نس پر نس چڑھنا ایک بہت عام سی بات ہے لیکن جب بھی جسم کے کسی حصے میں نس چڑھ جائے تو جان نکل جاتی ہے اور اس کو فوری ٹھیک کرنا بہت مشکل عمل بن جاتا ہے تاہم جب تک یہ ٹھیک نہیں ہو آپ کچھ بھی کرنے کے قابل نہیں رہتے رگیں پورے جسم میں جال کی طرح پھلی ہوئی ہوتی ہیں اور آپس میں بٹی ہوئی ہوتی ہیں ان میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والی رگیں ٹانگوں کی ہوتی ہیں

vascularhealthclinics.org
نس چڑھنے کی وجوہات
نس پر نس چڑھ جانے کے مختلف اسباب ہو سکتے ہیں سب سے پہلے ان اسباب کے بارے میں جاننا بے حد ضروری ہے کیونکہ اصل سبب کو دور کر کے ہی آپ کسی بھی بیماری کو جڑ سے ختم کر سکتے ہیں یہ رگیں گہری جامنی یا نیلے رنگ کی ہوتی ہیں یہ رگیں خون کو دل سے دوسرے ٹشوز تک لے کر جاتی ہیں اور یہ ہی رگیں خون کو واپس دل تک لے کر جاتی ہیں
اور خون کی گردش جاری رہتی ہے ٹانگوں میں موجود رگیں جو خون کو دل تک واپس لے کر جاتی ہیں یہ کشش ثقل کے خلاف کام کرتی ہیں دل کی طرف خون کو لے جاتے ہوئے یہ واپس ٹانگوں کی طرف آنے لگتا ہے اور درد کا سبب بنتا ہے

mdveins.com
ٹانگوں میں درد جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے بھی ہوتا ہے اس طرح نس پر نس چڑھنا جسم میں آئرن کیلشیم وٹامن ڈی یا پوٹاشیم اس کی اہم ترین اسباب میں شامل ہے یا زیادہ دیر گھڑے رہنے کی وجہ سے یا سیدھا چلنے سے جسم کی نچلے حصے کی رگوں میں دباؤ پڑتا ہے اور تکلیف کا باعث بنتاہے
اس کے علاوہ کسی بھی اور نشہ آور چیز کا استعمال کرنا مثال کے طور پر شراب نوشی یا تمباکو نوشی کی کثرت کی وجہ سے بدن میں سردی بڑھ جاتی ہے اور جسم کا نچلہ حصہ کمزوری اور ٹانگوں پنڈلیوں کی جکڑن کا سبب بنتی ہے یا پٹھوں کے کھچاؤ کی وجہ بنتے ہیں
غیرمتوازن غذاؤں کے استعمال کرنے سے جسم کے اعصاب اور رگیں کمزور ہو جاتی ہیں زیادہ دیر سردی میں رہنے سے یا بہت زیادہ کام کرنے سے بھی یہ کمزور ہو جاتی ہیں بہت زیادہ ورزش کرنے والے افراد یا کھیلوں سے متعلق جو اپنی فٹنس کے لیے جسمانی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے افراد میں بھی یہ تکلیف ہوجاتی ہے
مختلف کیھلوں میں کھیل کے دوران رگیں چڑھ جاتی ہیں ویٹ لفٹنگ کرنے والے افراد یا زیادہ وزن اٹھانے سے بھی رگوں کا چڑھنا عام سے بات ہے اس سے وقتی آرام حاصل کرنے کے لیے متاثرہ حصے کوسن کرنے والے اسپرے استعمال کیے جاتے ہیں
اکثر یہ موروثی بھی ہوتی ہے اگر خاندان میں سے کسی کو نس پر نس چڑھنے کی تکلیف موجور ہو تو آگے بھی منتقل ہوتی ہے اگر رات کو سوتے وقت پاؤں کی نس چڑھ جائے تو کوئی شخص اسے فوری طور پر ٹھیک نہیں کرسکتا
موٹاپا بھی رگوں کے چڑھنے کا باعث ہو سکتا ہے جب ٹانگوں اور نسوں پر زیادہ دباؤ پڑتا ہے اور اس تکلیف کا باعث بنتا ہے یا ایک ہی پوزیشن میں رہنے سے بھی یہ ہوتا ہے زیادہ دیر گھڑے ہونے سے یا زیادہ دیر بیٹھنے سے خون کا بہاؤ کم ہو جاتا ہے

pafootdoctors.com
علامات
یہ درد بعض اوقات جلن کا باعث بنتا ہےاور زیادہ تر ٹخنوں کے ٹشوز میں جلن ہوتی ہیں خون کا بہنا ٹانگوں میں باریک رگیں ہو تی ہیں ان کے پھٹ جانے سے ٹانگوں میں نیلے نشان بن جاتے ہے خون کا جم جانا اکثر نسوں میں کلوڈزبن جاتے ہے اور ٹانگوں میں درد اور سوجن ہو جاتی ہے

نس پر نس چڑھ جاتی ہے تو آپ کی جس پاؤں کی نس چڑھی ہے اسی طرف کے ہاتھ کے درمیان کی انگلی کو اورناخن کے نچلے حصہ کو دبائیں اورچھوڑ دیں تو تکلیف میں کمی آجائے گی اس عمل کو بار بار دہرائیں اور ایسا تب تک کریں جب تک نس ٹھیک نہ ہوجائے جس پاؤں کی نس چڑھی ہو اس ہی ہاتھ کی بیچ والی انگلی کے ناخن کے نچلے حصے یعنی انگلی کے پورکو دبانے سے نسوں میں ایک پریشر بنتا ہے جس سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور پاؤں کی نس میں بھی آرام آتا ہے
اس کے علاوہ نیم گرم پانی میں نمک ملا کر اس میں دس منٹ تک پاؤں رکھنے سے پاؤں کی سوزش اور پٹھوں کی اکڑن میں آرام ملتا ہے جبکہ نسوں کا کھچاؤ بھی ختم ہوتا ہے اور اس مین وافر کمی آتی ہے

jafferson surgical.com
احتیاطی تدابیر
اس میں رگوں کو مکمل طور پر ٹھیک کرنے کا کوئی علاج تو نہیں ہے لیکن کچھ احتیاطیں تدابیر اختیار کر کے اس پرییشانی سے بچا جاسکتا ہے خون کی گردش اور پٹھوں کی کارگردگی کو بہتر بنانے سے روزانہ کی بنیاد پر ورزش کرنے سے ان رگوں کی کارگردگی کو بہتر بنایا جاسکتا ہے
فائبر والی غذائیں اور کم نمک والی غذائیں استعمال کرنے سے اس تکلیف میں مبتلا لوگوں کو انچی ایڑی پہننے سے پرہیز کرنا چائیے زیادہ دیر بیٹھنے اور گھڑے کے دوران اپنی پوزیشن کو تبدیل کرتے رہنا چائیے
ان علامات کے ظاہر ہونے کی صورت میں ماہر ڈاکٹرسےمشورے کے لیے مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سایٹ وزٹ کریں یاپھر 03111222398 پر رابطہ کریں
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() |
![]() |