سردیاں اپنے ساتھ ساتھ بہت سی بیماریاں ساتھ لاتی ہیں اس سے بچنے کے لیۓ احتیاط کی بہت ضرورت ہوتی ہے۔ سردیوں میں ہاتھوں اور پیروں کا باقی جسم کی نسبت زیادہ سرد رہنا اس بات کی علامت ہے کہ ہاتھوں اور پیروں کو خون کی فراہمی کم ہو رہی ہے اور انہیں آکسیجن کم مل رہی ہے۔ اگر ہاتھ اور پیر حد سے زیادہ ٹھنڈے رہنے لگیں تو یہ کئی طرح کی بیماریوں کی علامت بھی ہو سکتی ہے چنانچہ ایسی صورت میں فوری ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ اس سلسلے میں فوری رابطے کے لیے مرہم پہ متعلقہ ڈاکٹر سے 03111222398 پہ کال پر بھی رجوع کرسکتے ہیں۔
کچھ لوگوں کے پاؤں اور ہاتھ قدرتی طور پر ٹھنڈے ہوتے ہیں، بغیر کسی بنیادی بیماری کے۔ یہ کافی عام حالت ہوتی ہے ۔ جب آپ کے ہاتھ اور پاؤں قدرتی طور پر ٹھنڈے ہونے لگتے ہیں، تو آپ کو ان کی حفاظت کے لیے سرد موسم میں اضافی احتیاط کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
سرد موسم میں ہاتھ پاؤں کا ٹھنڈا رہنا
ہمارے جسم ہمارے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ جب باہر سردی ہوتی ہے، تو آپ کا جسم اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ آپ کے بنیادی اور اہم اعضاء میں خون رواں رہے تاکہ انہیں گرم رکھا جا سکے۔ یہ آپ کے ہاتھوں اور پیروں میں خون کے بہاؤ کی مقدار کو تبدیل کر سکتا ہے، جس سے وہ سردی محسوس کر سکتے ہیں۔ یہ عام بات ہے۔ سردی ہونے پر آپ کے ہاتھوں اور پیروں میں خون کی نالیاں سکڑ جاتی ہیں۔
لیکن اگر آپ کے سرد پاؤں اور ہاتھ مسلسل پریشان کن ہیں، یا اگر آپ کو اضافی علامات، جیسے کہ آپ کی انگلیوں میں رنگ کی تبدیلی نظر آتی ہے، تو آپ اور بھی طریقے اپنا سکتے ہیں۔
سردیوں میں ہاتھوں اور پیروں کو گرم رکھنے کے طریقے
اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کے پاؤں اور ہاتھ ٹھنڈے کیوں ہیں، یہ آپ کے آرام کے لیے ضروری ہے کہ آپ انہیں گرم کریں۔ یہاں کچھ علاج ہیں جو درج ذیل ہیں۔،
لباس کے انتخاب پر غور کریں
سرد موسم میں ٹوپی، دستانے، گرم موزے اور گرم کوٹ پہنیں۔ اپنےجسم کو گرم رکھنے کے لیے موٹے کپڑے پہنیں، اور تنگ لباس نہ پہنیں۔ کچھ لوگ گرم رہنے کے لیے اسکارف پہنتے ہیں۔ بچوں کو یہ جاننے میں مدد کریں کہ کیا کرنا ہے۔ بچوں کے لیے، اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ گرم کپڑے پہنے ہوئے ہیں اور اگر وہ ٹھنڈا محسوس کرتے ہیں یا ان کے ہاتھ پاؤں ٹھنڈے ہو جاتے ہیں توفورا اندر کریں اور گرم کریں۔
موٹے موزے پہنیں
اگر آپ اندر سے ٹھنڈے ہیں تو سویٹر اور گرم موزے پہنیں۔ اس طرح خود کو گرم کریں۔ گیلے کپڑے یا موزے پہننے سے گریز کریں۔ یہ آپ کے ہاتھوں اور پاؤں کو مزید خراب کر دے گا اور ٹھنڈ لگنے کی صورت میں نمونیا بھی ہوسکتا ہے۔
ہر روز ورزش کریں
اپنے خون کی گردش کو بہتر بنانے کے لیے روزانہ ورزش کریں، جیسے پیدل چلنا، یوگا مشقیں کرنا وغیرہ بہت ضروری ہے کیونکہ اس کی وجہ سے پورے جسم میں خون کی روانی رہے گی۔
فوری وارم اپ کریں
اپنے خون کو حرکت دینے کے لیے جمپنگ جیکس آزمائیں۔ اپنی انگلیوں کو ہلائیں اور اپنے پیروں سے حلقے بنائیں۔ اگر وہ سخت ہیں تو ہر انگلی سے ہوا میں دائرے بنائیں۔ خون کے بہاؤ کی روانی کے لیے اپنے بازوؤں سے ہوا میں وسیع حلقے بنائیں۔ اس طرح کرنے سے آپ کا جسم گرم ہوگا اور ہاتھ پاؤں بھی گرم رہیں گے۔
باقاعدگی سے گھومیں پھریں
کم از کم ہر آدھے گھنٹے کے بعد اٹھنے کے لیے وقت نکالیں یا چہل قدمی ضرور کریں۔ اس ٹھنڈے موسم میں اپنے آپ کو کور کرکے باہر یا پھر اندر چہل قدمی کا وقت ضرور نکالیں۔ اس سے جسم بہت سی بیماریوں سے دور ہوگا۔
الیکٹرک ہیٹنگ پیڈ استعمال کریں
الیکٹرک ہیٹنگ پیڈ مختلف سائز اور انداز میں آتے ہیں جنہیں آپ اپنے جسم کے مختلف حصوں کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ پاؤں کے لیے، اپنی کمر کے نچلے حصے پر ہیٹنگ پیڈ استعمال کریں۔ جب آپ رات کو آرام کر رہے ہوں تو ہیٹنگ پیڈ کا استعمال کریں جیسے آپ کی کمر کے نچلے حصے اور اپنے پیروں پر۔ اس سے آپ کے خون کی نالیوں کو کھلنے میں مدد مل سکتی ہے اور آپ کی ٹانگوں میں زیادہ خون کی گردش کی روانی ہو سکتی ہے۔
فوری مساج
اپنے آپ کو گرم رکھنے کے لیۓ اپنے ہاتھوں یا پیروں کو تیزی سے مساج کریں۔ اس سے مسلز ریلیکس ہوجائیں گے۔
بچے سردی میں زیادہ تیزی سے جسم کی حرارت کھو دیتے ہیں کیونکہ ان کے وزن کے مقابلے میں ان کے جسم کی سطح زیادہ ہوتی ہے۔ ان کی جلد کے نیچے بہت زیادہ چربی نہیں ہوتی ہے۔ جبکہ بوڑھے لوگ اپنے جسم کے درجہ حرارت کو اچھی طرح سے کنٹرول کرنے کی صلاحیت کھو دیتے ہیں۔ ان کے اعضاء میں خون کی نالیاں اتنی آسانی سے سکڑتی نہیں ہیں کہ ان کے بنیادی حصے کو گرم رکھا جائے۔ اس لیے بچے اور بڑوں دونوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ طبیعت کی خرابی کی صورت میں فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔