منہ کا ذائقہ اس حوالے سے بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے ۔ کیونکہ درحقیقت یہ انسان کے جسم کے اندر موجود بہت ساری خرابیوں کو ظاہر کر رہا ہوتا ہے ۔ عام طور پر بخار یا کسی اور بیماری کی صورت میں منہ کا مزہ کڑوا ہو جاتا ہے جو کہ درحقیقت اس بات کا اعلان ہوتا ہے کہ جسم بخار میں مبتلا ہے۔
منہ کا ذائقہ اور صحت کی صورتحال
اپنے منہ کے ذائقے میں ہونے والی تبدیلی کو جان کر انسان اپنی صحت کے حوالے سے بہت ساری ایسی باتوں کو بھی جان سکتا ہے جن کے بارے میں جاننے کے لیۓ کسی ماہر ڈاکٹر کے پاس جانا پڑتا ہے ایسی ہی کچھ علامات کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے۔ اگر آپ کو مزید جاننے کی ضرورت ہے تو آپ مرہم کی سائٹ پہ ماہر ڈاکٹر کی رہنمائی کے لیے رجوع کرسکتے ہیں یا 03111222398 پہ کال پہ بھی بات کرسکتے ہیں۔
منہ کے اندر انفیکشن ہو جانا
یہ عام طور پر چھوٹے بچوں میں ہوتا ہے اس کے علاوہ بڑی عمر کے افراد میں بھی ہو سکتا ہے۔ اس میں منہ کے اندر سفید نشانات یا چھالے سے بن جاتے ہیں جو کہ زبان اور حلق میں دیکھے جا سکتے ہیں ۔ یہ درحقیقت ایک بیکٹیریا کے سبب ہوتے ہیں جو کہ کسی نہ کسی سبب منہ میں داخل ہو جاتے ہیں اور انفیکشن کا سبب بن کر براہ راست انسان کے مدافعتی نظام کو کمزور کرتا ہے جس کی وجہ سے منہ کا ذائقہ خراب سا محسوس ہوتا ہے۔
حاملہ ہونے کی صورت میں
متلی اور شدید تھکن محسوس کرنے کے ساتھ ساتھ حاملہ خواتین عام طور پر منہ کے مزے کے خواب ہونے کی بھی شکایت کرتی ہیں اور ان کے منہ کا ذائقہ ایسا ہو جاتا ہے جیسے انہوں نے کسی دھات کو چبایا ہوا ہے۔
منہ کے اس خراب ذائقے کا سبب درحقیقت جسم میں حمل کے سبب ہونے والی ہارمون کے نظام میں تبدیلی ہوتی ہے ۔ ہارمون کا یہ اتار چڑھاؤ ایک جانب متلی کا سبب بنتا ہے اور جسم کے دوسرے حصوں پر اثر انداز ہوتا ہے وہیں پر یہ منہ کے ذائقے کو بھی خراب کر دیتا ہے
زنک کی کمی کے سبب
اگر آپ کی خوراک میں زنک کی مقدارکم ہو گی تو اس صورت میں بھی منہ کا ذائقہ عجیب ہو سکتا ہے ۔ اگرچہ اس کی حقیقی وجہ جاننے کے بارے میں اب تک سائنسدان لا علم ہیں مگر یہ قیاس کیا جا سکتا ہے کہ درحقیقت زنک کی موجودگی گسٹن نامی ایک پروٹین کو بنانےمیں مددگار ہوتا ہے جو کہ زبان پر موجود ٹیسٹ بڈ کو ایکٹو کرتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ زنک کی غیر موجودگی ان ٹیسٹ بڈ پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔
نزلہ زکام کے سبب
اگر نزلہ زکام کے ساتھ آپ کے منہ کا ذائقہ کڑوا ہو رہا ہے تو یہ ایک نارمل حالت ہے کیونکہ نزلہ زکام کے سبب ہونے والے انفیکشن کی صورت میں منہ کا کڑوا پن جسم کے مدافعتی نظام کی جانب سے ایک وارننگ سائن کے طور پر پر ہوتا ہے۔
درحقیقت اس انفیکشن کے سبب جسم میں موجود پروٹین کی شرح متاثر ہوتی ہے جو کہ ٹیسٹ بڈ کو متاثر کرتی ہے جس سے منہ کا ذائقہ کڑوا ہو جاتا ہے جو کہ انفیکشن کے خاتمے کے بعد خود بخود نارمل ہو جاتا ہے۔
ذیابیطس کے سبب
اگر آپ ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں اور آپ کے خون میں شوگر کا لیول کنٹرول نہیں ہے تو اس کا اثر جہاں جسم کے دوسرے حصوں پر پڑتا ہے وہیں اس سے منہ کا ذائقہ بھی متاثر ہوتا ہے اور منہ کے اندر ہر وقت ایک مٹھاس سی گھلی ہوئی محسوس ہوتی ہے اور ہر وقت ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آپ چقندر چبا کر بیٹھے ہوۓ ہیں ۔ تاہم خون میں شوگر لیول کو کنٹرول کر کے اس مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے۔
ذہنی دباؤ کے سبب
زیادہ پریشانی اور ٹینشن کا سامنا کرنے کے سبب منہ سوکھنے کی شکایت ہو سکتی ہے اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ پریشانی کی صورت میں سلائيوری گلینڈ تھوک یا سلائيوا کم پیدا کرتے ہیں جس کی وجہ سے منہ سوکھنے لگتا ہے۔
تھوک کا بننا ایک جانب تو ہاضمے کے عمل کے لیۓ بہت ضروری ہوتا ہے دوسرا زبان پر موجود ٹیسٹ بڈ اپنا کام اس کی موجودگی میں ہی کر سکتے ہیں اور تھوک کی کمی کے سبب زبان کے ذائقے میں تبدیلی واقع ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ بعض اوقات منہ کا ذائقہ ہاضمے کی خرابی یا دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی کے باعث بھی ہو سکتا ہے جس کے علاج کے لیۓ علامات کی بنیاد پر ماہر ڈاکٹر سے رجوع کر کے درست کیا جا سکتا ہے۔