جب آپ حاملہ ہوتی ہیں، تو ہر وہ چیز جو آپ کے منہ میں جاتی ہے آپ کے بڑھتے ہوئے بچے کے ساتھ بھی شیئر ہوتی ہے۔اگر آپ کو حمل ٹہر چکا ہے تو کچھ قسم کے کھانے اور یہاں تک کہ کچھ قسم کے فوڈ پوائزننگ آپ کو نقصان نہیں پہنچا سکتے، مگر وہ آپ کے چھوٹے بچے کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔فوڈ پوائزننگ سے بچنے کے لیے، محتاط رہیں کہ فریج سے باہر رکھا ہوا کوئی بھی کھانا دو گھنٹے سے زیادہ (یا گرم موسم میں ایک گھنٹے سے زیادہ) نہ کھائیں۔
اگر آپ صحت مند حمل چاہتی ہیں تو آپ کو اس بات پر دھیان دینا چاہیے کہ اس دوران کیا کھائیں اور کیا نہ کھائیں۔یہاں، ہم بیماریوں اور دیگر پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے حاملہ ہونے کے وقت کھانے اور مشروبات سے پرہیز کرنے کا ذکر کرتے ہیں۔ان کھانوں کی مزید معلومات اور مشورہ حاصل کرنے کے لیے آپ مرہم پہ تجربہ کار گائناکالوجسٹ سے رجوع کریں یا 03111222398 پہ کال کریں۔
ٹھوس، سیر شدہ اور ٹرانس فیٹس۔
آپ کے لیے بہتر ہے کہ حمل کے دوران اچھی چکنائی لیں اور ٹھوس، سیچوریٹڈ اور ٹرانس فیٹس سے جتنا ہو سکے پرہیز کریں۔یہ چربی آپ کے کولیسٹرول کی سطح کو بڑھا سکتی ہیں اور دل کی بیماری اور ذیابیطس جیسی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہیں۔یہ آپ کے بچے کے میٹابولک عمل پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے اور پیدائش کے بعد موٹاپے کا خطرہ پیدا کر سکتا ہے۔ یہاں کچھ چکنائی والے کھانوں کی قسم موجود ہے، جیسے؛
مارجرین
چکن کی چربی
بہت زیادہ کریم
کھٹی کریم
گائے کے گوشت کی چربی
فرائیڈ چکن
آلو کے چپس
ڈونٹس
کوکیز
ساسیجز
کرنل آئل
پیزا
پیسٹری
کچا، پروسیس شدہ اور کم پکا ہوا گوشت۔
یاد رکھیں کہ حمل کے دوران آپ جو بھی گوشت کھاتی ہیں، اسے اچھی طرح پکانا چاہیے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ اس سے کوئی بھی خون نہیں نکلنا چاہیے، اور اس کی سطح گلابی نہیں ہونی چاہیے۔اس کی وجہ ہے جو کچے، پروسیس شدہ یا کم پکائے ہوئے گوشت میں موجود ہوتی ہے۔ وہ انفیکشن کا سبب بن سکتا ہے جو اسقاط حمل، مردہ پیدائش اور آپ کے بچے کے اعضاء کو پہنچنے والے نقصان کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔لہذا، اس سے بچنا ضروری ہے۔
کیفین کا استعمال۔
حمل کے دوران کیفین کی مقدار کو محدود کرنا بہت ضروری ہے تاکہ بچوں میں قبل از وقت پیدائش، پیدائش کے کم وزن، اسقاط حمل کی علامات سے بچا جا سکے۔حمل کے دوران روزانہ 200 ملی گرام سے کم کیفین لینے کی ہدایت کی جاتی ہے۔یہ تقریباً ایک کپ کافی ہے۔کچھ کھانے اور مشروبات جیسے چائے، انرجی ڈرنکس، کولا اور چاکلیٹ میں کیفین ہوتی ہے۔حاملہ خواتین کے لیے کیفین کی مقدار کو محدود کرنے اور کیفین والے مشروبات کی بجائے وافر مقدار میں پانی پینے میں زیادہ فائدہ ہے۔ حمل کے دوران ان کھانوں اور مشروبات کو محدود کرنا بہتر ہے۔
نشہ آور مشروبات۔
حمل کے دوران نشہ آور مشروبات پینا محفوظ نہیں ہے اور اس سے مکمل پرہیز کرنا چاہیے۔الکحل اسقاط حمل، مردہ پیدائش، فیٹل الکحل سنڈروم یا دیگر حمل کے عوارض جیسے جسمانی، ذہنی اور طرز عمل کی معذوری کا سبب بن سکتی ہے۔حمل کے بعد اور دودھ پلانے کے دوران اس کو پینا بند کرنا بھی ضروری ہے۔
سمندری غذا جس میں مرکری زیادہ ہوتا ہے۔
مچھلی اور دیگر سمندری غذا حاملہ خواتین کے لیے وٹامنز، پروٹین، زنک اور آئرن کا ایک اچھا ذریعہ ہیں، لیکن آپ کو ان میں سے کچھ کو ان کے پارے کی سطح کی وجہ سے محدود کرنا چاہیے۔کیونکہ زیادہ مقدار میں مرکری والی مچھلی اور سمندری غذا کھانے سے بچے کے اعصابی نظام اور دماغی نشوونما کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔سمندری غذا کی کچھ اقسام ہیں جو آپ کو حمل کے دوران محدود کرنی چاہئیں۔
مارلن
ٹائل مچھلی
تلوار مچھلی
کنگ میکریل
بگئے ٹونا
دوسری شکاری مچھلی
غیر پیسٹورائزڈ فوڈز۔
دودھ، پنیر اور جوس جیسی غیر پیسٹورائزڈ خوراک کا استعمال آپ کو حمل کے دوران فوڈ پوائزننگ کے خطرےمیں ڈال سکتا ہے، کیونکہ ان میں نقصان دہ بیکٹیریا جیسے لیسٹیریا، ای کولی، سالمونیلا اور کیمپائلوبیکٹریا بھی ہوتے ہیں۔پاسچرائزیشن کسی بھی نقصان دہ بیکٹیریا کو ختم کر سکتی ہے اور آپ کے کھانے کو حاملہ ہونے کے دوران کھانے کے لیے صحت مند بنا سکتی ہے، ۔اگر آپ حمل کے دوران اپنے آپ کو اور اپنے بچے کو انفیکشن کے خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتے ہیں، تو ہمیشہ پاسچرائزڈ فوڈز کا استعمال کریں، جو حاملہ خواتین کے لیے محفوظ ہیں۔
کچے انڈے۔
حمل کے دوران محفوظ رہنے کے لیے، آپ کو اچھی طرح سے پکے ہوئے انڈوں کا استعمال کرنا چاہیے، کیونکہ کچے انڈے نقصان دہ بیکٹیریا سے آلودہ ہو سکتے ہیں، جسے سالمونیلا کہا جاتا ہے۔ حمل آپ کو اس قسم کے انفیکشن کے بارے میں خبردار کرتا ہے، کیونکہ اس کے بعد متلی، پیٹ میں درد، الٹی، بخار، اسہال، اور یہاں تک کہ مردہ بچے کی پیدائش ہوتی ہے۔
پکائے ہوئے کچے پکے انڈے
گھر میں بنی آئس کریم
ہلکے سے اسکرمبلڈ انڈے
ہالینڈائز ساس
گھر کے بنے ہوئے کیک آئیکنگز
گھریلو سلاد ڈریسنگز
گھریلو مایونیز جیسے کھانے میں عام طور پر کچے انڈے ہوتے ہیں اور حمل کے دوران ان کا استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔
بغیر دھوئے ہوئے پھل اور سبزیاں۔
پھل اور سبزیاں حاملہ خواتین کے لیے فائبر سے بھرپور ذرائع ہیں اور یہ حمل میں قبض کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ اگر آپ کچے پھلوں یا سبزیوں کو کھانے سے پہلے نہیں دھوتے ہیں، تو یہ سپر فوڈ ان چیزوں میں تبدیل ہو جائیں گے جنہیں حمل کے دوران نہیں کھانا چاہیے۔ اس لیے ضروری ہے کہ پھلوں اور سبزیوں کو نہ صرف حمل کے 9 ماہ کے دوران، بلکہ اپنی زندگی میں ہر وقت دھویا جائے۔ اس سے بیماری پیدا کرنے والے بیکٹیریا ختم ہو جائیں گے، جو بغیر دھوئے ہوئے پھلوں اور سبزیوں پر موجود ہو سکتے ہیں۔
پراسیس شدہ جنک فوڈز۔
جنک فوڈز کو چھوڑنے کا بہترین وقت حمل ہے،خاص طور پر ان خواتین کے لیے جو جنک فوڈ کے شوقین ہیں۔ ان 9 مہینوں کے دوران، آپ غیر صحت بخش جنک فوڈز کے بجائے صحت مند اور غذائیت سے بھرپور غذائیں کھانے کی کوشش کرسکتی ہیں۔
جنک فوڈز میں غذائیت کم ہوتی ہے لیکن چکنائی، کیلوریز اور شوگر زیادہ ہوتی ہے اور اسی وجہ سے ان کو کھانے سے آپ کو حمل کے دوران غیر معمولی وزن اور حمل کی ذیابیطس کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ صحت مند حمل کے لیے اپنی غذا میں حمل کے دوران کھانے کے لیے بہترین غذائیں شامل کریں، جس کا اختتام صحت مند بچے کی پیدائش کے ساتھ ہوتا ہے۔
حمل کے دوران نہ کھانے والی چیزیں کھانے کے بعد کیا کریں؟
آپ کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے! بس پرسکون رہیں اور اپنے ڈاکٹر کو کال کریں، اگر آپ کو فوڈ پوائزننگ کے آثار محسوس ہوں۔ان علامات میں شامل ہیں۔۔۔۔
الٹی
پیٹ میں درد
سر درد
بخار
جسم میں درد
اور اسہال، عام طور پر نقصان دہ اور آلودہ غذا کھانے کے 1-3 دن کے اندر شروع ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر کے پاس کب جانا ہے؟
اگر آپ ان کھانوں کے بعد بیمار محسوس کرتی ہیں تو چیک اپ کے لیے ڈاکٹر کے پاس جائیں، کیونکہ فوڈ پوائزننگ آپ کے بچے کی صحت کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ آپ کا ڈاکٹر یا صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والا بہتر ہونے اور آپ کے بچے پر فوڈ پوائزننگ کے منفی اثرات کو روکنے میں آپ کی مدد کر سکتا ہے۔
اپنے کھانے پینے سے پہلے ہمیشہ ان کی حفاظت کو چیک کرنے کی کوشش کریں تاکہ صحت کے مسائل سے بچا جا سکے اور اس کے بعد غیر صحت بخش کھانے پینے سے پرہیز کریں۔ کھانے کے بارے میں اپنےڈاکٹر سے معلومات اور مشورہحاصل کریں، جو آپ حمل کے دوران اپنی خوراک میں شامل کر سکتی ہیں۔
آپ کو اس بات کا یقین کر سکتے ہیں کہ آپ اس مدت کے دوران کیا کھاسکتی ہیں اور آپ کے جسم کو اپنے غیر پیدائشی بچے کی بہتر طریقے سے دیکھ بھال کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ نتیجہ حاملہ خواتین کو ایسی چیزوں کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیے جو ان کے بچے کی صحت کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔ نتیجے کے طور پر، انہیں ان چیزوں کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے جو حمل کے دوران نہ کھائیں تاکہ ان نقصان دہ کھانے اور مشروبات کے استعمال کے مضر اثرات کو روکا جا سکے۔
Dania Irfan is a distinguished Urdu writer with a prolific portfolio of blogs and articles that delve into the intricacies of language and culture. With years of experience in the field, her expertise is sought after by readers and institutions alike.