ڈینگی بخار ایک خوفناک مرض ہے جو مچھروں سے پھیلنے والا وائرل انفیکشن ہے جو مچھروں کی ایک مخصوص قسم کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔ اس وائرس کو ڈینگی وائرس کہا جاتا ہے اور کوئی شخص چار مرتبہ اس بیماری سے متاثر ہو سکتا ہے، اس لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بہت ضروری ہے۔ اگر کوئی ایسی خطرناک بیماری میں گرفتار ہو جائے تو کچھ ایسے اہم اقدامات کا خیال رکھنا چاہیے تاکہ جان بچانے میں مدد گار ثابت ہو سکے۔
۔1 ڈینگی بخار میں پلیٹلیٹس کی تعداد
ڈینگی وائرس جسم کے مدافعتی نظام پر اس طرح حملہ کرتا ہے کہ وہ خون کے سفید خلیے تیار نہیں کر پاتا جس کے نتیجے میں پلیٹلیٹ کی تعداد کم ہو جاتی ہے۔ ایک عام انسان میں پلیٹلیٹس کی تعداد 150,000 سے 450,000 فی مائیکرو لیٹر خون ہوتی ہے۔ ڈینگی کی تشخیص کرنے والے مریض میں، پلیٹلیٹس تقریباً 150,000 فی مائیکرو لیٹر تک کم ہو جاتے ہیں۔
ایسے حالات میں دوائی کافی نہیں ہوتی کیونکہ بہت سی دوائیوں کے انسانی جسم پر مضر اثرات ہوتے ہیں۔ لہذا، ہمیں ڈاکٹر کی دوائی کے ساتھ ساتھ ایسے علاج کرنا چاہیئے جو پلیٹلیٹس کی تعداد میں اضافہ کریں اور جسم کے مدافعتی نظام پر مثبت اثر ڈالیں۔ اگر آپ کو سنگین صورتحال کا سامنا ہو تو آپ فوری مرہم پہ ڈاکٹر سے کنسلٹیشن حاصل کریں یا 03111222398 پہ کال کے ذریعے رابطہ کریں۔
۔2 ڈینگی بخار پلیٹلیٹس کو کیسے متاثر کرتا ہے؟
ڈینگی وائرس انسان کے بون میرو کو متاثر کرتا ہے۔ یہ بون میرو پلیٹلیٹس کی پیداوار میں مدد کرتے ہیں۔ لہذا، مجموعی طور پر، پلیٹلیٹس کی تعداد خطرناک حد تک کم ہو جاتی ہے۔
ایک خاص سطح پر، پلیٹلیٹس میں مزید کمی کے نتیجے میں جلد پر سرخ دھبے، ناک سے خون بہنا، مسوڑھوں سے خون بہنا، پاخانہ میں خون اور کمزوری پیدا ہو جاتی ہے۔ جو لوگ اپنے آپ کو ایسے سنگین مسئلے سے بچانا چاہتے ہیں تو انہیں کچھ ضروری اقدامات پر عمل کرنا ہوگا۔ درج ذیل میں سے کچھ گھریلو علاج ڈینگی کے دوران پلیٹلیٹ کی تعداد کو بڑھانے میں مدد کرنے میں کارآمد ثابت ہوں گے۔
۔3 تیزی سے پلیٹلیٹس کی تعداد بڑھانے کے حیرت انگیز طریقے
تیزی سے پلیٹلیٹس کی تعداد بڑھانے کے لیے جن غذاؤں کی ضرورت ہوتی ہے، درج ذیل ہیں۔
۔1 پپیتا
پپیتے کے پتوں کا رس ڈینگی بخار والے شخص کے پلیٹلیٹ کی تعداد کو بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے۔ آپ دن میں دو یا تین بار تھوڑا سا لیموں کے رس کے ساتھ مائع لے سکتے ہیں۔ آپ پپیتے کے پتوں کو بھی پیس کر اس کا رس نکال سکتے ہیں اور اس کے دو چمچ روزانہ دو بار پی سکتے ہیں۔ پتوں کے اس عرق کا ڈینگی بخار سے متاثرہ شخص کے خون میں نئے پلیٹلیٹس بنانے کا ایک مؤثر ترین طریقہ بھی ہے۔ کچھ مطالعات میں بتایا گیا ہے کہ ان پتوں کو پانی اور چائے میں ابالنا بھی ڈینگی بخار میں فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
۔2 کدو
وٹامن اے سے بھرپور ہونے کی وجہ سے یہ پلیٹلیٹس کی نشوونما میں مدد کرتا ہے اور خلیوں میں پروٹین کی پیداوار کو منظم کرتا ہے، کدو اور اس کے بیج امینو ایسڈز اور وٹامنز کا خزانہ ہوتا ہے جو پلیٹلیٹس بنانے کے لیے ضروری مواد فراہم کرتے ہیں۔
بیجوں کے ساتھ کدو کا باقاعدہ استعمال جسم میں وٹامن اے اور پروٹین کی مقدار کو کرتا ہے۔ یہ معدنیات پلیٹلیٹس کے چھوٹے خلیوں کی تیاری میں بہت ضروری ہوتے ہیں۔ مزید یہ کہ کدو میں ایک اینٹی آکسیڈنٹ ہوتا ہے جو اس جادوئی سبزی کو زہریلے مادوں اور فری ریڈیکلز کے خلاف لڑتا ہے۔
۔3 پالک
وٹامن کے سے بھرپور ہونے کی وجہ سے پالک کا استعمال ڈینگی بخار میں پلیٹلیٹ کی کم تعداد کے علاج میں بہت مدد گار ثابت ہوتا ہے اور خون کے جمنے کو بہتر بنانے میں بھی مدد کرتا ہے اور اس وجہ سے بہت زیادہ خون بہنے کے واقعات کو کم کرتا ہے۔ پالک کے 4 سے 5 پتوں کو تقریباً 2-3 کپ پانی میں صرف چند منٹ کے لیے ابالیں اور انہیں ٹھنڈا ہونے دیں۔ پھر اسے آدھا گلاس ٹماٹر کے جوس میں ملا کر دن میں تین بار پی لیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ سبز سبزیاں ہمارے لیے طاقتور غذا ہیں۔ پالک وٹامن کے اور پروٹین پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کرتی ہے۔
۔4 وٹامن سی
وٹامن سی کی زیادہ مقدار ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرکے پلیٹلیٹس کو پہنچنے والے نقصان کو روکنے میں مدد کرتی ہے۔ لیموں، نارنجی، ٹماٹر، کینٹالوپس، کیوی اور بروکولی کا باقاعدگی سے استعمال ڈینگی بخار میں پلیٹلیٹس کی تعداد کو بڑھا سکتا ہے اور پلیٹلیٹ کے بڑھنے کے عمل کو بحال کر سکتا ہے۔
۔5 چقندر
وٹامن سی کی طرح چقندر میں بھی بہترین اینٹی آکسیڈنٹ اور ہیموسٹیٹک خصوصیات موجود ہوتی ہیں، اور اس وجہ سے یہ چند دنوں میں پلیٹلیٹ کی تعداد کو بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے۔ اسے ایک کھانے کا چمچ دن میں تین بار لیا جاسکتا ہے یا اس کے تین چمچ گاجر کے جوس میں ملا کر دن میں دو بار پیا جاسکتا ہے۔
۔6 سبز ناریل کا پانی
جب آپ ڈینگی بخار میں پلیٹلیٹس کی تعداد بڑھانا چاہتے ہیں تو سبز ناریل کا پانی ایک اہم غذا ہے۔ اس میں بہت سے معدنیات ہیں، جیسے وٹامن اے، بی اور سی، کیلشیم، میگنیشیم اور دیگر متعلقہ معدنیات شامل ہیں، ناریل کا سبز پانی یا خود ناریل آپ کے پلیٹلیٹس کی تعداد کو بڑھانے میں کرسکتا ہے۔
۔7 ایلو ویرا
ہم جانتے ہیں کہ ایلو ویرا کو بیوٹی پراڈکٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، لیکن آپ کو یہ سمجھنا ہوگا کہ یہ پودا ڈینگی بخار کے مریضوں پر بہترین اثر ڈالتا ہے۔ ایلوویرا کیلشیم، میگنیشیم، فاسفورس، زنک، آئرن وغیرہ کا بھی خزانہ ہے، لیکن اس کے دل کے صحت کے مسائل پر بھی بہت سے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
۔8 سبز چائے
سبز چائے کو ڈینگی کے علاج کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں۔ لہذا، جب مریض سبز چائے لے رہا ہوتا ہے تو پلیٹلیٹس کی تعداد میں اضافے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
۔9 دہی
ہم سب جانتے ہیں کہ دہی میں اچھے بیکٹیریا ہوتے ہیں۔ ڈینگی بخار کے علاج کے دوران دہی کھانے سے آپ کی آنت کے بہتر کام کرنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور مریض کے خون میں پلیٹلیٹ کی اچھی تعداد بڑھتی جاتی ہیں۔
ان تمام کھانوں کے علاوہ کھانے سے پلیٹلیٹس کی تعداد بڑھانے کا بہترین طریقہ بدلتے موسم میں چکن سوپ اور گری دار میوے جیسے کھانے میں ہے۔ اس طرح کے مہلک وائرس سے بچنے کے لیے کوئی بھی اس قسم کی خوراک لے سکتا ہے۔ لیکن اگر علامات مزید خراب ہو جائیں تو جلد از جلد ڈینگی کے علاج کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔