نہار منہ گرم پانی پینا صحت کے لیۓ کس طرح مفید ہو سکتا ہے اس کے بارے میں اگرچہ سائنسی طور پر بہت تحقیقات موجود نہیں ہیں مگر صدیوں سے گرم پانی کو ٹھنڈے پانی کے مقابلے میں مفید قرار دیا گیا ہے اور اس دعوی میں تحقیق سے زیادہ ذاتی تجربات کا دخل ہے جس کے سبب موٹے لوگ اسمارٹ ، بند ناک اور نزلہ زکام سے نجات اور دیگر بہت سارے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ اس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے مرہم کی سائٹ پہ ماہر غذائیت سے رابطہ کریں یا 03111222398 پہ کال کریں۔
۔1کیسا گرم پانی پینا مفید ہوتا ہے؟
عام طور پر ماہرین کے مطابق گرم پانی سے قطعی مراد کھولتا ہوا پانی پینا نہیں ہوتا ہے بلکہ اس سے مراد یہ ہوتا ہے کہ پانی کا درجہ حرارت 54 – 72 ڈگری فارن ہائیٹ کے درمیان ہونا چاہیئے۔ اس سے زيادہ گرم پانی منہ میں چھالے بنانے کا سبب بن سکتا ہے ۔ نیم گرم پانی پیتے ہوۓ اس میں اگر وٹامن سی کے لیۓ اگر تھوڑا لیموں شامل کر دیں تو اس سے نہ صرف وزن کم ہوگا بلکہ ہاضمہ بھی درست ہوگا۔ مگر ایسا کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔
۔2 نہار منہ گرم پانی پینے کے فوائد
نہار منہ گرم پانی پینے سے صحت کو جو فوائد مل سکتے ہیں ان میں سے کچھ اس طرح سے ہیں۔
۔1بند ناک کو کھولتا ہے
اگر ناک بند ہو جاۓ اور سانس لینے میں دشواری پیش آرہی ہو تو اس صورت میں سب سے پہلے کھولتا ہوا گرم پانی لیں اور اس سے نکلنے والی بھاپ کو ناک کے راستے اندر داخل کریں جس سے بند ناک کھل جائے گا اور اس سے سانس لینے میں آسانی ملے گی۔ جدید ترین تحقیق کے مطابق گرم چاۓ یا پانی پینے سے نہ صرف نزلے میں آرام ملتا ہے بلکہ کھانسی، گلے میں سوزش سے نجات ملتی ہے۔
۔2 ہاضمہ بہتر ہوتا ہے
گرم پانی پینے سے ہاضمے کا عمل رواں ہو جاتا ہے جیسے جیسے یہ پانی معدے اور آنتوں تک جاتا ہے تو اس کے ساتھ ساتھ فاضل اور زہریلے مادے بھی خارج ہوتے جاتے ہیں ۔ جس سے ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔
گرم پانی کے اندر یہ خاصیت موجود ہوتی ہے کہ وہ اپنے اندر چیزوں کو جلد نرم کر دیتا ہے اس وجہ سے گرم پانی پینے کی صورت میں غذا نرم ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے ہاضمے کی نالی میں اس کا ایک حصے سے دوسرے حصے تک منتقلی کا عمل تیز رفتاری اور آسانی سے ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے ہاضمے کا عمل بہتر ہوتا ہے۔
۔3 اعصابی نظام کو بہتر بناتا ہے
جس طرح انسان کے جسم کے باقی حصوں کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح دماغ اور اس سے جڑے اعصاب بھی پانی کی کمی کے سبب اپنے افعال بہتر طور پر انجام دینے سے قاصر ہوتے ہیں۔
ریسرچ کے مطابق گرم پانی انسان کے اعصاب کو پر سکون کر کے موڈ کو بہتر بناتا ہے جس کے سبب اس کے کام کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے ۔اس کی وجہ سے دماغ کی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔
ٹھنڈا پانی جسم کے اندر جاکر اس کے مختلف اعضاء پر اثر انداز ہوتا ہے جس کی وجہ سے اعصاب سست روی کا شکار ہو جاتے ہیں اور انسان غصہ اور جھنجھلاہٹ کا شکار ہو جاتا ہے جب کہ گرم پانی پینے سے اعصاب پر سکون ہوتے ہیں خاص طور پر اگر سونے سے قبل ایک گلاس نیم گرم پانی پینے سے پرسکون نیند آتی ہے۔
۔4 قبض سے نجات دلاتا ہے
پانی کی کمی کا شکار افراد اکثر قبض کا شکار ہو سکتے ہیں ایسے افراد اگر مناسب وقت کے ساتھ نہار منہ گرم پانی کا استعمال کریں تو اس سے ایک جانب تو ہاضمے میں مدد ملتی ہے اور دوسری جانب اس سے قبض کا بھی خاتمہ ہوتا ہے۔
عام طور پر ماہرین کے مطابق سونے سے قبل اور صبح نہار منہ گرم پانی کا استعمال معدے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ قبض کے مریضوں کے لیۓ بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔
۔5 جسم سے زہریلے مادوں کو خارج ہونے میں مدد دیتا ہے
حالیہ دنوں میں کی جانے والی ریسرچ کے مطابق گرم پانی کا استعمال گردوں کے افعال کو بھی تیز کر دیتا ہے اس حقیقت سے تو ہم سب ہی واقف ہیں کہ گردے ہمارے جسم سے زہریلے مادوں کے اخراج کا ایک بڑا ذریعہ ہیں اور اس کے افعال میں بہتری درحقیت جسم کے اندر سے یوریا اور دیگر زہریلے مادوں کے اخراج کا ایک بڑا ذریعہ ہوتے ہیں۔
اس سے نہ صرف زہریلے مادے خارج ہو جاتے ہیں بلکہ اس کے اثرات سے ہمارے جوڑوں میں موجود چکنائی نرم اور فعال رہتی ہے جس سے جوڑوں کی اندرونی سوزش سے نجات ملتی ہے اور جوڑ نرم رہتے ہیں اس وجہ سے جوڑوں کے درد میں بھی آرام ملتا ہے۔
گرم پانی اگرچہ شروع میں ٹھنڈے پانی کے مقابلے میں بے ذائقہ محسوس ہوتا ہے اور اکثر افراد کو یہ شکایت ہوتی ہے کہ اس سے پیاس نہیں بجھتی ہے مگر اس کے استعمال کے فوائد کو دیکھتے ہوۓ ایک بار جب اس کی عادت ہو جاۓ تو پھر انسان اس کو آسانی سے پینے لگتا ہے۔