دیسی ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ بہت زیادہ کیلوریز والے کھانے کھائیں۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ دیسی کھانے سڑک کے کنارے بنے ہوں یا گھر میں پکے ہوں۔ ہم کہیں بھی، کسی بھی وقت بس دیسی کھانوں میں شامل ہوجاتے ہیں۔
یہاں تک کہ جو شخص خود دیسی کھانوں کا شوقین ہوتا ہے اس کے لیے دیسی کھانے سے پرہیز کرنا زیادہ مشکل ہوتا ہے۔ ہم یہ سوچتے ہیں کہ اگر ایسے دیسی کھانے کم کھائیں گے تو صحت مند غذا کا معمول برقرار رکھ سکیں گے۔ لیکن آپ کی یہ سوچ بالکل غلط ہے۔ ہو سکتا ہے آپ کو اندازہ نہ ہو یہ دیسی غذائیں آپ کی صحت مند غذا کا معمول خراب کر سکتی ہیں اور آپ کی صحت مند رہنے کی کوششیں ناکام کرسکتی ہیں۔
میں آپ کو ایسے دیسی کھانوں کے نام بتانے جا رہی ہوں جو آپ کے صحت مند کھانے کے معمولات کو بری طرح تباہ کر سکتے ہیں۔ ایسے مزید مختلف کھانوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے آپ مرہم کی سائٹ پر تجربہ کار غذائی ماہرین سے رابطہ کریں یا پھر 03111222398 پہ کنسلٹیشن حاصل کریں۔
۔1 چکن کڑاہی
یہ پکوان ہر دیسی خاندان میں بطور خاص کھائی جاتی ہے۔ بہت زیادہ مختلف مصالحوں اور اجزاء کا مرکب اس کھانے کو سب کے لیے لذیذ بناتا ہے۔ مصالوں سے نکلنے والا ذائقہ مزیدار ہوتا ہے لیکن یہ حقیقت میں آپ کے جسم کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اضافی مصالحہ اور تیل دونوں ہی صحت کے لیے بہت خطرناک ہوتے ہیں اور اس دیسی کھانے میں یہ دونوں بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ لہذا، آپ اس حقیقت سے انکار نہیں کر سکتے کہ یہ کھانا آپ کے صحت مند معمولات کو برباد کر سکتا ہے۔
۔2 سری پائے
اب تک کا بہترین دیسی ناشتہ سری پائے کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ اگر آپ سچے لاہوری ہیں تو آپ اپنی انگلیوں پر ان جگہوں کے بارے میں بتا سکتے ہوں گے کہ جہاں یہ دیسی کھانا دستیاب ہوتا ہے۔ ذائقے کے ساتھ ساتھ اس سے آپ کے جسم کو پہنچنے والے نقصانات بھی ہیں۔
اس میں موجود مصالحہ جات اور اجزاء کے علاوہ اس دیسی کھانے میں چکنائی اور تیل کی مقدار کے بارے میں بات کریں تو صرف یہی آپ کے موٹاپے اور دل کی کئی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔
۔3 بن کباب یا انڈے والا برگر
پاکستان میں بن کباب نہایت مقبول سٹریٹ فوڈ سمجھا جاتا ہے۔ ان پتلے شامی کبابوں یا آلو کے قتلوں کو دودھ سے تیار کیے گئے بن میں رکھ کر بنایا جاتا ہے اور کراری سبزیاں اور مصالحے دار چٹنی اس کا ذائقہ دوبالا کر دیتی ہے۔ اگر اس میں انڈا بھی شامل کردیا جائے تو یہ انڈے والا برگر بن جاتا ہے۔
درحقیقت دیسی برگر ہمیشہ ہر دیسی شخص کی بھوک مٹانے کے لیے اہم ہوتا ہے۔ برگر میں بہت سارے مصالحے بھی موجود ہوتے ہیں جو آنتوں کو شدید پریشان بھی کر سکتے ہیں اور پیٹ کے السر کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ بالکل صحت مند غذا نہیں ہے۔
۔4 کچوریاں
کچوریاں کھانے میں بہت مزیدار ہوتی ہیں۔ تاہم، اس دیسی کھانے کی اشیاء میں زیادہ تر استعمال ہونے والا تیل زیادہ تر غیر پروسیس شدہ اور ری سائیکل کیا جاتا ہے۔ یہ تیزابیت اور موٹاپے اور دل کی بیماریوں جیسے مسائل کی ایک بہت اہم اور عام وجہ ہے۔
اگر آپ اپنی صحت مند روٹین کے ساتھ ٹھیک چل رہے ہیں اور کسی دن جب بارش ہوتی ہے اور آپ چائے کے گرم کپ کے ساتھ کچوریاں کھانے کا فیصلہ کرتے ہیں تو یاد رکھیں کہ یہ بغیر کسی بہانے آپ کی صحت مند روٹین کو خراب کر سکتے ہیں۔
۔5 گلاب جامن
گلاب جامن کے صرف دو ٹکڑوں پر ہی صرف 387 کیلوریز ہوتی ہیں۔ اس لیے گلاب جامن سے بھرے پیالے کا استعمال انتہائی مضر صحت ہو سکتا ہے۔ زیادہ میٹھا کھانا ویسے بھی بہت سی بیماریوں کو جنم دیتا ہے۔
آپ دیسی ہیں اور دیسی کھانے کے عادی بھی ہیں۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ غیر صحت بخش کھانوں کا استعمال شروع کردیں۔ صحت کے معاملے میں کوئی کوتاہی نہ برتیں کیونکہ صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا ہے۔ آپ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ آپ کی صحت کے لیے کیا اچھا ہے اور کون سی چیز آپ کے صحت مند معمولات کو خراب کر سکتی ہے، اب آپ نے ان دیسی کھانے کے نتائج کے بارے میں جان لیا ہوگا ان سے بچنے کی کوشش کریں یا کم از کم اعتدال میں رہ کر کھانے کی کوشش کریں۔