ماں بننا ایک بہت بڑا اعزاز ہے اور اس کا پہلا بڑا فیصلہ یہ ہے کہ اپنے بچے کو کیسے ڈلیور کیا جائے۔ ویسے تو نارمل ڈیلیوری کو سب سے محفوظ سمجھا جاتا ہے ، لیکن ڈاکٹر آج کل زیادہ بار سیزرین ڈلیوری یا بڑا آپریشن کر رہے ہیں۔ سیزیرین جسے سی سیکشن بھی کہا جاتا ہے۔ ایک عام لیکن پیچیدہ طریقہ کار ہے۔ جو ماں اور بچے کی صحت کے لیے خطرات پیدا کرسکتا ہے۔ لیکن کچھ طبی حالات کی وجہ سے ایسا کرنا ضروری ہوتا ہے۔
۔1 سیزیرین کے ذریعے بچوں کی زیادہ ڈلیوری کی وجوہات
اگرچہ سیزیرین ڈیلیوری آجکل بہت عام ہے اور عام طور پر محفوظ ہوتی ہے ، لیکن اکثر اوقات نارمل ڈلیوری سے بچے کی پیدائش کو زیادہ خطرات بھی ہوسکتے ہیں۔ اس وجہ سے ،نارمل ڈلیوری کی پیدائش کی ہدایت نہیں کی جاتی ہے۔ لیکن طبی وجوہات کی بناء پر پہلے ہی سیزرین کے ذریعے ڈیلیوری کا شیڈول ممکن ہوسکتا ہے۔
مثال کے طور پر ، اگر آپ کا بچہ بریچ (الٹا) ہے اور آپ کی مقررہ تاریخ کے قریب ہونے کی باوجود پوزیشن تبدیل نہیں ہوتی ہے تو آپ کی ڈاکٹر سیزرین ڈیلیوری کا شیڈول دے سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، سیزرین ڈلیوری عام طور پر ذیل میں درج طبی وجوہات کی بناء پر کی جاتی ہے۔
غیر طبی وجوہات یعنی اپنی مرضی کی بنا پر سیزرین کا شیڈول بھی ممکن ہے ، لیکن اس کی ہدایت نہیں کی جاتی ہے، کیونکہ سیزرین کے ذریعے بچے کی ڈلیوری بڑی سرجری ہے اور پیچیدگیوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اگر آپ کے ذہن میں کسی بھی قسم کے سوالات آرہے ہیں تو بلا جھجھک مرہم کی سائٹ پہ تجربہ کار گائناکالوجسٹ سے رجوع کریں یا 03111222398 پہ کال کے ذریعے اپائنٹمنٹ حاصل کریں۔
۔2 سیزیرین کے خطرات
۔1 خون کی کمی ہوجاتی ہے
۔2 اعضاء کو نقصان پہنچ سکتا ہے
۔3 اینستھیزیا کا برا رد عمل ہو سکتا ہے
۔4 انفیکشن ہوسکتا ہے
۔5 بلڈ کلوٹنگ یا خون کے ٹکڑوں کا آنا
پچھلی دہائیوں کے دوران ترقی یافتہ دنیا کے بیشتر حصوں میں سیزیرین سیکشن کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ وجوہات اور نتائج پر بہت بحث ہوتی ہے۔سیزیرین سیکشنز کی بڑھتی ہوئی شرح دونوں طبی یا کسی پیچیدگی کے تحت غیر طبی ( بغیر کسی خاص وجہ کے) عوامل کے ذریعہ بیان کی جاسکتی ہے۔
۔3 سیزیرین ہونے کے طبی عوامل
سیزیرین ڈیلیوری آپ کی ڈاکٹر کی مقررہ تاریخ سے پہلے بھی کر سکتی ہیں, یا ایمرجنسی کی وجہ سے لیبر کے دوران بھی اچانک سی سیکشن کیا جا سکتا ہے۔ سیزرین کی کچھ عام طبی وجوہات مندرجہ ذیل ہیں۔
۔1 لیبر کا طویل ہونا
۔1 جب ماں 20 گھنٹے یا اس سے زیادہ کے لیے دردیں برداشت کرتی ہے۔ تو ڈاکٹر سیزیرین کا فیصلہ کرتی ہے
۔2 وہ بچے جو پیدائش کے لیے بہت بڑے ہوتے ہیں
۔3 بچہ دانی کا منہ چھوٹا ہوتا ہے
۔4 یہ سب عوامل لیبر کو طول دے سکتے ہیں۔ ان صورتوں میں ،ڈاکٹر پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے سیزرین پر غور کرتے ہیں۔
۔2 ایک سے زیادہ بچوں کا ہونا
حمل کے دوران زیادہ وزن اٹھانا مختلف خطرات لا سکتا ہے۔ یہ طویل لیبر کا سبب بن سکتا ہے ، جو ماں کو تکلیف میں ڈال سکتا ہے۔ ایک یا زیادہ بچے غیر معمولی پوزیشن میں بھی ہو سکتے ہیں۔ کسی بھی طرح ، سیزرین اکثر ڈیلیوری کے لیے محفوظ ترین راستہ ہوتا ہے۔
۔3 گلے میں نال کا ہونا
جب بچے کے پیدا ہونے سے پہلے نال اس کی گردن کے گرد پھندے کی طرح پھنس جاتی ہے، تو اسے کورڈ پرولپس کہتے ہیں۔ اس سے بچے میں خون کا بہاؤ کم ہوسکتا ہے ، جس سے بچے کی صحت خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ یہ ایک سنگین حالت ہے جس کے لیے ہنگامی سیزرین کی ضرورت پڑتی ہے۔
۔4 غیر طبّی عوامل
سیزیرین سیکشن کے لیے زچگی کی وجوہات کے مطالعے کے نتائج میں۔۔۔۔
۔1 لیبر کے درد کا ڈر
۔2 بچے کی پیدائش کے وقت تکلیف کا خوف
۔3 پیشاب کی بے قاعدگی
۔4 وجائنا کے مسائل
۔5 ڈاکٹروں کی تجویز
۔6 پہلے نارمل کا برا تجربہ
۔7 سابقہ بانجھ پن
۔8 بے چینی اور جذباتی پہلو
۔9 طویل مشقت سے بچنا
۔10 پیدائش کے وقت بچے کا جسمانی وزن زیادہ ہونا
۔11قبل از پیدائش کا ڈر شامل ہیں
اس کے علاوہ زچگی کی مزید وجوہات کے مطالعے کے نتائج میں۔۔۔
۔1 ماں کی زچگی کے وقت زیادہ عمر
۔2 ماں کا موٹاپا
۔3 خاندانی حیثیت
۔4 گھریلو آمدنی
۔5 زندہ بچوں کی تعداد میں کمی یا نہ بچنا
۔5 ڈاکٹر کا کردار
ایک اور ممکنہ وجہ ملک میں بڑھتے سیزیرین کی شرح میں ڈاکٹر کا کردار بھی ہے۔ جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں, کہ ڈاکٹرز کو معمول کے مطابق سیزیرین کے لیے زیادہ معاوضہ دیا جاتا ہے کیونکہ سی سیکشن بڑی سرجری ہے، اس لیے ڈاکٹرز کی ادائیگی حاملہ کی ڈلیوری کی پیچیدگی کے زیادہ امکانات کی وجہ سے ہوتی ہے۔
نارمل ڈیلیوری بہت آسان ہوتی ہے لیکن یہ بہت پیچیدہ اور وقت طلب بھی ہوسکتی ہے۔ اس لیے ماں اور بچے کی حالت کی جانچ کے بعد ہی ڈاکٹر سیزیرین کا فیصلہ کرتے ہیں تاکہ دونوں کی جان کو خطرے سے بچایا جاسکے اس لیے ڈاکٹر باہمی مشورے سے سوچ سمجھ کر فیصلہ کرتے ہیں۔
بہت سے طبی حالات کی وجہ سے سی سیکشنز کی واحد وجہ بن سکتی ہے۔ اس کے باوجود، ڈاکٹر خاص طور پر ان کی ہدایت نہیں کرتے تھے، کیونکہ انہیں ماں اور بچے دونوں کے لیے خطرناک سمجھا جاتا تھا۔ تاہم، زچگی کے ماہرین واضح طور پر چاہتے ہیں کہ اس میں شامل ہر فرد کے لیے کیا بہتر ہے، اور ایک خوش، صحت مند ماں، اور ایک خوش، صحت مند بچہ ہر کوئی چاہتا ہے۔ لہذا، بعض طبی حالات یقینی طور پر سی سیکشن کا سبب بنتے ہیں۔