رات کی شفٹ میں کام کرنے کے بہت سے نقصانات ہوتے ہیں جو آپ کی صحت پر مختلف بیماریوں کی صورت میں اثرانداز ہوتے ہیں۔ نائٹ شفٹ ورکر کے طور پر آپ دوسروں کا خیال رکھنے، رات کے وقت معاشرے یا کسی تنظیم کی حفاظت یا پیچیدہ مشینری چلانے کا ایک ناقابل یقین حد تک اہم مقصد پورا کرتے ہیں جب کہ آپ کے کام کے لیے ہوشیاری کی ضرورت ہوتی ہے اور اکثر اوقات انسان کام کے اوقات کی وجہ سے عام کارکنوں سے زیادہ تھکاوٹ کا باعث بن سکتا ہے کیونکہ آپ رات کی شفٹ میں کام کر رہے ہوتے ہیں۔
رات کی شفٹ میں کام کرنے والوں میں صحت کے مسائل کا سامنا کرنے کا امکان زیادہ ہوتے ہیں۔ آپ رات کی شفٹ میں کام کرنے والے افراد کو خطرناک علامات اور عام علامات کے بارے میں آگاہ کریں کیونکہ اسی وجہ سے ان کی صحت گر رہی ہوتی ہے تاکہ وہ دوسروں کی خدمت کرتے ہوئے اور روزی کمانے کے دوران شعوری طور پر اپنے جسم، دماغ اور روح کو زندہ اور جسم کو صحت مند رکھ سکیں۔ صحت سے متعلق مسائل اور ماہر ڈاکٹر سے مشورے کے لیے مرہم کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں۔
۔1 یاد داشت کے مسائل
ٹورونٹو ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رات کی شفٹ میں کام کرنا درمیانی عمر اور بوڑھے افراد میں یاد داشت کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔ کینیڈا کی یورک یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی محققین کی ٹیم نے 41 ہزار 811 افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔ یہ ڈیٹا کام کے اوقات اور دماغی کارکردگی کے ٹیسٹ کے نتائج سے حاصل ہونے والی معلومات پر مشتمل تھا۔
وہ افراد جو اپنی موجودہ نوکری میں رات کی شفٹ میں کام کر رہے تھے ان کی دماغی کارکردگی میں صرف دن کے وقت کام کرنے والوں کی نسبت مسائل آنے کے امکانات 79 فی صد زیادہ تھے۔ اس کا سب سے بڑا نقصان سِرکاڈین ردم (ہمارے جسم کی گھڑی) میں خلل کو قرار دیا جاسکتا ہے۔ وقت کی بے قاعدگی انسانی جسم پہ مختلف بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔
۔2 سماجی علحیدگی
کوئی ایسا شخص جو رات کو زیادہ کام کرتا ہے وہ اپنا شیڈول برقرار نہیں رکھ پاتا ہے۔ اس شخص کی یہ روٹین اس کے دوست اور خاندان سے مختلف ہوتی ہے رات کی شفٹ میں کام کرتے ہوئے آپ اپنے سماجی معمولات اور ان لوگوں سے کٹ جاتے ہیں جن کی آپ سب سے زیادہ دیکھ بھال کرتے ہیں۔ اگر آپ اپنے آپ کو ایسی صورتحال میں کام کرتے ہوئے پاتے ہیں جہاں آپ اکثر پرانے دوستوں یا کنبہ کے ممبروں سے ملنے سے قاصر رہتے ہیں تو آپ اکیلے رہ جاتے ہیں۔
۔3 ذہنی دباؤ
رات کے کام کرنے والوں میں بھی ڈپریشن پیدا ہونے کا رجحان بڑھ جاتا ہے۔ متعدد مطالعات سے پتا چلا ہے کہ موسم سے متاثر کن بیماریاں موسم سرما کے دوران محدود سورج کی روشنی والے علاقوں میں زیادہ ہوتی ہیں، جس کے نتیجے میں آبادی کا ایک بڑا حصہ سورج کی روشنی کی محدود نمائش کے نتیجے میں عارضی ڈپریشن کا شکار ہوجاتا ہے اور بہت سی دوسری بیماریوں کی بھی شکار ہوجاتا ہے۔
۔4 وٹامن ڈی کی کمی
بنیادی طور پر ان لوگوں کے جسموں میں وٹامن ڈی کی کمی زیادہ ہوتی ہے جن کو کافی قدرتی سورج کی روشنی مل نہیں پاتی ہے جب کہ پیشہ ور افراد جو رات کی شفٹ میں کام کر رہے ہوتے ہیں وہ کبھی کبھی سورج کی روشنی میں رہتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ہر چار گھنٹے کے بعد وہ وٹامن ڈی کی کمی کا تجربہ کر سکتے ہیں جو بے چینی اور بے خوابی کا باعث بنتے ہیں۔
۔5 ذیابیطس
دیگر مطالعات کے مطابق پیشہ ور افراد جو رات کی شفٹ میں کام کرتے ہیں ان کے خون میں ٹرائگلیسرائیڈز کی اعلی سطح زیادہ ذخیرہ ہوجاتی ہے یا دوسرے لفظوں میں ان کے خون کے دھارے میں چکنائی کی سطح زیادہ بڑھتی جاتی ہے یہ واضح نہیں ہے کہ سورج کی کم سے کم نمائش والے افراد میں ٹرائگلیسرائیڈز کیوں پیدا ہوتے ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرائگلیسرائیڈز کی ایک اعلی سطح قدرتی طور پر کسی شخص کے انسولین کی سطح کو بڑھاسکتی ہے۔
۔6 موٹاپا
رات کی شفٹ پہ کام کرنے والے افراد غیر صحت بخش میٹابولزم کے اتار چڑھاؤ کا سامنا کرتے ہیں ان کی نیند میں خلل اور غیر فطری نظام الاوقات کی وجہ سے رات کے کارکنوں کے لیے کھانے کی بے قاعدہ عادات اور غیر صحت بخش ناشتے اور غذا کے انتخاب کو قائم کرنا ایک عام بات ہے۔ تاہم اگر آپ کے پاس صحت مند لنچ یا صحت بخش ناشتہ پیک کرنے کا وقت ہے تو یہ آپ کے لیے کافی صحت بخش ہوگا۔ رات کی شفٹ پہ کام کرنے والوں میں لپڈ کی سطح کم ہوتی ہے جو غیر فعال میٹابولزم اور موٹاپے کے زیادہ خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
۔7 چھاتی کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے
اگرچہ رات کی شفٹ میں زیادہ پیسہ کما سکتے ہیں لیکن یہ کینسر جیسے مرض میں بھی مبتلہ کرسکتی ہے درحقیقت کینیڈا کی ایک حالیہ تحقیق میں وہ خواتین جنہوں نے اپنے کیریئر کے دوران رات بھر کام کیا ان میں چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہونے کے 30 فیصد امکانات پیدا ہوئے۔
پریشان ہونے کے ساتھ ساتھ مستقل نیند کے نظام الاوقات اور غیر صحت مند کھانے کی عادات کو برقرار رکھنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس لیے ہم جتنے زیادہ مستقل مزاج ہوں گے ہمارے جسموں میں صحت کے غیر معمولی خطرات سے لڑنے کا امکان اتنا ہی زیادہ ہوگا تاہم ہمارے نظام الاوقات جتنے زیادہ متضاد ہوں گے مدافعتی نظام کے لیے مختلف بیماریوں کے حملوں سے مسلسل لڑنا اتنا ہی مشکل ہو جائے گا۔
۔8 چوٹ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے
میلاٹونن اثر رات کے کام کرنے والوں کے لیے کام پر حادثات کی تعداد میں اضافہ کرتا ہے آخر کار رات کی شفٹ میں کام کرنے والے ملازمین کے کام پر زخمی ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ رات 9 بجے کے قریب سِرکاڈین ردم (ہمارے جسم کی گھڑی) یا ہماری اندرونی گھڑی جو تمام حیاتیاتی عمل کو منظم کرتی ہے بشمول میلاٹونین جو کہ ہمارا نیند کا ہارمون ہے اس ہارمون کی پیداوار کو اندھیرے اور روشنی کے ذریعے منظم کیا جاتا ہے۔
میلاٹونن کی پیداوار رات 9 بجے کے قریب شروع ہوتی ہے اور صبح 2-4 بجے کے قریب عروج پر ہوتی ہے جو کہ رات کا سب سے کم وقت ہوتا ہے۔ جو ہمیں غلطیوں کا سب سے زیادہ خطرہ بناتا ہے اگر آپ اس وقت شفٹ شروع کرتے ہیں جب آپ کا میلاٹونن شروع ہوتا ہے تو آپ کو غنودگی، کم چوکس رہنے اور سست رفتاری سے فیصلے کرنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ میلاٹونن کے اثر کا سب سے عام نتیجہ رات کے کارکنوں کا کام پر حادثات کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے۔