ٹائیفائیڈ بخارکی علامات میں سے ایک بیکٹیریل انفیکشن ہے جو جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے ٹائیفائیڈ بخار کے زیادہ تر معاملات ترقی پذیر ممالک میں پائے جاتے ہیں تاہم یہ بیماری کہیں بھی ہو سکتی ہے بشمول صنعتی ممالک
ٹائیفائڈ بخارکی علامات کا ترقی پذیر ممالک میں رہنے والے لوگوں کو اس کا سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے جہاں اچھی صفائی کا فقدان ہے اور لوگوں کو صاف پانی اورمحفوظ خوراک تک محدود رسائی حاصل ہے
صنعتی ممالک میں ٹائیفائیڈ بخار کم ہوتا ہے ایک اندازے کے مطابق امریکہ میں ہر سال تقریباً 5,700 کیسز ہوتے ہیں لیکن صرف 400 کی تصدیق ہوتی ہے
ٹائیفائیڈ بخار اور بخار کی علامات
لوگوں کو عام طور پر مسلسل بخار ہوتا ہے اور بخار اترتا نہیں ہے جو 103–104°F 39–40°C تک زیادہ ہو سکتا ہے
پیٹ کے درد کے ساتھ بخار
ٹائیفائیڈ بخار کے علاوہ دیگرعلامات بھی شامل ہیں کمزوری پیٹ میں درد سر درد اسہال یا قبض کھانسی بھوک میں کمی ٹائیفائیڈ بخار والے کچھ لوگوں میں چپٹے گلابی رنگ کے دھبے بن جاتے ہیں
ٹائیفائیڈ بخار میں کیا کرنا چائیے
کوئی بیماری ٹائیفائیڈ بخار ہے یا عام بخار ہے خون یا پاخانہ کے نمونے کا سالمونیلا ٹائفی یا سالمونیلا پیراٹائفی ٹیسٹ کرانا چائیے ان بیماریوں سے متعلق معلومات اور ماہر ڈاکٹر سے مشورے کے لیے مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سایٹ وزٹ کریں یاپھر 03111222398 پر رابطہ کریں اگر آپ کو بخار ہے اور آپ بہت بیمار محسوس کرتے ہیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے ملیں اگر آپ ملک سے باہر سفر کر رہے ہیں تو آپ کو ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چائیے
ٹائیفائیڈ بخار کا علاج اینٹی بائیوٹکس سے کیا جاتا ہے
ان بیماریوں کا سبب بننے والے بیکٹیریا میں اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت پی ڈی ایف آئیکن میں اضافہ کر رہی ہے جب بیکٹیریا اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں توبیکٹیریا ہلاک نہیں ہوتے اینٹی بائیوٹکس لینے سے ان کی نشوونما نہیں رکتی آپ کا ڈاکٹر یہ دیکھنے کے لیے خصوصی ٹیسٹ کروا سکتا ہے
کہ آیا آپ کے انفیکشن کا سبب بننے والے بیکٹیریا مزاحم ہیں ان ٹیسٹوں کے نتائج اس بات پر اثر انداز ہو سکتے ہیں کہ آپ کون سا اینٹی بائیوٹک علاج حاصل کرتے ہیں جو لوگ مناسب اینٹی بائیوٹک علاج نہیں کرواتے انہیں ہفتوں یا مہینوں تک بخار ہو سکتا ہے اور پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں جو لوگ علاج نہیں کرواتے وہ انفیکشن کی پیچیدگیوں سے مر سکتے ہیں
ٹائیفائیڈ بخار کا خطرہ علامات کے غائب ہونے پر ختم نہیں ہوتا
یہاں تک کہ اگر اس کی علامات ظاہر نہیں بھی ہوتی تو تب بھی آپ کو سالمونیلا ٹائفی یا سالمونیلا پیراٹائفی ہو سکتا ہے اگرایسا ہے توبیماری واپس آ سکتی ہے یا آپ بیکٹیریا کو دوسرے لوگوں تک پہنچا سکتے ہیں درحقیقت اگر آپ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکن ہیں
کسی ایسی نوکری پر کام کرتے ہیں جہاں آپ کھانا سنبھالتے ہیں یا چھوٹے بچوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں تو ہو سکتا ہے آپ اس وقت تک کام پرواپس نہیں جا سکیں گے جب تک کہ ڈاکٹر یہ تعین نہ کر دے کہ آپ کو مزید بیکٹیریا نہیں ہیں
درحقیقت اگر آپ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکن ہیں یا کسی ایسی نوکری پر کام کرتے ہیں جہاں آپ کھانا سنبھالتے ہیں یا چھوٹے بچوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں تو ہو سکتا ہے آپ اس وقت تک کام پر واپس نہیں جا سکیں گے جب تک کہ ڈاکٹر یہ تعین نہ کر دے کہ آپ کو مزید بیکٹیریا نہیں ہیں
علاج
اگر آپ کا ٹائیفائیڈ بخار یا پیرا ٹائیفائیڈ بخار کا علاج کیا جا رہا ہے تو یہ ضروری ہے کہ آپ اس امکان کو کم کرنے کے لیے کہ آپ بیکٹیریا کسی اور کو منتقل کر دیں گے جب تک ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق اینٹی بائیوٹکس لیتے رہیں باتھ روم استعمال کرنے کے بعد اپنے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے احتیاط سے دھوئیں دوسرے لوگوں کے لیے کھانا تیاریا پیش نہ کریں
اگر آپ کو ٹائیفائیڈ بخار کی علامات میں سے کوئی علامت پیدا ہوتی ہے یا آپ کی حالت بہتر نہیں ہوتی ہے تو فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں وہ اس بات کا تعین کرنے کے لیے آپ کا جائزہ لے سکتا ہے کہ آیا آپ کوانفیکشن ہوا ہے
اگر آپ ملک سے باہر سفر کر رہے ہیں اور آپ کو ٹائیفائیڈ بخار کی علامات میں سے کوئی ایک ظاہر ہوتی ہے تو اپنے معالج کے مشورے سے سفر کریں مریض کو ذیادہ سے ذیادہ کھر پر رہنے کی کوشش کریں اور مریض کو کھلے اور ہوادار کمرے میں رکھیں
ٹائیفائیڈ بخار کے علاج کے لیے اینٹی بایوٹک کا استعمال کیا جاتا ہے یہ ادویات ان بیکٹیریا کو مار دیتی ہیں جو انفیکشن کا سبب بنتے ہیں ٹائیفائیڈ بخار کے علاج کے لیے کئی مختلف قسم کی اینٹی بائیوٹکس استعمال کی جاتی ہیں بہت سے معاملات میں ٹائیفائیڈ بخارکا علاج امپیسلن کلورامفینیکول یا کوٹریموکسازول سے کیا جاتا ہے
آپ کا ڈاکٹر تازہ ترین سفارشات کی بنیاد پر انتخاب کرے گا اینٹی بائیوٹکس دنیا کے بیشتر ممالک میں وسیع پیمانے پر دستیاب ہیں بچ جانے والی اینٹی بائیوٹکس سے خود علاج کرنے کی کوشش نہ کریں