صحت مند رہنے کی خواہش ہر انسان کے دل میں ہوتی ہے مگر صحت مند رہنےکا اہتمام کرنا اور اپنی صحت کا خیال رکھنا ہر فرد کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے ۔ اس وجہ سے ہر بالغ انسان کو وقتا فوقتا کچھ میڈیکل ٹیسٹ لازمی کروا لینے چاہیے ہیں جو کہ ان کو بڑی بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں نہ صرف مددگار ثابت ہو سکتے ہیں بلکہ وقت سے پہلے خطرات سے آگاہ بھی کرتے ہیں
Table of Content
لازمی کرواۓ جانے والے میڈيکل ٹیسٹ
بلوغت کی عمر کو پہنچنے کے بعد جو میڈیکل ٹیسٹ انسان کو لازمی کروا لینے چاہیے ہیں وہ کچھ اس طرح سے ہیں
جلد کا ٹیسٹ

امریکہ کے ادارہ کینسر سوسائٹی کے مطابق ہر سال تقریبا ساڑھے تین لاکھ لوگ کینسر جیسے موذی مرض کا شکار ہوتے ہیں ان افراد کو کینسر سے ابتدائی تشخیص کے ذریعے بچایا جا سکتا ہے ۔ اس کے لیۓ ضروری ہے کہ ان افراد کا اٹھارہ سال کی عمر ہی میں ابتدائی معائنہ کر لیا جاۓ
جو افراد جلد کے کینسر کے خطرے کا شکار ہوتے ہیں یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جن کے خاندان میں اس سے قبل جلد کا کینسر ہونے کی ہسٹری موجود ہوتی ہے یا وہ افراد جو دھوپ میں کام کرتے ہیں یا پھر جن کے چہرے پر کیل مہاسے زیادہ ہوتےہیں اور ان کے اندر سورج کی روشنی سے حساسیت پائي جاتی ہے
ایسے تمام افراد کو ماہر جلد سے جسم کی سر سے لے کر پیر تک کی جلد کی جانچ کروانی چاہیے تاکہ وہ سارا جائزہ لینے کے بعد جلد کی حالت کے بارے میں بتا سکے
کولیسٹرول کا ٹیسٹ

یہ میڈیکل ٹیسٹ خون کے ٹیسٹ کے ذریعے کیا جاتا ہے ۔ جس کو کروانے سے قبل ڈاکٹر دس سے بارہ گھنٹے کا فاقہ تجویز کرتا ہے ۔ اس ٹیسٹ سے جسم میں موجود تمام اقسام کے کولیسٹرول کے بارے میں پتہ لگایا جا سکتا ہے عام طور پر ایک صحت مند انسان میں اس کی ریڈنگ 200 ملی گرام پر ڈیسی لیٹر سے زیادہ نہیں ہونا چاہیۓ ہے
امریکہ کے ادارہ دل کی بیماریوں کے ماہرین کا یہ کہنا ہے کہ ہر صحت مند انسان کو بالغ ہونے کے بعد ہر پانچ سال بعد یہ ٹیسٹ ایک بار لازمی کروانا چاہیۓ جس سے یہ پتہ لگایا جا سکے کہ خون میں کولیسٹرول کی شرح کیا ہے
کولیسٹرول کی شرح میں اضافے کا شکار عام طور پر جو لوگ ہو سکتے ہیں یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جن کے خاندان کی ہسٹری میں دل کے دورے کے مریض یا پھر فالج کے مریض موجود ہوتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ تمباکو نوشی کرنے والے افراد یا ذیابطیس کی ہسٹری رکھنے والے افراد کو بھی چاہیۓ کہ اپنے کولیسٹرول لیول پر نظر رکھیں
ذیابطیس کا ٹیسٹ

ذیابطیس وہ خطرناک بیماری ہے جس کی شرح میں دنیا بھر میں دن بدن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ۔اور اس کی ابتدائی مرحلے میں علامات بھی بہت واضح نہیں ہوتی ہیں اس وجہ سے اکثر افراد کو اس بیماری کا شکار ہونے کےبعد اس بات کی آگاہی ہوتی ہے کہ وہ اس موذی مرض کا شکار ہو چکے ہیں
اس وجہ سے ماہرین کے مطابق اس بیماری کی جانچ ہر صحت مند انسان کو بھی سال میں دو بار لازمی کروانی چاہیے اس وجہ سے اگر آپ کو بہت پیاس لگتی ہے یا بار بار پیشاب آتا ہے آپ کے زخم بھرنے میں نارمل حالات سے زيادہ وقت لے رہے ہیں یا پھر آپ کمزوری محسوس کر رہے ہیں تو یہ ذیابطیس کی علامت ہو سکتی ہے
اس کے لیۓ ڈاکٹر حضرات مختلف میڈیکل ٹیسٹ کر سکتے ہیں جن میں خون کا اے ون سی کا ٹیسٹ یا خالی پیٹ خون کا میڈیکل ٹیسٹ اور کھانے کے ایک گھنٹےکے بعد کروایا گیا میڈیکل ٹیسٹ شامل ہے
ہیپاٹائٹس
ہیپاٹائٹس سے مراد جگر کے سائز کا بڑھ جانا ہے ۔ عام طور پر اس کا سبب وائرل انفیکشن ہوتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ کچھ دیگر وجوہات بھی ہو سکتی ہیں بدقسمتی سے اس بیماری کی علامات بھی اس وقت تک واضح نہیں ہوتی ہیں جب تک کہ جسم ہیپاٹائٹس سی کا شکار ہو کر قوت مدافعت کھو نہ چکا ہو
دنیا بھر میں اس کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے خاص طور پر اس کی شرح ایشیائی ممالک اور افریقی ممالک میں بہت ژیادہ ہے جس کا سبب آلودہ پانی کا استعمال بتایا جاتا ہے ۔ اس وجہ سے اس کا ہر سال ٹیسٹ کروانا ضروری ہے
اس کے لیۓ جگر کے ماہر ڈاکٹر عام طور پر ایل ایف ٹی کرواتے ہیں اور بعض اوقات اس کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر پیٹ کا الٹرا ساونڈ بھی تجویز کرتے ہیں جس سے جگر کے سائز کی جانچ کی جا سکتی ہے
خون کا میڈیکل ٹیسٹ

خون کو انسانی جسم میں بہت اہمیت حاصل ہے ۔ اس کی مقدار اور کوالٹی پر انسانی صحت کا انحصار ہوتا ہے اس وجہ سے مکمل خون کا میڈیکل ٹیسٹ اس حوالے سے بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے کہ اس سے جسم کی بہت ساری بیماریوں کی تشخیص کی جاتی ہے
خاص طور پر جسم میں خون کی کمی یا سرخ ذرات کی کمی خون کے کینسر کا باعث بھی ہو سکتی ہے اس کے علاوہ یہ کسی بھی بیماری کی ابتدائی تشخیص میں مددگار ہو سکتی ہے
پیشاب کا ٹیسٹ
پیشاب کا ٹیسٹ جس کو یورین ڈی آر بھی کہا جاتا ہے اس میڈیکل ٹیسٹ میں پیشاب کے سیمپل کی جانچ کی جاتی ہے یہ ٹیسٹ گردوں کے افعال ، پیشاب کی نالیوں میں موجود انفیکشن وغیرہ کے بارے میں جاننے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے
اس ٹیسٹ میں کسی بھی قسم کی خرابی کی صورت میں ڈاکٹر مذید ایکسرے ، الٹرا ساونڈ یا سی ٹی اسکین کا مشورہ دے سکتے ہیں
میڈیکل ٹیسٹ کروانے کے لیۓ کس ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے
عام طور پر بالغ ہونے کے بعد یہ چھ ٹیسٹ ہر انسان کو سال میں کم از کم ایک بار ضرور کروانا چاہۓ اس کے لیۓ کسی بھی جنرل فزیشن سے اس حوالے سے رابطہ کیا جا سکتا ہے جو کہ کسی اچھی اور مستند لیبارٹری سے یہ ٹیسٹ کروا سکتا ہے اور اس کے مشورے کی روشنی میں نہ صرف یہ ٹیسٹ کرواۓ جا سکتے ہیں بلکہ ان میڈیکل ٹیسٹ کی رپورٹ بھی ان کو دکھائی جا سکتی ہے
اس حوالے سے ڈاکٹر سے آن لائن مشورہ بھی لیا جا سکتا ہے جس کے لیۓ مرہم داٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں