خربوزہ میں عام طور پر پانی اور چینی کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ پھل صحت کے لیے قدرت کا بہترین تحفہ ہے۔ مگر خربوزہ کی وجہ سے شوگر کے مریض کے خون میں شکر کی سطح بہت تیزی سے بڑھنے کا امکان ہو سکتا ہے۔ اس کی غذائی اہمیت کے بارے میں مزید معلومات آپ مرہم پہ غذائی ماہرین سے حاصل کریں یا 03111222398 پہ کال کریں۔
خربوزہ کی قدرتی مٹھاس شوگر کے مریضوں کے لیے خطرناک ہوسکتی ہے
۔ 1 یہ پھل عام طور پر گرمیوں میں سب کا پسندیدہ ہوتا ہے۔ اگر آپ میٹھا کھانا چاہتے ہیں، تو اس سے گرمیوں میں لطف اندوز ہوسکتے ہیں، لیکن یہ ضروری ہے کہ پہلے غذائیت سے متعلق معلومات ضرور حاصل کریں۔
۔ 2 اگر آپ کو ذیابیطس ہے، تو آپ جانتے ہیں کہ آپ جو کھاتے ہیں اس پر نظر رکھنا اور اپنے بلڈ شوگر کی سطح کو مانیٹر کرنا کتنا ضروری ہے۔
۔ 3 خربوزہ میں قدرتی شکر ہوتی ہے۔ آپ کی روٹین کی خوراک اور خربوزے کی مقدار میں اعتدال ہونا ضروری ہے، کیونکہ یہ آپ کے بلڈ شوگر کی سطح پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
۔ 4 کیا ذیابیطس کا مریض خربوزہ کھا سکتا ہے۔ یہ ایک ایسا سوال ہے کہ جو کئی بار پوچھا جا چکا ہے۔ سوال کا جواب جانتے ہیں، کیونکہ اس پھل میں چینی ہوتی ہے۔
تحقیق کے مطابق۔۔۔۔
۔ 1 امریکن ڈائیبیٹس ایسوسی ایشن اور اکیڈمی آف نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹیٹکس دونوں تجویز کرتے ہیں کہ ذیابیطس کے شکار افراد پھلوں سمیت تمام غذاؤں کو اپنی غذا میں شامل کرسکتے ہیں۔
۔ 2 زیادہ تر پھل فائبر کا ایک اچھا ذریعہ ہوتے ہیں، جو دراصل بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتے ہیں اور نظام ہضم کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں۔
۔ 3 پھلوں میں موجود فائبر کولیسٹرول کو کم کرنے میں بھی مدد کر سکتا ہے۔
۔ 4 پھلوں میں بہت سے وٹامنز، معدنیات اور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو اچھی صحت اور بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔
صحت مند غذاؤں میں پھلوں کے فوائد بہت زیادہ ہیں، بہت سے لوگوں کو معلوم کہ ہے کہ زیادہ گلائسیمک انڈیکس والے پھل خون میں شکر کی مقدار کو زیادہ بڑھاتے ہیں۔ اس لیے شوگر کے مریض ہمیشہ اپنی روٹین کی خوراک کے ساتھ اعتدال میں رہ کر میٹھے پھل کھائیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ ڈاکٹر کے مشورے سے اپنی غذاؤں کا مکمل شیڈول بنائیں۔
کیا خربوزہ خون میں شکر کی سطح کو بڑھاتا ہے؟
خربوزے اور تربوز سے خون میں شوگر کے بڑھنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، خاص طور پر اگر زیادہ مقدار میں صرف اسے کھایا جائے یا دیگر کھانوں کے ساتھ کھایا جائے۔
کیا خربوزہ کھانے سے وزن کم کرنا ممکن ہے؟
خربوزے میں کیلوریز کم ہوتی ہیں اور پانی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جو انہیں وزن میں کمی کے لیے مدد گار ثابت ہوتی ہیں۔ ایک کپ (150-160 گرام) خربوزہ، میں صرف 46-61 کیلوریز ہوتی ہیں ۔ مزید یہ کہ ایسے پھل جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے وہ وزن کم کرنے میں بہت فائدہ مند ہوتے ہیں۔
ذیابیطس کے مریضوں کو کن پھلوں اور غذاؤں سے دور رہنا چاہیے؟
ذیابیطس کے مریضوں کو درج ذیل چیزوں سے دور رہنا یا محدود کرنا ان کی صحت کے لیے بہتر ہے۔
۔ 1 چینی لگے خشک پھل
۔ 2 چینی کے سیرپ میں بھیگے ہوئے پھل
۔ 3 چینی والے جام، جیلیاں
۔ 4 سیب کی چٹنی جسے چینی سے میٹھا کیا گیا ہے۔
۔ 5 پھلوں کے رس اور پھلوں کے مشروبات جن میں چینی شامل ہو
۔ 6 سوڈیم والی ڈبہ بند سبزیاں
۔ 7 چینی یا نمک سے بنے اچار
ذیابیطس کے مریضوں کے لیے کون سا خربوزہ فائدہ مند ہے؟
کینٹالوپ خربوزے کی ہی ایک خاص قسم ہے۔ جو کم گلیسیمک کے ساتھ شوگر کے مریضوں کے لیے بہترین ہے۔ کینٹالوپ خلیات کے اندر توانائی رکھنے اور خون میں گلوکوز کی سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک لاجواب پھل ہے کیونکہ اس میں فائبر، بی وٹامنز اور الیکٹرولائٹس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اور اس میں گلیسیمک بھی کم ہوتا ہے۔ کینٹالوپ شوگر کے مریضوں کو ہائیڈریٹڈ، ایکٹو اور چوکنا رہنے میں مدد کرسکتا ہے۔ یہ کس شکل کا ہوتا ہے آپ یہ بھی جاننا چاہیں گے۔
شوگر کے مریض کو کتنا خربوزہ کھانا چاہیے؟
خوراک کا ڈائیٹ پلان صرف ڈاکٹر کے مشورے سے حاصل کریں، کیونکہ ہر فرد کی کیلوریز دوسرے فرد کی ضروریات سے مختلف ہوتی ہیں، اور یہ ہمیشہ اس بات پر منحصر ہوتا ہے کہ شوگر کا مریض اپنی روزمرہ کی زندگی میں کتنی سرگرمیاں کر رہے ہیں اور روٹین میں کتنا قدرتی میٹھا خوراک میں شامل کررہے ہیں۔