وجہ سے اپنے بچوں کو باہر جانے اور کھیلنے کی اجازت دینے سے انکار کرتے تھے۔ مگر اب شکر ہے، معمول کے حفاظتی ٹیکوں کی وجہ سے، پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر حصوں میں پولیو ختم ہونے کے قریب ہے۔
موسم گرما کی بیماریوں سے بچاؤ۔
جیسا کہ کہتے ہیں نا کہ ،روک تھام علاج سے بہتر ہے. پینے کے صاف پانی اور صحت بخش خوراک جیسے محفوظ طریقوں کو اپنا کر موسم گرما کی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔ او آر ایس کا استعمال ڈائریا ہونے میں اور گرمی کی لہروں کے دوران بیماریوں کو روکنے میں مددگار ہوسکتا ہے۔ اگر آپ کا بچہ تیز بخار اور جلد کے انفیکشن میں مبتلا ہے تو فوری طبی مشورے کے لیے بچوں کے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
ان آسان احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے اپنے بچے کو محفوظ رکھیں۔
شدید پانی والے اسہال کے لیے زنک سپلیمنٹ کا استعمال کریں۔
دروازوں اور کھڑکیوں پر مچھروں کی جالی لگانا، اور غروب آفتاب کے بعد ڈھکے ہوئے کپڑے پہننا لازمی بنائیں تاکہ مچھر کے کاٹنے سے بچا جا سکے۔
ابلا ہوا یا بوتل بند پانی کا استعمال کریں۔
کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ دھونے کی مشق ضرور کریں۔
اچھی طرح سے پکا ہوا، حفظان صحت سے متعلق خوراک کا استعمال کریں۔
جلد کو صاف رکھنے کے لیے روزانہ نہانا بہت ضروری ہے۔
ڈھیلا اور ہلکا سوتی لباس پہننا لازمی بنائیں۔
زیادہ گرمی کے اوقات میں باہر جانے سے گریز کریں، خاص طور پر دوپہر کے وقت اور بارش میں بھی نہانے سے گریز کریں۔
حادثاتی چوٹیں لگنا۔
ایک اور چیز جو گرمیوں میں زیادہ دیکھی جاتی ہے وہ حادثاتی چوٹیں ہیں۔ بچوں کے باہر زیادہ ہونے کی وجہ سے، وہ زیادہ جسمانی سرگرمیوں میں مشغول ہوتے ہیں، جن کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے لیکن یہ حادثاتی چوٹوں کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ مناسب نگرانی کے ساتھ اور عام حفاظتی اصولوں پہ عمل کرنا بہت ضروری ہے۔ جیسے سائیکل چلاتے وقت ہیلمٹ پہننا، کرکٹ کھیلتے وقت گھٹنے کے پیڈ، فٹ بال کھیلتے وقت شن گارڈ وغیرہ سے بچا جا سکتا ہے۔
بہت سے انفیکشن دوسرے متاثرہ بچوں سے منہ اور سانس کے راستوں سے بھی پھیلتے ہیں۔ سادہ ہاتھ دھونا اور دوسرے بچوں، خاص طور پر بیمار بچوں کے ساتھ کھانے یا مشروبات کا شیئر کرنے سے گریز کرنا چاہیئے۔آپ کے بچے کے بیمار ہونے کے امکانات کو بھی بہت حد تک کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|