ہائی بلڈ پریشر،80/130 سے زیادہ بلڈ پریشر کو سمجھا جاتا ہے۔ اگر ایک حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر کا سامنا کرنا پڑے تو یہ اپنے ساتھ بہت سی پیچیدگیاں لیکر آتا ہے اور حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر سے ماں اور بچے کی جان کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے
Table of Content
حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر کی وجوہات
حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر کی بہت سی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے کہ موٹاپا، کم حرکت، تمباکو نوشی، شراب پینا،پہلی بار حمل، حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر کی خاندانی تاریخ، جڑواں بچے، 35 سال سے زیادہ عمر، ٹیسٹ ٹیوب بےبی،ذیابیطس وغیرہ۔
حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر کے خطرے والے عوامل
خطرے والے چند عوامل جو حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر کے امکان کو زیادہ کر دیتے ہیں۔
طرز زندگی
غیر صحت مند طرز زندگی کا انتخاب حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر کا باعث بن سکتا ہے اس میں اپ کا کھانا پینا ، حرکت نہ کرنا ، سونے کے اوقات کام کرنے کے طریقہ کار اور وزن شامل ہیں
حمل کی قسم
پہلا حمل: پہلی مرتبہ حاملہ ہونے والی خواتین کو حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے البتہ یہ مسئلہ بچے کی پیدائش کے ساتھ ہی ختم ہو جاتا ہے
ایک سے زیادہ بچے: اگر حاملہ کے ہاں ایک سے زیادہ بچے کی پیدائش متوقع ہے تو اس حالت میں بھی حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے،کیونکہ جسم کو ایک سے زیادہ بچے کی پرورش کے لئے محنت کرنا پڑتی ہے۔
کا استعمال:حمل کے لئے اپنائی جانے والی معاون ٹیکنالوجیز حمل کے دوران ہائی بلڈ IVF
بلڈ پریشر کے امکان کوبڑھا دیتی ہے
عمر: عمر بھی حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر کا ایک اہم عنصر ہو سکتا ہے اس کے علاوہ وہ خواتین جنہیں حمل سے پہلے بھی ہائی بلڈ پریشر کی شکایت تھی ان کے لئے بھی قوی امکان ہے کہ وہ حمل کے دوران بھی ہائی بلڈ پریشر کی تکلیف کا سامنا کریں
حمل سے متعلق ہائی بلڈ پریشرکے حالات کی اقسام
حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر کو تین مختلف حالتوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے
دائمی ہائی بلڈ پریشر
بعض اوقات ایک عورت کو حاملہ ہونے سے قبل بھی ہائی بلڈ پریشر کی شکایت ہوتی ہے اسے دائمی بلڈ پریشر کہا جاتا ہے اور عام طور پر اس بلڈ پریشر کا علاج دواؤں کے ذریعے سے کیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر حمل کے پہلے 20 ہفتوں میں ہونے والے ہائی بلڈ پریشر کو بھی دائمی ہائی بلڈ پریشر سمجھتے ہیں
حاملہ ہائی بلڈ پریشر
حاملہ ہائی بلڈ پریشرحمل کے 20 ویں ہفتے کے بعد تیار ہوتا ہے یہ عام طور پر بچے کی پیدائش کے بعد صحیح ہا جاتا ہے اس ہفتوں سے پہلے تشخیص ہونے پر اس کے پری لیمپسیا کی جانب بڑھنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔
پری لیمپسیا کے ساتھ دائمی ہائی بلڈ پریشر
جن خواتین کو حاملہ ہونے سے پہلے بھی ہائی بلڈ پریشر کی شکایت ہوتی ہے وہ پریلیمپسیا پیدا کر سکتی ہیں یہ اس وقت ہوتا ہے جب وہ اپنے بڑھتے حمل کے ساتھ پیشاب میں پروٹین یا حمل میں پیچیدگیوں کا سامنا کرتی ہیں۔
حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر کی پیچیدگیاں
حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر مختلف قسم کی پیچیدگیوں کی باعث بنتا ہے
پری لیمپسیا: یہ حالت آپ کے دماغ اور گردے سمیت دیگر اعضاء کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔ پری لیمپسیا کو ٹاکسیمیا بھی کہا جاتا ہے اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے ۔پری لیمپسیا کی علامات مین شامل ہیں،ہاتھوں اور چہرے پر غیر معمولی سوجن، مسلسل درد، بینائی مین تبدیلی، اوپری پیٹ میں درد، حمل کے بعد متلی، سانس لینے میں دشواری۔ پری لیمپسیا ماں اور بچے دونوں کے لئے خطرناک ہو سکتا ہے۔
ہیلپ سنڈروم:ہیلپ مخفف ہے ہیمولیسس، جگر کے انزائمز اور کم پلیٹ لیٹس کا یہ ایک پیچیدہ حالت ہو سکتی ہے اور جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے اس کی علامات میں شامل ہیں متلی، قے،سر درد۔ یہ سنڈروم اہم اعضاء کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے ۔ماں اور بچے کی جان بچانے کے لئے شدید دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہو اور بعض اوقات قبل از وقت ڈیلیوری کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔
بچے کی نشونما پر اثر: حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر بچے کی شرح نمو پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہےاس کے نتیجے میں پیدائش کا وزن کم ہو سکتا ہے اس کے علاوہ نال کی خرابی،قبل از وقت ڈیلیوری یعنی حمل کے 38 ہفتوں سے قبل ڈیلیوری ہو سکتی ہے۔یا پھر سیزیرین ڈیلیوری (جسے عام طور پر سی سیکشن کہا جاتا ہے) کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔
حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر کی روک تھام
ہائی بلڈ پریشر کے لئے خطرے والے عوامل جیسے موٹاپا، خوراک اور ورزش کے ذریعے کم کیا جا سکتا ہے اس کے علوہ حمل کے دوران تمباکو نوشی یا شراب پینے سے گریز کریں نمک کا غیر ضروری استعمال ترک کر دیں۔ نمک کا بہت زیادہ استعمال حاملہ اور جینن دونوں کے لئے مضر ہوتا ہے اس کے علاوہ تناؤ سے دور رہیں اس کے لئے یوگا یا مراقبہ کا اہتمام کریں۔
حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر کی دوا
بلڈ پریشر کو کم کرنے کے لئے حاملہ خواتین کو کچھ دوائیں دی جاتی ہیں جو ماں اور بچے دونوں کے لئے نقصان دہ ہو سکتی ہیں ۔ حاملہ خاتوں جو دوائیں استعمال کرے گی وہ خوں مین شامل ہو کر بچے تک پہنچیں گی اور نشونما پانے والے بچے کی صحت پر منفی اثرات مرتب کریں گی
اہم ہدایات
اگر حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر کا علاج نہ کیا جائے تو ماں اور بچے دونوں کے لئے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے،ہائی بلڈ پریشر کے وجہ سے پیدا ہونے والے عوارض زچگیکی موت کی دوسری بڑی وجہ ہیں۔ لہذا کسی بھی قسم کی علامات کی صورت مین ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ضروری ہے۔