ماں کا دودھ بچوں کے لئےغذائیت کا بہترین ذریعہ ہے اور انہیں بیماریوں سے بچاتا ہے اس میں رکاوٹ دودھ کی سپلائی میں کمی ، دودھ لینے سے بچے کے انکار اور ماں کے دودھ میں موجود حفاظتی مدافعتی عوامل میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔لیکن آج کل مائیں تذبذب کا شکار ہیں کہ کیا کرونا وائرس ماں سے بچے میں دودھ کے ذریعے منتقل ہوتا ہے؟
کیا کووڈ سے متاثر ماں کا دودھ محفوظ ہے؟
امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق کے مطاقو حمل کے دوران کووڈ کا سامنا کرنے والی ماؤں کے دودھ سے نومولود بچوں میں بیماریوں سے تحفظ فراہم کرنے والی اینٹی باڈیز منتقل ہوتی ہیں ایڈاہو یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق میں یہ بات دریافت کی گئی کہ کووڈ سے متاثرہ مدر ملک بچے میں کورونا وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز منتقل کرتا ہے
اس نئی تحقیق سے سابقہ نتائج کو بھی تقویت ملی جن میں یہ بتایا گیا تھا کہ کورونا وائرس سے متاثر خواتین سے بیماری کو تحفظ فراہم کرنے والی اینٹی باڈیز بچوں میں منتقل ہوتی ہیں
اس تحقیق میں 60 سے زیادہ خوتین کو شامل کیا گیا تھا جن میں کووڈ 19 کی تشخیص کو کم از کم دو ماہ گزر چکے تھے ان کے خون کے نمونے لئے گئے جن کی جانچ کرنے پر یہ پایا گیا کہ دو ماہ گزرنے کے باوجود بھی بیشتر خواتی کے خون میں اینٹی باڈیز میں اضافہ دیکھا گیایہ وہ اینٹی باڈیز تھیں جو کورونا وائرس کے اسپائیک پروٹین کے لئے مخصوص ہوتی ہیں
نتائج سے معلوم ہوا کہ 2 ماہ بعد بھی دو تہائی خواتین کے دودھ میں اینٹی باڈیز بن رہی تھیں اور یہ عمل کووڈ کی تشخیص کے ایک ہفتے بعد ہی شروع ہو گیا تھا
؎
محققین کا مشورہ
محققین کے مطابق کہ کووڈ سے متاثر ہونے کے دو ماہ بعد بھی بیشتر خواتین میں اینٹی باڈیز کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہےتو ہمارا مشورہ ہے کہ اس بیماری کا شکار ہونے کے باوجودمدر فیڈنگ نہ چھوڑیں۔ محققین نے بتایا کہ ماں کے دودھ میں موجود اینٹی باڈیز سے بچوں کو بیماری کے خلاف دیرپا مدافعت ملنے کا امکان ہےیعنی بیماری کی وجہ سے ماں میں بننے والی اینٹی باڈیز مدر ملک کے ذریعے بچے میں منتقل ہو کر اسے بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔
کووڈ سے متاثر ماؤں کو ہدایات
جب کورونا وائرس کی ابتداء ہوئی تھی تو بہت سی افواہیں عام ہو گئی تھیں کہ کورونا سے متاثر ماں فیڈ کے ذریعے یہ وائرس بچے میں منتقل کر سکتی ہے لہذا کورونا سے متاثر ماں کا دودھ بچے کے لئے محفوظ نہیں لیکن موجودہ تحقیقات نے اس بات کو غلظ ثابت کر دیا ہے اگر اپ کورونا وائرس سے متاثر ہیں اور اپنے بچے کو دودھ پلاتی ہیں تو چند حفاظتی اقدامات کو اپنا کر آپ اس عمل کو جاری رکھ سکتی ہیں کیونکہ آپ کا دودھ آپ کے بچے کے لئے محفوظ ہونے کے ساتھ ساتھ بیماری کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے۔
حفظان صحت کا خیال رکھتے ہوئے دودھ پلانا جاری رکھیں
ابھی تک ماں کے دودھ میں وائرس نہیں پایاگیا ہے اور تمام ماؤں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کر کے بچوں کو دودھ پلانا جاری رکھ سکتی ہیں
ماسک کا استعمال کریں
بچے کو چھونے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ صابن سے دھوئیں
پلانے سے پہلے سطحوں کو باقاعدگی سے صاف کریں
بچے کے لئے سب سے بڑا خطرہ ماں یا خاندان کے دوسرے متاثرہ فرد کے رابطہ میں آنے سے وائرس حاصل کرنا ہے اگر آپ یا اپ کے گھر میں کائی بھی کووڈ وائرس سے متاثر ہے تو بچے کی صحت کے لئے بہت زیادہ خیال رکھے
اگر ماں بخار ، کھانسی یا سانس لینے میں دشواری کی علامات کے ساتھ بیمار ہو جاتی ہے تو اسےجلد طبی دیکھ بھال حا صل کرنی چاہیئے اور اپنے ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کرنا چاہئےاور اگر ان کی طبیعت زیادہ زیادہ خراب ہو تو بچے کے قریب جانے سے پہلے خود کو سینیٹائز کرلیں اور ماسک کا استعمال کریں۔
زیادہ بیمار ہونے کی صورت میں
اگر آپ کی طبیعت زیادہ خراب ہواور آپ کے لئے اپنے بچے کو دودھ پلانا ممکن نہ ہو تو اس سلسلے میں آپ اپنے گھر کے کسی فرد کی مدد حاصل کر سکتی ہیں آپ حفاظتی اقدامات کو اپناتے ہوئے ایک کپ میں اپنا دودھ نکال کر دیں اور آپ کے گھر کا ذمہ دار فرد چمچ کے ذریعے وہ آپ کے بچے کو پلانے میں مدد کر سکتا ہے بچے کو صحتمند اور محفوظ رکھنے کے لئے اس اقدام کو اپنانا اہم ہو گا