یاداشت کی کمزوری میں صحت کے حوالے سے آس پاس کے ماحول کا ایک اہم کردار ہوتا ہے ۔ یاداشت کے مسائل عمر کے کسی بھی حصے میں واقع ہو سکتے ہیں ۔عام طور پر اس مسئلہ کی واضح علامات 30 سال کے بعد ظاہر ہوتی ہیں ۔خوراک اور عادات میں تبدیلی کر کے اور ورزش سے اس بیماری کا علاج ممکن ہے۔
کیا آپ کے ساتھ ایسا ہوتا ہے کہ آپ کی کار کی چابیاں نہیں مل رہیں؟ اپنی گروسری لسٹ بھول گئے، کبھی کسی سے کافی عرصے بعد ملاقات ہوئی تو اس کا نام ہی بھول گئے۔ ایک کمرے سے اٹھ کر کسی کام کے لیے دوسرے کمرے میں گئے لیکن وہاں پہنچنے کے بعد بھول گئے کہ کس کام کے لیے آئے تھے۔ تو آپ اکیلے نہیں ہیں. ہر کوئی کبھی کبھار چیزیں بھول جاتا ہے۔
یاداشت کی کمزوری کے اسباب
کسی کی بھی یادداشت مکمل نہیں ہوتی ہے، چاہے آپ ابھی جوان ہوں۔یہ بھول جانا بھی عام بات ہے کہ آپ نے کہاں کچھ رکھا ہے یا کوئی ملاقات جو آپ کے شیڈول میں تھی۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کیونکہ آپ پہلے والی جگہ پر پوری توجہ نہیں دے رہے ہوتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ اپنی گاڑی کو چھوڑنے کے بجائے اپنی گروسری لسٹ کے بارے میں سوچ رہے ہوں۔ جب آپ تھکے ہوئے، بیمار، یا دباؤ میں ہوں تو آپ چیزوں کو بھول جاتے ہیں۔
اگرچہ یادداشت کی کمی یا ڈیمنشیا کو روکنے کی کوئی ضمانت نہیں ہے، لیکن بعض سرگرمیاں مدد کر سکتی ہیں۔ اپنی یادداشت کو تیز کرنے کے ان آسان طریقوں پر غور کریں اور جانیں کہ یادداشت کی کمی کے لیے کب مدد لی جائے۔
یادداشت کی کمزوری کے لیے مدد لیں
اگر آپ یاداشت کی کمزوری کے بارے میں فکر مند ہیں۔ خاص طور پر اگر یاداشت کی کمزوری آپ کی معمول کی روزمرہ کی سرگرمیاں مکمل کرنے کی آپ کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے یا اگر آپ کومحسوس ہوتا ہے کہ آپ کی یاداشت خراب ہوتی جارہی ہے تو ڈاکٹر سے مشاورت کریں۔ وہ آپ کا جسمانی معائنہ کرے گا، اور ساتھ ہی آپ کی یاداشت کو بھی چیک کرے گا۔
سائنسدان کئی دہائیوں سے یاداشت کو بہتر بنانے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔ حالیہ تحقیق میں کچھ چیزوں کا انکشاف ہوا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ان نسخوں کو آزما کر ہم اپنی یاداشت کو بہتر بنا سکتے ہیں اپنی یاداشت کو بہتر بنانے کے لیے یہ آسان طریقے آزمائیں۔
اپنے روزمرہ کے معمولات میں جسمانی سرگرمی کو شامل کریں
جسمانی سرگرمی آپ کے دماغ سمیت آپ کے پورے جسم میں خون کے بہاؤ کو بڑھاتی ہے۔ اس سے آپ کی یاداشت کو تیز رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس بیماری کے متعلق مزید معلومات جاننے کے لئے مرہم کی ویب سائٹ پہ ڈاکٹر سے کریں یا 03111222398 پربراہ راست رابطہ کریں
ذہنی طور پر ایکٹو رہیں
جس طرح جسمانی سرگرمیاں آپ کے جسم کوٹھیک شکل میں رکھنے میں مدد کرتی ہیں، اسی طرح ذہنی طور پر ایکٹو سرگرمیاں آپ کے دماغ کو بہتر شکل میں رکھنے میں مدد کرتی ہیں اور یادداشت کی کمی کو دورکر سکتی ہیں۔ کراس ورڈ پہیلیاں بنائیں۔ جسمانی کھیلوں پر توجہ دیں۔ گاڑی چلاتے وقت مختلف راستے بدلیں۔
گھر کو منظم رکھیں
اگر آپ کا گھر بے ترتیب ہے اور آپ کی یاداشت خراب ہے تو آپ چیزوں کو بھول جانے کا زیادہ امکان رکھتے ہیں۔ کاموں، مینٹیننز اور دیگر واقعات کو ایک خصوصی نوٹ بک، کیلنڈر یا الیکٹرانک پلانر میں لکھیں۔ یہاں تک کہ جب آپ اسے اپنی یادداشت میں محفوظ کرنے میں مدد کے لیے اسے لکھتے ہیں اسے اونچی آواز میں دہرائیں اور جو آئٹمز آپ نے مکمل کر لیے ہیں ان کو چیک کریں۔ اپنے بٹوے، چابیاں، شیشے اور دیگر ضروری چیزوں کے لیے ایک جگہ بنالیں۔
اچھی نیند لیں
نیند آپ کی یادوں کو مستحکم کرنے میں آپ کی مدد کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے، تاکہ آپ انہیں یاد رکھ سکیں۔ کافی نیند لینے کو ترجیح دیں۔ زیادہ تر جوانوں کو دن میں سات سے نو گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔
صحت مند غذا کھائیں
صحت مند غذا آپ کے دماغ کے لیے اتنی ہی اچھی ہو سکتی ہے جتنی کہ یہ آپ کے دل کے لیے ہے۔ پھل، سبزیاں اور سارا اناج کھائیں۔ کم چکنائی والے پروٹین کا انتخاب کریں، جیسے کہ مچھلی، پھلیاں اور چکن۔ بہت زیادہ منشیات کا استعمال الجھن اور یادداشت کی کمی کا باعث بن سکتا ہے۔
بیماریوں کا علاج کریں
طبی بیماریاں، جیسے ڈپریشن، ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، ذیابیطس، موٹاپا اور سماعت کی کمی کے لیے اپنے ڈاکٹر کے علاج کی تجاویز پر عمل کریں۔ آپ جتنا بہتر اپنا خیال رکھیں گے، آپ کی یادداشت اتنی ہی بہتر ہوگی۔ اس کے علاوہ، اپنے ڈاکٹر کے ساتھ باقاعدگی سے اپنی ادویات کا جائزہ لیں۔ مختلف ادویات یادداشت کو متاثر کر سکتی ہیں۔
بعض اوقات اس سلسلے میں دوسرے ٹیسٹوں کی بھی ضرورت پڑتی ہے۔ علاج کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ آپ کی یادداشت میں کمی کا کیا سبب ہے۔ ٹیسٹ ہمیشہ مستند لیبارٹری سے کروانے چاہئیں کیونکہ ٹیسٹ کے نتائج پر ہی آپ کی ممکنہ بیماری کی تشخیص اور علاج کا انحصار ہوتا ہے۔