ناشپاتی ایک ہلکا، میٹھا پھل ہے جو ریشے دار ہوتا ہے۔ یہ ضروری اینٹی آکسیڈنٹس، پودوں کے مرکبات اور غذائی ریشہ سے بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ تمام غذائی اجزاء کے ساتھ چکنائی سے پاک، کولیسٹرول سے پاک پھل ہے۔ جس میں تقریباً 100 کیلوریز ہوتی ہیں۔
ناشپاتی صدیوں سے مشرقی ادویات میں شامل رہی ہے۔ یہ سوزش سے لے کر قبض تک ہر چیز میں مدد کرنے میں اپنا کردار ادا کرتی ہے۔ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ یہ بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے اور ٹائپ 2 ذیابیطس اور فالج کے امکانات کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔یہ آپ کو کھانے کو بہتر طریقے سے ہضم کرنے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔اس پھل میں موجود غذائی اجزاءکے بارے میں مزید جاننے اور تصدیق کے لیے آپ مرہم پہ قابل اعتماد ڈائیٹیشن سے رابطہ کریں یا پھر 03111222398 پہ کال کریں ۔
ناشپاتی میں موجود غذائیت۔
ایک درمیانے ناشپاتی جس کا وزن تقریباً 178 گرام پر مشتمل ہوتا ہے۔
101 کیلوریز
0.285 چربی
کاربوہائیڈریٹ26.9 گرام بشمول 17.2 گرام چینی اور 5.52 گرام فائبر۔
0.676 پروٹین
ناشپاتی بھی ضروری وٹامن اور معدنیات فراہم کرتی ہے۔
وٹامن سی
وٹامن کے
پوٹاشیم
کیلشیم
آئرن
میگنیشیم
رائبوفلاوین
وٹامن بی 6
فولیٹ
ناشپاتی، خاص طور پر جن کی جلد سرخ ہوتی ہے، ان میں کیروٹینائڈز، فلیوونائڈز اور اینتھوسیانز بھی ہوتے ہیں۔ یہ پودوں کے مرکبات ہیں جو کئی صحت کے فوائد کے حامل ہوتے ہیں اور اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتے ہیں۔
ناشپاتی کے صحت کے فوائد۔
تمام قسم کے پھلوں اور سبزیوں کا استعمال صحت کی بہت سی بیماریوں کے خطرے کو کم کر سکتا ہے، اور ناشپاتی بھی ان میں شامل ہے۔ وہ کافی مقدار میں فائبر اور دیگر ضروری غذائی اجزا بھی فراہم کرتی ہیں اور دل کی بیماری، ذیابیطس اور آنت کے بعض حالت کے خطرے کو کم کرنے میں بھی مدد کر سکتی ہیں۔ ہم یہاں ناشپاتی کے مخصوص صحت کے فوائد کے بارے میں جانتے ہیں۔
ناشپاتی جلد اور بالوں کی صحت کو بہتر بناتی ہے۔
وٹامن اے سب سے زیادہ ورسٹائل غذائیت سمجھی جاتی ہے. یہ جلد، بالوں اور ناخنوں کو صحت مند اور خوبصورت رکھنے کے لیے فائدہ مند ہے۔ ناشپاتی میں وٹامن اے کی اچھی مقدار ہوتی ہے جو آپ کی جلد اور بالوں کو صحت مند رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
یہ زیکسینتھین اور لیوٹین جیسے غذائی اجزاء سے بھی بھرپور ہوتے ہیں۔جو اعضاء کے کام کرنے اور انزیمیٹک کے رد عمل میں حصہ لیتے ہیں۔ یہ جلد کو جوان رکھنے میں بھی مدد کرتے ہیں کیونکہ یہ بڑھتی عمر کے داع دھبوں اور جھریوں کو کم کرتا ہے۔ اگر آپ صحت مند جلد اور بال چاہتے ہیں تو آپ کو وٹامن اے کی مقدار میں اضافہ کرنا چاہیے۔ ناشپاتی ایک ایسا ہی پھل ہے جس میں یہ معدنیات وافر مقدار میں موجود ہوتی ہے، آپ اسے ڈائیٹیشن کے مشورے سے اپنی روزانہ کی خوراک میں شامل کرسکتے ہیں۔
ہڈیوں کی صحت کو بہتر بنا سکتی ہے۔
اس پھل میں کاپر، کیلشیم، فاسفورس، مینگنیج اور میگنیشیم وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو کہ ہڈیوں کی صحت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ معدنیات بہت کم مقدار میں ملتے ہیں لیکن ہڈیوں کو مضبوط رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
آسٹیوپوروسس جیسے حالات میں مبتلا افراد کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی خوراک میں ناشپاتی شامل کریں کیونکہ یہ کمزور حالات اور ہڈیوں کے معدنی نقصان کو روکنے اور علاج کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس سے آپ کی ہڈیوں کو بڑھنے اور سوزش اور دیگر حالات سے بچانے کے لیے کافی معدنیات کرتا ہے۔
سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔
ناشپاتی اینٹی آکسیڈینٹ کے اجزاء سے بھرپور ہوتے ہیں۔یہ سوجن اور درد کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ جو لوگ گاؤٹ کی علامات، گٹھیا جیسی علامات میں مبتلا ہیں انہیں یہ پھل کھانا چاہیے تاکہ علامات کو کم کیا جا سکے اور انہیں خراب ہونے سے بچایا جا سکے۔
اس کے علاوہ، سوزش اور میٹابولک بیماریوں جیسے ذیابیطس، دل کی بیماریوں، اور یہاں تک کہ کینسر سے بچاؤ بھی اس میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ، وٹامن سی اور کے جیسے غذائی اجزاء سوزش سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں، جو اس پھل میں وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔
خون کی گردش کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔
ناشپاتی معدنیات کی کمی جیسے خون کی کمی کے شکار مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ ان میں آئرن اور کوپر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ جسم میں آئرن کی بڑھتی ہوئی سطح خون کے سرخ خلیوں کو بڑھاتی ہے۔ دوسری طرف، جسم میں کوپر کی بڑھتی ہوئی سطح ضروری معدنیات اور جسم میں آئرن کو جذب کرنے میں مدد کرتی ہے۔
جب آپ کے جسم میں اعضاء کے کام کرنے کے لیے کافی معدنیات ہوں، تو آپ پٹھوں کی کمزوری، تھکاوٹ، اور اعضاء کے نظام کی خرابی کو روک سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر بچوں اور بڑوں کو یکساں طور پر کاپر اور آئرن سے بھرپور غذائیں کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
زخموں کو بھرنے میں مدد کرتی ہے۔
ناشپاتی وٹامن سی کا ایک اچھا ذریعہ ہیں اور اس طرح زخموں کو بھرنے میں مدد بھی کرتی ہیں۔ ایسکوربک ایسڈ جسم کے سیلولر ڈھانچے اور مختلف اعضاء میں نئے ٹشوز کو بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ لہذا، جب بھی جلے یا کٹ جائے تو یہ خراب جلدکو ٹھیک کرنے میں مدد کرسکتی ہیں۔ اگر آپ زخمی ہوگئے ہیں تو، آپ تیزی سے شفا یابی کے لیے اپنی خوراک میں ناشپاتی کو شامل کر سکتے ہیں۔
دل کی صحت میں بہتری کرتی ہے۔
ناشپاتی ان پھلوں میں سے ایک ہے جس میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اس کا مطلب ہے کہ یہ پھل دل کی صحت پر خاصا اثر ڈالتا ہے۔ پوٹاشیم ایک واسوڈیلیٹر کے طور پر کام کرتا ہے ۔جو بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے نتیجے میں جسم کے تمام حصوں میں خون کا بہاؤ بڑھتا ہے جو جسم کے تمام اعضاء کو آکسیجن فراہم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اگر آپ دل کے مریض ہیں یا دل کے امراض سے بچنا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنی روزمرہ کی خوراک میں ناشپاتی کو ضرور شامل کرنا چاہیے۔
ناشپاتی قوت مدافعت بڑھانے میں مدد کرتی ہے۔
اس میں وٹامن سی اور وٹامن اے پایا جاتا ہے جو قوت مدافعت بڑھانے میں بہت فائدہ مند ہے۔ ناشپاتی وٹامن سی کے معدنیات کا بھرپور ذریعہ ہیں جو ایک بہترین اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتے ہیں۔ اینٹی آکسیڈینٹ سفید خون کے خلیوں کی پیداوار کو تیز کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
جو مدافعتی نظام کے لیے بہت اہم ہیں۔یہ آپ کے جسم کو ہلکی بیماریوں جیسے فلو، سردی کی خرابی، اور بہت سی دوسری بیماریوں سے بچنے کی مدد کرتی ہے۔ اس کا استعمال آپ کے لیے کتنا ضروری ہے آپ کو تجربہ کار ڈائیٹیشن ہی بتاسکتے ہیں۔
ناشپاتی میں کینسر سے لڑنے کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔
ناشپاتی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات ہمارے جسم میں کینسر پیدا کرنے والے خلیوں کو مارنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اینٹی آکسیڈنٹس ان کی اینٹی کارسنجینک سرگرمیوں کے لیے مشہور ہیں جو کینسر کی روک تھام کے لیے بہت اہم سمجھے جاتے ہیں۔ اس میں پائے جانے والے فائٹونیوٹرینٹس جیسے فلیوونائڈز اور سینامک ایسڈ کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ اینٹی آکسیڈینٹ اس طرح کام کرتے ہیں کہ یہ جسم سے آزاد ریڈیکلز کو باہر نکالتا ہے، جس سے نئے اور صحت مند خلیوں کی نشوونما ہوتی ہے۔
ناشپاتی ذیابیطس کے خطرے کو کم کرتی ہے۔
ناشپاتی کی مختلف اقسام بھی کاشت کی جاتی ہیں۔ اس کی سرخ قسمیں ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ یہ ایک اینتھوسیانین سے بھرپور پھل ہے جس کا براہ راست تعلق ذیابیطس سے ہے۔ ایک تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ 200,000 سے زیادہ لوگ جنہوں نے سرخ ناشپاتی کی پانچ یا اس سے زیادہ ہفتہ وار سرونگ استعمال کی ان میں ٹائپ ٹو ذیابیطس کا خطرہ 23 فیصد کم تھا۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|