اکثر لوگ جسم میں پیٹ کی چربی بڑھنے سے پریشان ہوجاتے ہیں اور اسے کم کرنے کے لیے مختلف طریقے اختیار کرتے ہیں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوتا ہم آپ کو ایسے چند طریقے بتارہے ہیں جس پر عمل کرکے آپ اس سردیوں میں پیٹ کی چربی کو کم کرسکتے ہیں۔
توند سے نجات پانے یا پیٹ میں جمع ہونے والی اضافی چربی کو گھلانے کے آسان طریقے موجود ہیں, جس سے آپ کا جسم تو چند ہفتوں یا مہینوں میں ایک مرتبہ پھر سے خوبصورت شیپ میں واپس آسکتا ہے۔موٹاپا تمام بیماریوں کی جڑ ہے موٹاپے کو کم کرنے کے مشورے کے لیے آپ مرہم ڈاٹ پی کے پہ، ویٹ لوس کلینک پہ آن لائن فری کنسلٹیشن بک کر واسکتے ہیں۔یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں۔
سردیوں میں پیٹ کی چربی کم کرنے کے انتہائی کامیاب طریقے۔
پیٹ کی چربی ایک بہت بڑی پریشانی ہے، جو آپ کے کپڑوں کو تنگ محسوس کراتی ہے۔ یہ صحت کے لیے شدید نقصان دہ بھی ہے۔ پیٹ کی چربی کی ایک قسم ایسی بھی ہے۔ جس میں ٹائپ 2 ذیابیطس، دل کی بیماری اور دیگر جسمانی حالات کے لیے ایک بڑا خطرہ بن سکتی ہے۔
بہت سے ڈاکٹرز، وزن کی درجہ بندی کرنے اور میٹابولک بیماری کے خطرے کی پیش گوئی کرنے کے لیے باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) کا استعمال کرتے ہیں۔ کیونکہ پیٹ کی زیادہ چربی والے افراد کو صحت کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے، چاہے وہ پتلے نظر آتے ہوں۔
ذہنی تناﺅ میں کمی لائیں۔
ذہنی تناﺅ جسم میں چربی اکھٹا کرنے کا باعث بنتا ہے، کیونکہ اس کے نتیجے میں کورٹیسول نامی ہارمون کا اخراج ہوتا ہے، جو کھانے کی خواہش کو بڑھاتا ہے، لیکن ذہنی تناﺅ کو کیسے کم کیا جاسکتا ہے تو اس کے مختلف طریقے ہیں، تاہم، چہل قدمی یا ورزش وغیرہ کمی لانے میں مدد دے سکتے ہیں۔
مچھلی کھائیں۔
اومیگا تھری فیٹی ایسڈزصحت کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں، اور یہ عمر بڑھنے سے جسم میں آنے والی تبدیلی کی روک تھام میں بھی مدد کرتے ہیں یا بڑھاپا طاری ہونے کا عمل سست کردیتے ہیں، مچھلی اس کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے اور یہ پیٹ کی چربی کو جلد گھلانے میں بھی مدد دینے والا جز بھی ہے، ہفتے میں دو سے تین بار مچھلی کھانے کی کوشش کریں۔
تمباکو نوشی سے چھٹکارا۔
کینسر جیسے موذی مرض کے باوجود آپ تمباکو نوشی ترک کرنے کے لیے کوئی جواز ڈھونڈ رہے ہیں؟ اگر ہاں تو یہ عادت موٹاپے کا باعث بھی بنتی ہے۔ درحقیقت، تمباکو نوشی پیٹ کے گرد چربی کے جمع ہونے کا باعث بنتی ہے جس کے نتیجے میں توند نکلنے لگتی ہے۔
پانی کا زیادہ استعمال۔
اگر میٹھے مشروبات کمر کو پھیلاتے ہیں تو ایک مشروب پیٹ کی چربی کو شرطیہ کم کرتا ہے اور وہ ہے پانی یہ جسم کو ڈی ہائیڈریشن سے بچاتا ہے، جس سے پیٹ نہیں پھولتا، جبکہ پانی کا زیادہ استعمال غذا کے استعمال کو بھی کم کرتا ہے اور پیٹ بھی جلد بھر جاتا ہے۔
میٹھے پکوانوں کو زیادہ کھانے سے گریز۔
تمام غذاﺅں میں چینی ایسی چیز ہے، جو دیگر اقسام سے مختلف ہوتی ہے، یہ کھانے کی خواہش پر کنٹرول ختم کرتی ہے جس کے نتیجے میں جسم میں چربی بڑھتی ہے ریفائن چینی اکثر جنک فوڈز میں موجود ہوتی ہے جو صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔
پروٹین سے بھرپور غذا کا استعمال۔
ایسے کئی طبی شواہد سامنے آچکے ہیں کہ پروٹین پیٹ اور کمر کے ارگرد اکھٹی ہوجانے والی چربی کو گھلانے کی کنجی ہے، پروٹین ایک ہارمون پی وائی وائی کو ریلیز کرتا ہے جو دماغ کو پیٹ بھرنے کا پیغام بھیجتا ہے، یعنی، پروٹین سے بھرپور غذا بسیار خوری سے روکتی ہے۔
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں، یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ پروٹین والی غذائیں استعمال کرنے والے افراد میں پیٹ کی چربی کا امکان بہت کم ہوتا ہے ایسی غذائیں میٹابولک ریٹ کو بڑھاتی ہے جبکہ ورزش سے مسلز بنانے میں بھی مدد ملتی ہے۔
جسمانی ورزشیں۔
جسمانی وزن میں کمی کے لیے ورزش کو معمول بنالینا ضروری ہے مگر بھاری وزن سے ورزش کرنا اس کا سب سے بہترین ذریعہ ہے۔ ویٹ لفٹنگ مسلز کے حجم کو بہتر بنانے اور برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے، جبکہ اس سے میٹابولزم کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے جس کا مطلب ہے کہ جسم چربی کو زیادہ تیزی سے گھلاتا ہے۔
نیند پوری کرنا۔
نیند مجموعی صحت میں بہتری کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے، خصوصاً جب جسمانی وزن کو کنٹرول کرنا ہو۔ سولہ سال تک جاری رہنے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ چھ گھنٹے سے کم نیند کے نتیجے میں پیٹ اور کمر کے گرد چربی جمع ہونے یا پیٹ کی چربی کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
کھانے کے بعد سونے سے پرہیز کریں۔
اکثر لوگ کھانے کے فورا بعد لیٹ جاتے ہیں جس کی وجہ سے کھانا صحیح سے ہضم نہیں ہوتا اور پیٹ نکلنے کا باعث بنتا ہے۔ سونے سے کم سے کم دو گھنٹے پہلے کھانا کھا لینا چاہیئے۔
تیز چہل قدمی۔
تیز قدموں سے چہل قدمی کرنے سے وزن جلدی کم ہوتا ہے کوشش کریں کہ خالی پیٹ یا صبح کا وقت بہترین ہے تیز چہل قدمی کے لیے اس سے آپ کا دوران خون بھی بہتر ہوتا ہے لیکن دل کے مریض بھاگنے سے گریز کریں۔
خوراک کو اچھی طرح سے چبانا۔
کھانا کھاتے ہوئے کھانے کے آداب کا خیال رکھنا چاہیئے، کہ نوالے چھوٹے چھوٹے لینے چاہیئے اور اچھی طرح چبا کر کھانے چاہیئے، جب کھانے کو اچھی طرح چبا کر نہیں کھایا جاتا تو معدے اور آنتوں اس کو ہضم کرنے کے لیے زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے اور غذا ٹھیک سے ہضم نہ ہو پانے کی وجہ سے چربی کی شکل میں پیٹ میں جمع ہونا شروع ہو جاتی ہے اور توند نکل آتی ہے۔
طرز زندگی میں تبدیلی۔
جھک کر چلنا یا جھک کر بیٹھنا اس سے توند باہر نکل آتی ہے اپنے بیٹھنے کے طریقے کو بدلیں جب بھی بیٹھیں کمر کو سیدھا رکھیں چلتے ہوئے جھک کر چلنے سے گریز کریں۔
Dania Irfan is a distinguished Urdu writer with a prolific portfolio of blogs and articles that delve into the intricacies of language and culture. With years of experience in the field, her expertise is sought after by readers and institutions alike.