پینک اٹیک جسے عام اصطلاح میں گھبراہٹ کا حملہ یا اضطراب کی کیفیت بھی کہا جاتا ہے کافی عام ہیں۔ 35 فیصد آبادی کو اپنی زندگی میں کسی نہ کسی وقت پینک اٹیک یا گھبراہٹ کے حملوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
پینک اٹیک کیا ہے؟
پینک اٹیک خوف، گھبراہٹ یا شدید اضطراب کا ایک مختصر واقعہ ہے جو خوف کے جسمانی احساسات کا سبب بنتا ہے ان میں تیز دھڑکن،سانس لینے میں تکلیف، چکر آنا، کانپنا اور پٹھوں میں تناؤ شامل ہو سکتا ہے۔ پینک اٹیک اکثر اور غیر متوقع طور پر ہوتے اور یہ بیرونی خطرے سے متعلق نہیں ہوتے۔ پینک اٹیک چند منٹ سے آدھے گھنٹے تک رہ سکتا ہے لیکن اس حملے کے جذباتی اور جسمانی اثرات کئی گھنٹوں تک رہ سکتے ہیں۔
اگر آپ کو بھی پینک اٹیکس کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اس سلسلے میں مدد حاصل کرنے کے لئے مرہم کی ویب سائٹ مرہم ڈاٹ کام پر وزٹ کریں یا ڈاکٹر سے رابطہ کرینے کے لئے 03111222398
پینک اٹیک کن لوگوں کو ہوتے ہیں؟
بہت سے لوگوں کو عام طور پر پینک اٹیک صرف کبھی کبھار یا کسی بیماری کے دوران ہوتے ہیں لیکن ایک شخص جو بار بار ان گھبراہٹ کے حملوں کا تجربہ کرتا ہے اسے گھبراہٹ کا عارضہ کہا جاتا ہے جو ایک قسم کی فکر کی خرابی ہے۔ ان لوگوں میں یہ حملے بار بار اور غیر متوقع ہوتے ہیں اور انہیں بار بار ہونے والے حملوں کا خوف بھی رہتا ہے۔
پینک اٹیک کی علامات
پینک اٹیک کی علامات میں شامل ہو سکتے ہیں۔۔۔
۔1 بےچینی اور نامعقول سوچ
۔2 خوف کا احساس
۔3 چکر آنا،کپکپانا
۔4 پسینہ آنا،دل کی دھڑکن کا تیز ہونا
۔5 گرم سانسیں، سینے میں تنگی کا احساس
۔6 سانس لینے میں دشواری، متلی، یا پیٹ درد
۔7 خشک منہ اور ماحول سے لاتعلقی کا احساس
پینک اٹیک کو کیسے روکا جائے؟
گھبراہٹ کے حملے خوفناک ہو سکتے ہیں اور آپ کی تیزی سے جان لے سکتے ہیں۔ فوری طور پر انہیں روکنے یا نجات پانے کی کوشش کی جائے۔
مشاورت حاصل کریں
سی بی ٹی اور دیگر قسم کی مشاورت اکثر ان لوگوں کی مدد کر سکتی ہےجنہیں پینک اٹیک کا اکثر سامنا کرنا پڑتا ہے یا جن کو گھبراہٹ کی خرابی ہوتی ہے اس قسم کی مشاورت کا مقصد آپ کو مشکل یا خوفنات حالات کو دیکھنے کے انداز کو تبدیل کرنا اور ان سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
گہری سانس لینے کا عمل کریں
اگرچہ ہائپر وینٹیلیٹنگ پینک اٹیک کی ایک علامت ہے جو خوف کو بڑھانے کی وجہ بنتی ہے ، گہرے سانس لینے سے حملے کے دوران ہونے والی گھبراہٹ کو کم کیا جا سکتا ہے 2017 میں ایک تھراپی میں 40 افراد کو شامل کیا گیا جس میں انہیں تناؤ کی صورت میں گہری سانس لینے کی مشق کرائی گئی اس طرح ان کی توجہ کی سطح اور جذباتی تندرستی میں بہتری دیکھی گئی۔ اس کے علاوہ سائنسدانوں کے ایک گروپ کے مطابق آہستہ سانس لینے کا عمل جوش و خروش، افسردگی، غصے اور الجھن کی علامات کو کم کر سکتا ہے۔
آنکھیں بند کر لیں
کچھ پینک اٹیک ایسے محرکات کی وجہ سے ہوتے ہیں جو اپ کو مغلوب کر دیتے ہیں اگر آپ بہت زیادہ محرکات کے ساتھ تیز رفتار ماحول میں ہیں تو یہ آپ کو گھبراہٹ کا شکار کر سکتا ہے ۔اس لئۓ ایسی صورت میں بہتر یہ ہوگا کہ اپ اپنی آنکھیں بند کر لیں ایسا کرنا کسی اضافی محرک کو روک سکتا ہے اور آپ کی توجہ سانس لینے کی جانب مرکوز کر سکتا ہے۔
پٹھوں کو آرام دیں
پٹھوں میں تناؤ، اضطراب کی علامت ہے اور پٹھوں میں نرمی تناؤ کو کم کرنے اور حملے کو دور کرنے اور آرام کو فروغ دینے میں مدد کرتی ہے۔گہری سانس لینے کی طرح ، پٹھوں میں آرام کی تکنیک آپ کے جسم کے ردعمل کو زیادہ سے زیادہ کنٹرول کر کے گھبراہٹ کے حملے کو روکنے میں مدد کر سکتی ہے۔ گھر پر ہی اپنے پٹھوں کو آرام دینے کی کوشش کریں شعوری طور پر ایک وقت میں ایک ہی پٹھے کو آرام دیں جیسے انگلیوں سے شروع کریں اور پھر آہستہ آہستہ باقی جسم کی جانب بڑھیں۔
اپنی خوشی کی جگہ کا تصور کریں
گائیڈڈ امیجری تکنیک تناؤ اور پینک اٹیک کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے ۔ فطرت میں وقت گزارنا یا فطرت کا تصور کرنا دونوں ہی اضطربی کیفیت کا علاج ہیں اور اسے کنٹرول کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ دنیا کی پر سکون جگہ کو ذہن میں لائیں اور اس کے بارے میں آپ سوچ سکتے ہیں؟وہاں اپنی تصویر بنائیں اور جہاں تک ممکن ہو تفصیلات پر غور کریں۔
ہلکی ورزش میں مشغول رہیں
تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ باقاعدگی سے ورزش نہ صرف جسم کو صحت مند رکھتی ہے بلکہ ذہنی تندرستی کو بھی فروغ دیتی ہے ماہرین نے پایا ہے کہ ہفتے میں کم از کم 3 دن 20 منٹ کی ورزش آپ کے دل کی صحت کو برقرار رکھنے اور بےچینی کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے۔ اگر نے پہلے ورزش نہیں کی تو اس سلسلے میں اپنے ڈاکٹر سے مدد طلب کریں۔ ایروبک ورزش آپ کو پینک اٹیک کی وجہ سے ہونے والی تکالیف پر قابو پانے میں مدد کر سکتی ہے۔
کیا پینک اٹیک کو روکا جا سکتا ہے؟
گھبراہٹ کے حملے کو ہمیشہ روکنا تو ممکن نہیں ہوتا لیکن چند تجاویز اس سلسلے میں مدد کر سکتی ہیں۔ہر روز سانس لینے کی مشقیں، باقاعدگی سے ورزش، بنا چینی والی غذاؤں کا استعمال، کیفین، شراب اور تمباکو نوشی سے پرہیز،مشاورت یا دیگر پیشہ ورانہ خدمات کا حصول ضروری ہے یہ چند ایسے اقدامات ہو سکتے ہیں جو پینک اٹیک کو روکنے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔