اگر آپ سردی کے شدید موسم میں کمرے کو گرم رکھنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو پہلے یہ جان لیں کہ گھر میں رہنے والے تمام افراد کی صحت کے لیے کون سے ایسے ذرائع ہونے چاہیئے جو ان کے لیے نقصان دہ نہ ہو۔
چاہے آپ گھر بنا رہے ہوں یا اپنے موجودہ حرارتی آلات کو تبدیل کر رہے ہوں، آپ کو اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے صحیح فیصلہ کرنا چاہیئے۔ اس بلاگ میں ہم گیس ہیٹر کے فائدے اور نقصانات کے بارے میں بات کریں گے تاکہ کسی بھی ناگہانی سے بچا جاسکے۔ صحت کی کسی بھی قسم کی خرابی کی صورت میں آپ فوری مرہم کی سائٹ پہ تجربہ کار ڈاکٹر سے رابطہ کرسکتے ہیں یا 03111222398 پہ کال کے ذریعے بات بھی کرسکتے ہیں۔
گیس ہیٹر کا استعمال
گیس ہیٹر سسٹم کا استعمال کئی فوائد کا حامل ہے۔ گیس ہیٹر تیزی سے اور مؤثر طریقے سے کمرے کی تمام جگہوں کو گرم کرتے ہیں۔ وہ مسلسل گرمی پیدا کرتے رہتے ہیں، سرد موسم کے دوران اپنے پیاروں کے آرام کے لیے اس بات کو یقینی بنائیں کہ جو ہیٹر آپ استعمال کررہے ہیں وہ بچوں اور بڑوں کے لیے محفوظ ہے اور کیا اس کا استعمال درست طریقے سے ہورہا ہے۔
اس بلاگ کے ذریعے آپ کو اپنے گھر کے لیے بہترین انتخاب کرنے کا فیصلہ لینے میں مدد مل سکے گی۔
گیس ہیٹر کے سبب ہونے والے خطرات
ہیٹر میں کسی قسم کی خرابی کے سبب اس سے کاربن مونو آکسائیڈ خارج ہوتی ہے جو کہ ایک نظر نہ آنے والی گیس ہے جو کہ کمرے میں پھیل کر کمرے کی فضا کو زہریلا اور آلودہ کر دیتی ہے- جس سے بچوں ، حاملہ خواتین اور دل کے مریضوں کو سخت ترین صحت کے مسائل درپش ہو سکتے ہیں گیس ہیٹر کے سبب ہونے والے صحت کے مسائل کچھ اس طرح سے ہیں۔
تھکن محسوس ہونا
گیس ہیٹر کی وجہ سے کمرے میں کاربن مونو آکسائیڈ جمع ہونا شروع ہوجاتی ہے، جو خون میں شامل ہوسکتی ہے اور یہ ایک غیر صحت مند گیس ہوتی ہے. جب یہ گیس کمرے میں ہوتی ہے تو انسان کو تھکاوٹ کا احساس ہوتا رہتا ہے اور وہ خود کو سست محسوس کرتا ہے. لیکن اگر تازہ ہوا میں جایا جائے تو یہ تھکن کا احساس ختم ہو جاتا ہے. اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ گیس ہیٹر سے نکلنے والی گیس کمرے کی ہوا کو زہریلی بنا رہی ہوتی ہے۔
سانس لینے میں دشواری
جب کمرے میں کاربن مونواکسائیڈ گیس ہوتی ہے، تو کمرے میں سے زیادہ آکسیجن کم ہوجاتی ہے، جس سے دم گھٹنے لگتا ہے اور ہمیں سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے. اگر آپ کو لگتا ہے کہ ہمیشہ ایسا ہو رہا ہے تو فورا اپنے گیس ہیٹر کو چیک کروائیں اور کسی ماہر ڈاکٹر کی بھی رہنمائی حاصل کریں۔
غنودگی اور متلی
جب کمرے میں کاربن مونو آکسائیڈ جمع ہونے لگتی ہے تو اس گیس کے سبب دماغ پہ زہریلے اثرات مرتب ہونے لگتے ہیں جو غنودگی کا باعث بنتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ متلی محسوس ہونے لگتی ہے بہتر ہے کہ جلد سے جلد ہیٹر کو بند کردیں اور کھلی فضا کا رخ کریں تاکہ کسی بڑے نقصان سے بچا جاسکے۔
سینے میں درد ہونا
دل کے مریضوں کے خون میں کاربن مونو آکسائیڈ کا شامل ہونا ان کو سانس لینے میں دشواری پیدا کرسکتا ہے جس کا دباؤ سینے پر بہت شدید پڑتا ہے اور دل کے مریض سینے میں درد محسوس کر سکتے ہیں ایسی تکلیف کی صورت میں فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے ورنہ یہ تکلیف دل کے دورہ پڑنے کا باعث بھی ہو سکتی ہے۔
سر میں درد کرنا
اگر آپ مستقل طور پر ایسے کمرے میں رہتے ہیں جہاں پر گیس ہیٹر لگا ہوا ہو تو سر درد کی شدید تکلیف بھی ہو سکتی ہے جس کی ایک وجہ کاربن مونو آکسائیڈ کے مضر اثرات بھی ہو سکتے ہیں اس کے علاوہ اس کا سبب کمرے کا زیادہ گرم ہونا بھی ہو سکتا ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ کمرے کا درجہ حرارت نارمل ہی رکھا جائے۔
گیس ہیٹر کا استعمال میں کی جانے والی احتیاطی تدابیر
گیس ہیٹر کا استعمال سردی کے موسم میں بعض علاقوں کے لیے لازمی ہوتا ہے اس وجہ سے اس کے استعمال کو کچھ احتیاطی تدابیر ضرور اپنائیں تاکہ صحت کے کسی بھی قسم کے خطرے سے محفوظ رہا جاسکے۔
۔1 اپنے گیس ہیٹر کی سروس باقاعدگی سے لازمی کروائیں
۔2 اس کے شعلے کو دیکھیں اگر وہ شعلہ نیلا یا زرد ہے تو وہ محفوظ ہے
۔3 جس کمرے میں گیس ہیٹر لگائيں وہاں تازہ ہوا کے گزر کا انتظام لازمی طور پر کریں
۔4 سونے سے پہلے گیس ہیٹر لازمی بند کر دیں کیونکہ اکثر حادثات کمرے میں گیس بھر جانے کی وجہ ہی سے ہوتے ہیں
۔5 تیزی سے آگ پکڑنے والی اشیاء کو گیس ہیٹر سے ہمیشہ دور رکھیں