تیسری سہ ماہی تک پہنچتے پہنچتے ہو سکتا ہے کہ آپ اور آپ کا پیٹ دو تہائی راستے میں ہو لیکن آپ کے بچے کو ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے
Table of Content
تیسری سہ ماہی کیا ہے؟
تیسری سہ ماہی آپ کے حمل کا آخری مرحلہ ہے یہ 29 سے 40 ہفتوں تک یا 7 سے 9 مہینوں تک رہتا ہے ۔ اس سہ ماہی کے دوران آپ کا بچہ بڑھتا ، نشونما پاتا ہے اور پیدائش کے لئے تیار ہونے کے لئے پوزیشن تبدیل کرتا ہے۔اب جب آپ تیسری سہماہی میں پہنچ چکے ہیں تو آپ اپنے حمل کی تکمیل کے قرید پہنچ چکے ہیں لیکن حمل کا یہ حصہ سب سے زیادہ مشکل ترین ہو سکتا ہے

parents
جینن کی نئی نشونما
تیسری سہ ماہی میں آپ کا بچہ آخر تک بڑھتا ہے ۔ ایک مکمل مدت کا بچہ عام طور پر 19 سے 21 انچ لمبا اور وزن میں 6 سے 9 پاؤنڈ کے درمیان ہوتا ہے۔آپ کا بچہ ڈیلیوری کے لئے خود کو نیچے کرنا شروع کر دیتا ہے 36ویں ہفتے میں بچے کا سر ماں کے شیرنیی حصے میں جانا شروع کر دیتا ہے جسے لائٹنگ بھی کہتے ہیں اور یہ آپ کے حمل کے آخری دو ہفتوں تک نیچے اسی حالت میں رہے گا۔
تیسری سہ ماہی میں کیا نشونما ہوتی ہے؟
آپ کا بچہ تیسری سہ ماہی میں مختلف انداز سے نشونما پاتا ہے وہ اس قابل ہوتا ہے کہ اپنی آنکھیں کھول سکے،سن سکے، اپنا انگوٹھا چوس سکے،روئے،یا مسکرائے۔۔ اس کے علاوہ بچے کے دماغ کی نشونما جاری ہوتی ہے ، پھیپھڑے پختہ ہوتے ہیں پٹھوں ، سر اور 16 فیصد جسم کی چربی حاصل کرتا ہے اس کے علاوہ جسم کے نرم بال جنہیں لینوگو کہتے ہیں گرتے ہیں اور 40ویں ہفتے کے آخر میں ختم ہو جاتے ہیں۔

parents
تیسری سہ ماہی کے دوران عورت کے جسم میں کیا ہوتا ہے؟
تیسری سہ ماہی میں ایک عورت کو اپنے بچے کی پیدائش سے قبل درد، اور سوجن کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اس کے علاوہ حاملہ عورت بھی اپنی ڈیلیوری کے لئے فکر مند ہونے لگتی ہے۔
پیٹ میں درد
جیسے جیسے بچے کا وزن بڑھتا ہے وہ ماں کے پیٹ میں جگہ لینا شروع کرتا ہے اس سے پیٹ میں تکلیف بڑھ جاتی ہے اور آرام کرنے میں تکلیف ہوتی ہے اس کے علاوہ سانس لینے میں بھی دشواری ہو سکتی ہے
کمر درد
بڑھے ہوئے وزن کی وجہ سے کمر میں تکلیف ہو سکتی ہے کیونکہ بڑھتا وزن کمر اور کولہوں پر اضافی دباؤ ڈالتا ہے اپنی پیٹھ پر پڑنے والے اس دباؤ کو کم کرنے کے لئے رات کو ٹانگوں کے درمیان تکیہ رکھ کر کروٹ پر سوئیں اور ورزش کا احتمام کریں
بریکسٹن – ہکس کے سنکچن
آپ کا ہلکا سا ٹکراؤ محسوس ہو سکتا ہے جو کہ آپ کی بچہ دانی کو حقیقی مشقت کے لئے تیار کرنے کے لئے وارم اپ ہیںیہ سنکچن حقیقی لیبر سنکچن کی طرح شدید نہیںہوتے لیکن وہ بہت زیادہ مشقت کی طرح محسوس ہو سکتا ہے اور اس میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے لیکن اگر اس کے دورانئے میں اضافہ ہو جائے، سانس پھولے،چہرہ سرخ ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
چھاتی کا بڑھنا اور رسنا
آپ کے حمل کے اختتام تک آپ کی چھاتیاں 2 پاؤنڈ تک بڑھ چکی ہوتی ہیں اس کے علاوہ مقررہ تاریخ کے قریب آپ کو اپنے نپلوں سے زرد رنگ کا سیال خارج ہونا شروع ہو سکتا ہے یہ مادہ جسے کولٹروم کہتے ہیں پیدائش کے بعد پہلے چند دنوں میں پیدا ہونے والے بچے کی پرورش کرےگا۔
خارج ہونے والا مادہ
آپ تیسری سہ ماہی کے دوران اندام نہانی سے زیادہ خارج ہونے والے مادہ کو دیکھ سکتے ہیں اور ڈیلیوری کے قریب یہ مادہ گاڑھا، صاف یا تھوڑا سا خون آلود ہو سکتا ہے اور یہ اس بات کی علامات ہے کہ آپ کی گریوا مشقت کی تیاری میں پھیلنا شروع ہو گئی ہے ۔ لیکن اگر اچانک بہت سارے سیال کا سامنا کرنا پڑ جائے تو اس کا مطلب ہے کہ پانی خارج ہو چکا ہے بچے کی پیدائش کا وقت قریب آ چکا ہے ڈاکٹر سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہے۔

Science photo library
تھکاوٹ
جیسے جیسے بچے کے وزن میں اضافہ ہوتا جاتا ہے آپ کی بے چینی بڑھتی جاتی ہے اور تیسری سہ ماہی میں آپ کو زیادہ تھکاوٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، سانس پھول سکتی ہے ، چلنے پھرنے میں دشواری،نیند میں کمی وغیرہ اس کے لئے ضروری ہے کہ آپ توانائی سے بھرپور غذا لیں اور آرام کا خیال رکھیں۔
بار بار پیشاب کرنا
اس وقت میں بچہ بڑا ہو چکا ہوتا ہے اور اس کا سر آپ کے مثانے کو دبانے لگتا ہے اس اضافی دباؤ کی وجہ سے آپ کو بار بار باتھ روم جانے کی ضرورت ہو سکتی ہے اس کے علاوہ کھانسنے،چھیکنے ، ہنسنے پر آپ کا پیشاب نکل جاتا ہے ۔رات میں بھی کئی بار آپ کو پیشاب کے لئے اٹھنا پڑتا ہے
سینے میں جلن
یہ مسئلہ حمل کی تیسری سہ ماہی میں آکر بڑھ جاتا ہے اس کی وجہ ہارمونپروجیسٹرون کی اضافی پیداوار ہے جو بعض عضلات کو آرام دیتا ہے بشمول وہ پٹھے جو جو معدے میں خوراک اورتیزاب کو نیچے رکھتے ہیں اور ہضم شدہ خوراک کو بڑی آنت میں منتقل کرتے ہیں۔ سینے کی جلن سے بچنے کے لئے دن میں تھوڑا تھوڑا کھانا کھائیں، مصالحہ دار کھانوں سے پرہیز کریں۔ سینے کی جلن کی صورت میں ٹھنڈے دودھ کا استعمال کریں۔
اس کے علاوہ حاملہ خاتون کو بہت سے جسمانی اور نفسیاتی معاملات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جن میں عصبی درد، سانس میں کمی،تناؤ کے نشانات،سوجن، وزن کا بڑھنا شامل ہیں
خطرے کی حالت
تیسری سہ ماہی میں اگر عورت کو ان حالات کا سامنا کرنا پڑے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرے، جیسے بہت زیادہ یا دردناک سنکچن، کسی بھی وقت خون بہنا، بچے کی سرگرمی میں اچانک کمی، انتہائی سوجن، تیزی سے وزن میں اضافہ وغیرہ
باقاعدگی سے ڈاکٹر سے ملیں
تیسری سہ ماہی کے دوران باقاعدگی سے اپنے ڈاکٹر سے ملیں 36 ویں ہفتے کے قریب آپ کا ڈاکٹر کسی ایسے جراثیم کی جانب کے لئے آپ کا بلڈ ٹیسٹ کروائے گا جو آپ کے بچے کے لئے نقصاندہ ہو سکتے ہیں اگر آپ کا ٹیسٹ مثبت آگیا تو وہ آپ کو اینٹی بائیوٹیک دیگا اس کے علاوہ آپ کا ڈاکٹر اندام نہانی کے جانچ کے ذریعے آپ کی ڈیلیوری کے وقت کا اندازہ لگائے گا۔
تیسری سہ ماہی میں کیسے صحت مند رہ سکتے ہیں؟
یہ جاننا ضروری ہے کہ آپ کو کیا کرنا ہے ، کن چیزوں سے پرہیز کرنی ہے اب بچے کی پیدائش کا وقت قریب ہے آپ کی محنت رنگ لانے والی ہے سو آپ کو مزید احتیاط کی ضرورت ہے ۔اپنی قبل از پیدائش کی وٹامنز لینا جاری رکھیں، متحرک رہیں، پھل ، سبزیاں اور کم چکنائی والی پروٹین لیں اپنے دانتوں اور مسوڑھوں کی صحت کا خیال رکھیں،کافی آرام اور نیند لیں۔

Medicine Net
تیسری سہ ماہی میں کن چیزوں سے بچیں
تیسری سہ ماہی کے دوران سخت ورزش، کیفین کے استعمال،تمباکو نوشی، زیادہ چکنائی والے کھانوں، بھاگ دوڑ سے بچیں ۔اس کے علاوہ کوشش کریں کہ زمینی، ہوائی یا سمندری سفر نہ کریں اور اگر سفر کرنا پڑے تو راستے میں رک کر اپنی ٹانگیں سیدھی کر لیا کریں۔
تیسری سہ ماہی میں بچے کی پیدائش کے لئے تیاری کریں
اگر تو یہ آپ کا پہلا بچہ ہے تو آپ کو اس معاملے میں بہت کچھ کرنا پڑ سکتا ہے جیسے پچے کے کپڑے لینا ، قبل از وقت پیدائش کی کلاسیں لیں،پیدائش کے بعد کے لئے تیاری کریں،بچے کا کمرہ تیار کریں، اس کا بیڈ، بستر،اور کھلونے وغیرہ لیں