میتھی ایشیا سمیت دنیا بھر کی ترکیبوں میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے مصالحے میں سے ایک ہے۔ اس کے بیج اور پتے کئی طریقوں سے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ انہیں دال، پراٹھے یا سالن میں شامل کیا جاسکتا ہے۔لیکن یہ آپ کے کھانوں کا ذائقہ بڑھانے سے زیادہ کام کر سکتی ہے۔
Table of Content
میتھی کی غذائی اہمیت کیا ہے؟
میتھی غذائی ریشوں اور مناسب نشوونما کے لیے ضروری دیگر غذائی اجزاء کا بھرپور ذریعہ ہے۔میتھی کئی فائٹو کیمیکلز جیسے الکلائیڈز، کاربوہائیڈریٹس، امینو ایسڈز، معدنیات اور سٹیرایڈیل سیپوننز سے بھی بھرپور ہوتی ہے۔میتھی غذائیت میں شامل ہیں۔
کاربوہائیڈریٹ ٪58
پروٹین ٪23-٪26
چربی ٪0.9
ریشے ٪25
یہ دواؤں کی خصوصیات کا ایک بھرپور ذخیرہ بھی ہے اور بہت سے صحت کے فوائد بھی اس میں موجود ہیں۔میتھی کے پتے بہت سے معدنیات اور وٹامنز کا ذخیرہ ہوتے ہیں۔ یہ تھامین، فولک ایسڈ، رائبوفلاوین، نیاسین، وٹامن اے، بی 6، سی اور کے جیسے وٹامنز سے بھرپور ہوتے ہیں۔ میتھی میں کاپر، پوٹاشیم، کیلشیم، اور آئرن، سیلینیم، زنک، مینگنیج اور میگنیشیم جیسے معدنیات بھی پائے جاتے ہیں۔
مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ میتھی کولیسٹرول کی سطح کو کم کر سکتی ہے، خاص طور پر ایل ڈی ایل لیپو پروٹین جو کولیسٹرول اور ٹرائگلیسرائڈز کے جذب کو روکنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ قدرتی طور پر کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے کا طریقہ بھی ہے۔
دل کی بیماری کا خطرہ کم کرتی ہے۔
میتھی آپ کے دل کی صحت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔اس میں پوٹاشیم کی زیادہ مقدار بھی ہوتی ہے ،جو دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد کے لیے سوڈیم کے عمل کا مقابلہ کرتی ہے۔صحت مند دل کے لیے یوگا کے ساتھ صحت مند غذا بنائیں۔
چونکہ اس میں فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے، اس لیے یہ جسم سے نقصان دہ زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں مدد دیتی ہے اور اس طرح ہاضمے میں مدد دیتی ہے۔ بعض صورتوں میں، میتھی کی چائے بدہضمی اور پیٹ کے درد کو دور کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ قبض کو دور کرنے کے لیے آپ صبح سویرے میتھی کا کاڑھا بھی پی سکتے ہیں۔
ایسڈ ریفلوکس یا سینےکی جلن کو دور کرنے میں مدد کرتی ہے۔
آپ کے کھانے میں ایک چائے کا چمچ میتھی کے بیجایسڈ ریفلکس یا سینے کی جلن کے لیے ایک موثر علاج ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے بیجوں کا مصالا معدے اور آنتوں کی پرت کو کوٹ کریتا ہے اور معدے کی جلن کو آرام دیتا ہے۔ استعمال کرنے سے پہلے، آپ اس کے بیجوں کو پانی میں بھگو کر ان کے بیرونی کوٹ کو چپچپا بنا سکتے ہیں۔
آپ کو وزن کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔
اس کے بیجوں کو صبح خالی پیٹ چبا کر وزن کم کرنے کی خوراک میں میتھی کو شامل کریں۔ میتھی میں موجود قدرتی حل پذیر فائبر پیٹ کو پھولا کر بھر سکتا ہے جس سے آپ کی بھوک کم ہوتی ہے اور وزن کم کرنے کے مقصد میں مدد ملتی ہے۔
بخار اور گلے کی سوزش کا علاج کے لیے بھی مؤثر ثابت ہوتی ہے۔
جب ایک چائے کا چمچ لیموں اور شہد کے ساتھ کھائی جائے، تو جسم کو طاقت دے کر بخار کو کم کرنے کے لیے حیرت انگیز کام کر سکتی ہے۔ میتھی میں میوکیلیج کا سکون بخش اثر کھانسی اور گلے کی سوزش سے ہونے والے درد کو دور کرنے میں بھی مدد کرتی ہے۔
دودھ پلانے والی خواتین میں چھاتی کے دودھ کی پیداوار کو بڑھاتی ہے۔
دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے ضروری اشیاء میں میتھی کا شمار سرفہرست ہونا چاہیئے۔ اس میں ڈائیوسجنن کی موجودگی
بہت فائدے مند ثابت ہوتی ہے ۔جو دودھ پلانے والی ماؤں میں دودھ کی پیداوار کو بڑھاتی ہے۔
بچے کی پیدائش میں مدد بھی کرتی ہے اور حمل میں احتیاط بھی ضروری ہے۔
اس کا استعمال بچہ دانی کے سنکچن کے کام کو تیز کرکے بچے کی پیدائش میں مدد دینے کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ درد کے دور کو بھی کم کرتی ہے۔ لیکن یہاں احتیاط کا ایک لفظ بھی شامل کرنا ہے۔ حمل کے دوران اس کے بیجوں کا زیادہ استعمال آپ کو اسقاط حمل یا قبل از وقت بچے کی پیدائش کے خطرے میں بھی ڈال سکتا ہے۔اس لیے ڈاکٹر سے مشورے کے بغیر کوئی بھی ایسی چیز استعمال نہ کریں جو آپ اور آپ کے بچے کے لیے نقصان دہ ہو۔
ماہواری کی تکلیف کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔
اس میں ایسٹروجن جیسی خصوصیات کے ساتھ ڈائیوسجنن اور آئسوفلاون جیسے مرکبات بھی ہوتے ہیں ،جو پی ایم ایس سے وابستہ تکلیف اور ماہواری کے درد جیسی علامات کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ یہ مرکبات مینوپازکی علامات کو بھی کم کرتی ہیں ،جیسے جسمانی تبدیلی اور موڈ میں اتار چڑھاؤ شامل ہے۔
خواتین جوانی کے دوران (حیض کی شروعات میں)، حمل اور دودھ پلانے کے دوران آئرن کی کمی کا زیادہ شکار ہوتی ہیں۔ اپنی خوراک میں میتھی جیسی سبز پتوں والی سبزیوں کو شامل کرنے سے آئرن کی اچھی مقدار مل سکتی ہے۔ لیکن آئرن کے جذب کو بڑھانے کے لیے ٹماٹر یا آلو بھی ضرور شامل کریں۔
چھاتی کا سائز بڑھانے میں مدد کرتی ہے۔
میتھی کی ایسٹروجن جیسی خاصیت خواتین میں ہارمونز کو متوازن کرکے چھاتی کی افزائش میں مدد دیتی ہے۔
بڑی آنت کے کینسر کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔
اس میں موجود فائبر مواد (سیپوننز، میوکیلیج وغیرہ) کھانے میں موجود زہریلے مادوں سے جڑے ہوتے ہیں اور انہیں باہر نکالنے میں مدد کرتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں بڑی آنت کی چپچپا جھلی کو کینسر سے بچانے میں مدد ملتی ہے۔
جلد کی سوزش کو کم کرنے اور داغوں کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
یہ وٹامن سی کا ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتا ہے، میتھی میں سوزش کو دور کرنے کےمرکبات بھی ہوتے ہیں ،جو جلد کے مختلف مسائل جیسے جلن، پھوڑے اور ایگزیما کے علاج میں مدد کرتے ہیں۔ بیجوں کو نشانات سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لئے جانا جاتا ہے. جلد کی سوزش سے لڑنے کے لیے آپ کو صرف اس کے بیجوں کے پیسٹ میں بھگوئے ہوئے صاف کپڑے کو لگانا چاہیئے۔
جلد کے مسائل کے علاج میں مدد کرتی ہے۔
فیس پیک میں اس کا استعمال بلیک ہیڈز، پمپلز، جھریوںوغیرہ کو روکنے میں مدد کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ میتھی کے بیجوں میں ابلے ہوئے پانی سے اپنے چہرے کو دھونا یا تازہ میتھی کے پتوں کا پیسٹ چہرے پر بیس منٹ تک لگانا آپ کی جلد کے لیے حیرت انگیز کام کر سکتا ہے۔
بالوں کے مسائل کو حل کرنے میں مدد کرتی ہے۔
میتھی کو اپنی غذا کے حصے کے طور پر یا پیسٹ کے طور پر براہ راست بالوں پر لگانے سے آپ کے بال چمکدار اور سیاہ ہوجاتے ہیں۔ ناریل کے تیل میں رات بھر بھگوئے ہوئے میتھی کے دانے سے ہر روز اپنے سر کی مالش کرنا بالوں کو پتلا کرنے اور گرنے کا بہترین علاج ثابت ہوسکتا ہے۔ اور کیا؟ میتھی خشکی کو دور رکھنے کے لیے بھی بہت بہترین ہے۔
اگر آپ صحت کی کسی بھی حالت کے لیے دوائیں لے رہے ہیں تو، دیگر جڑی بوٹیوں اور ادویات کے ساتھ علاج کے بارے میں ڈاکٹر سے بات کریں۔اس سے آپ کو جڑی بوٹیوں سے دوائیوں کے مضر اثرات سے بچنے میں مدد ملے گی۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Dania Irfan is one of the top notch Urdu writers from Lahore, working in Health industry for over a year. Her work has been featured in national publications such as Marham.pk. Before becoming a full time writer, Dania has worked as a professional teacher and has an extensive knowledge in teaching.