اگر یہ آپ کے پہلے بچے کی آمد ہے تو آپ پریشان ہو سکتے ہیں کہ آپ نوزائیدہ بچے کی دیکھ بھال کے لئے تیار نہیں ہیں آپ اکیلے نہیں ہیں جب آپ اپنے نئےمہمان کو اسپتال سے گھر لانے لگتے ہیں تو بہت سے نئے والدین تیار نہیں ہوتے ہیں آپ گھر کے لئے تیار ہونے میں اپنی مدد کرنے کے لئے بہت سی احتیاطی تدابیر اختیار کرسکتے ہیں
حمل کے دوران نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال کی کلاس لینا آپ کو اصل چیز کے لئے تیار کر سکتا ہے لیکن ایک بچے کو کھانا کھلانا اور ڈائپر بدلنا بالکل ایک جیسا نہیں ہے کیونکہ یہ بہت نازک ہوتے ہیں ان کو کوئی بھی جراثیم جلدی اٹیک کرتا ہے بار بار اس کو پیار کرنے سے بھی اس کو انفیکشن کا خطرہ ہوسکتا ہے اپنے اسپتال میں قیام کے دوران نرسوں سے بنیادی بچے کی دیکھ بھال میں مدد مانگنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں یہ بچے کی صحت کا سوال ہے
گلاب کی پنکھڑی کی طرح نیا مہمان
بچے چھوٹے گلاب کے ہونٹوں کے ساتھ باہر آتے ہیں جو ایسا لگتا ہے جیسے وہ صرف پیار لینے کا انتظار کر رہے ہیں درحقیقت ایک شیر خوار چہرہ چومنے کا بہت دل کرتا ہے اگرچہ بچوں کی مناسب نشوونما کے لئے شفقت انتہائی ضروری ہے لیکن آپ کو صرف کسی کو بھی اپنے بچوں کو بوسہ دینے پر غور کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ بہت حساس ہو تے ہیں ان کی جلد گلاب کے پھول کی طرح انتہائی نازک ہوتی ہے
کیا پیار کرنا منع ہے؟
جی ہاں والدین ظاہر ہے کہ باہر اجنبیوں کو بھی اپنے بچے کو پیار کرنے سے منع کرتے ہیں لیکن خطرہ تو گھر کے اندر چھپ سکتا ہے خاندان کے افراد اور قریبی دوستوں کی طرح سب یہ محسوس کر سکتے ہیں کہ اس کو پیاردینا صرف شفقت کا اظہار کرنے کا ایک طریقہ ہے بدقسمتی سے یہ جراثیم پھیلانے کا ایک طریقہ بھی ہوسکتا ہے جو نوزائیدہ بچوں کے لئے مہلک ثابت ہوسکتا ہے اور یہ مکمل طور پر 100٪ منع ہونا چاہیئے
بہت سے والدین اسے صرف ایک نو کسنگ بیبی آن دی لپس کی پالیسی بنا سکتے ہیں کچھ قواعد اور رہنمائی ضروری ہے کیونکہ اس فہرست میں درج ذیل مسائل حقیقی ہیں اگرچہ ہم جان بوجھ کر اپنے بچوں کو کبھی تکلیف نہیں پہنچائیں گے لیکن اپ یہ نہیں جانتے کہ دوسرے لوگوں کی طرف سے آنے والا لعاب ان کے ساتھ کیا کر سکتا ہے اس کا مطلب ہے کہ ہم بے دھیانی میں انہیں نقصان پہنچا سکتے ہیں
خطرناک سردی کے زخم
اگر آپ میں سے کسی کو بھی سردی کے اثرات کی وجہ سے منہ میں کوئی زخم ہوا ہے تو وہ اس کو پیار کرنے سے گریز کریں کیونکہ یہ بہت حساس ہوتے ہیں انفیکشن جلد اثر کرے گا اور حالات کو سنگین بنادے گا آپ کے انفیکشن کی وجہ کوئی اور ہوسکتی ہے مگر اس معصوم کی انفیکشن کی وجہ آپ بن سکتے ہیں اس لیے پیار کرنے سے پرہیز کریں
میک اپ اور کیمیکل مصنوعات کا استعمال
مرد اور خواتین دونوں جوان رہنے کی کوشش کرنے کے لئے روزانہ اپنے چہروں پر کیمیکلز والی مصنوعات کا استعمال کرتےہیں اور تازہ نظر آتے ہیں ہم کچھ عرصے سے جانتے ہیں کہ ان مصنوعات میں کیمیکلز عام طور پر بہترین معیار کے نہیں ہوتے ہیں لیکن اس نے بہت سے لوگوں کو ان کا استعمال جاری رکھنے سے نہیں روکا ہے ان مصنوعات میں فارمالڈیہائیڈ پیرابین اور مصنوعی رنگ ہوتے ہیں جو کینسر کے خطرات سے وابستہ ہوتے ہیں
لوگوں سے یہ کہہ دیں کہ ان کے چہروں پر پیار نہ کریں ہم ان کو میک اپ موئسچرائزر اور دیگر مصنوعات میں شامل زہریلے کیمیکلز سے متاثر ہونے سے بچا سکتے ہیں یہ ایک چھوٹا سا قدم ہے لیکن کارآمد ہے
پیار کی بیماری
مونونیوکلیوسس کوپیار کی بیماری کا نام دیا گیا ہے کیونکہ اسے لعاب سے منتقل کیا جاسکتا ہے جو بوسہ لینے میں ایک عام جزو ہے بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ نوزائیدہ بچے مونو سے محفوظ ہیں کیونکہ وہ اسے نوعمر وں کے لئے ایک بیماری سمجھتے ہیں لیکن ان کو مونو مل سکتا ہے جب ان کویہ مرض لاحق ہوتا ہے تو اس حالت کے نتیجے میں اس کی ناک بہہ سکتی ہے اور وہ خبطی ہو سکتا ہے یہ اوپری سانس کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے
اگر آپ کے بچے کو ان میں سے کسی بھی قسم کا انفیکشن ہوگیا ہے تو احتیاط کریں پریشان نہ ہوں اگر طبیعت زیادہ خراب ہے تو مرہم کے تجربہ کار چائلڈ اسپشلسٹ سے ویب سائٹ کے ذریعے رابطہ کرکے مفید مشورہ حاصل کریں
ابھی مرہم کی سائٹ پر جاکر وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پرکال کرکے رابطہ کریں
کمزرو مدافعتی نظام
پیدائشی بچے کا مدافعتی نظام اتنا مضبوط نہیں ہوتا ہے کہ جب تک کہ ماں کے دودھ کو پی نہیں لیتا ہے کیونکہ ماں کے دودھ کے ذریعے پروبائیوٹکس ان کی قوت مدافعت پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے گھر میں دوسرے لوگوں کو چاہیئے کہ اپنے ہاتھ دھو کر ان کے پاس جائیں اگر ان میں بیماری کی ایک چھوٹی سی علامت بھی ہے تو انہیں نوزائیدہ کے پاس جانے سے بھی گریز کرنا چاہئے ان دونوں احتیاطی تدابیر کے ساتھ امید ہے کہ مسائل سے بچ سکتے ہیں اگر کوئی بالغ پھر اندر آتا ہے اور اس کے چہرے کو چومتا ہے تو وہ جراثیم بانٹ رہے ہیں
ہاتھ پاؤں اور منہ کی بیماری
زیادہ تر بچوں کو بچپن کے دوران کسی وقت ہاتھ پاؤں اور منہ کی بیماری ہو جائے گی کیونکہ بالغ اور بچے دونوں اس بیماری میں مبتلا ہو سکتے ہیں اس لئے والدین کے لئے ضروری ہے کہ وہ دوسرے لوگوں کو بچے کے چہرے یا منہ پر پیار کرنے سے منع کریں یہاں تک کہ اگر کوئی بالغ لعاب کو چھوڑ دے گا تو بچے کے ہاتھوں کو چومنا بھی ایک مسئلہ ہوسکتا ہے بچے آرام کے لئے اپنے ہاتھ منہ میں لیتے ہیں لہذا وہ ان جراثیموں کو اپنے منہ میں ڈال دیں گے
یہ سب صرف اس لئے کہ آپ انہیں بوسہ نہیں دینا چاہتے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کو شفقت سے روکنا ہوگا بلکہ والدین کے ساتھ تعلق ان میں لچک پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے جو کہ ایک اچھی بات ہے شفقت کی دیگر جسمانی شکلیں جیسے ان کو آرام دینا انہیں قریب رکھنا ان تمام باتوں سے پرہیز کرنا جن سے ان کو کوئی بیماری لگ سکتی ہے شامل ہیں یقینا آپ چاہتے ہیں کہ ایک والدین ایسا کریں