چینی کا استعمال ہمیں صحت کے کئی مسائل میں مبتلا کر سکتا ہے جو ہمارے لئے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لئے یہ تو زہر سے کم نہیں ہے۔ اگر ہم اپنی زندگی میں چینی کا استعمال کم کردیں تو ہم صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔
ہم اس کے نعم البدل بھی اپنا سکتے ہیں۔ اگر ہم قدرتی میٹھا استعمال کریں تو ان تمام بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں جو ہمارے لئے خطرناک ہوتیں ہیں۔ کیا آپ بھی چینی کا استعمال زیادہ کرتے ہیں؟ آپ کن کن چیزوں میں اس کا زیادہ استعمال کرتے ہیں؟ اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ ہم چینی کے بجائے کس قدرتی میٹھے کا استعمال کر سکتے ہیں تو اس بلاگ پر موجود رہیں۔
صحت کے حوالے سے اگر آپ کو کوئی مسئلہ درپیش ہے تو آپ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ سے ڈاکٹر کی اپائنٹمنٹ حاصل کر سکتے ہیں یا 03111222398 پہ کال پر بھی بات کرسکتے ہیں۔
چینی کے نقصانات
جب ہم چینی کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو ہم خود بیماریوں کو دعوت دیتے ہیں جس میں شامل ہیں: ذیابیطس، موٹاپا اور دل کی بیماری شامل ہے۔ ہم قدرتی طریقوں سے بھی میٹھا حاصل کر سکتے ہیں جو ہم صحت کے فوائد فراہم کرتا ہے۔ اس کی وجہ سے بیماریوں کے خطرات اور امکانات کم ہوجاتے ہیں۔ ہم اس کے زیادہ استعمال کی وجہ سے کن بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں؛
۔1 وزن کا بڑھنا
۔2 کیل مہاسے
۔3 جگر پر سوزش
۔4 کینسر
۔5 ڈپریشن کا خطرہ
۔6 دانتوں کے مسائل
۔7 امراض قلب
اس لئے ہمیں اپنی زندگی میں سے اس کا استعمال بہت کم کرنا چاہیے تاکہ ہم صحت مند زندگی گزار سکیں۔
چینی کے متبادل قدرتی چیزیں
ہم آرٹفیشل چینی کی بجائے ان چیزوں کو اپنی زندگی میں شامل کر کے لطف اندوز ہوسکتے ہیں؛
شہد
ہم اس کو شہد کی مکھیوں سے حاصل کرتے ہیں۔ شہد میں منرلز اور معدنیات موجود ہوتے ہیں جو ہماری صحت پر مثبت اثرات ڈالتے ہیں۔ اس کو استعمال کرنے پر ہماری صحت کے لئے بہت سے فائدے ہوتے ہیں جیسے سوزش ،ذیابیطس اور دل کی بیماری سے ہم محفوظ رہ سکتے ہیں۔
ان بیماریوں سے بچنے کی وجہ اس میں موجود فینولک ایسڈ اور فلیونائیڈز میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کی خصوصیات ہیں جو ہمیں کسی بھی خطرے سے محفوظ رکھتی ہیں۔
گڑ
سردیوں میں اکثر گڑ والی چائے بھی بنائی جاتی ہے جیسے بہت شوق سے پیا جاتا ہے۔ گڑ بہت میٹھا ہوتا ہے۔ یہ گنے سے بنایا جاتا ہے۔ اس میں بہت سے معدنیات اور منزلز موجود ہوتے ہیں۔ مزید برآں اس میں پوٹاشیم، کیلشیم اور آئرن اچھی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔
یہ صحت کے بہت سے پہلوؤں میں ہمارے لئے اہم ہے۔ یہ چینی کا ایک متبادل ہے لیکن ہمیں اس کے استعمال کو بھی محدود رکھنا چاہیے تاکہ ہم بہت سی پچیدگیوں سے بچ سکیں اور خوشگوار زندگی گزار سکیں۔
میپل کا شربت
اس کا شربت میپل کے درختوں کے رس سے بنایا جاتا ہے۔اس میں بھی بہت سے اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو ہمیں کسی بھی قسم کے انفیکشن سے بچاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں کیلشیم، پوٹاشیم، زنک، آئرن پایا جاتا ہے جو ہماری مجموعی صحت کے لئے ضروری وٹامنز ہیں۔
شہد کی طرح میپل کے شربت کے بھی بہت سے فوائد ہوتے ہیں۔ لیکن یہ مٹھاس میں بہت زیادہ ہوتے ہیں یہ چینی کا نعم البدل تو ہے لیکن اس کا بھی استعمال کم کرنا چاہیے لیکن چینی کے متبادل یہ بہتر آپشن ہے۔
کھجوریں
یہ ایک پھل ہے ان میں بہت انرجی موجود ہوتی ہے۔ ان میں بھی وٹامنز اور منرلز بھرپور ہوتے ہیں۔یہ بھی چینی کا متبادل ہے اور ہم اس سے صحت مند فوائد بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ کھجور غذائی اجزاء کا ایک اچھا ذریعہ ہوتی ہے۔ اس میں فائبر،میگنیشیم وٹامن بی 6 موجود ہوتا ہے۔
کھجور میں کیلوریز اور شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے لیکن مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ یہ گلوکوز کی سطح کو نمایاں متاثر نہیں کرتی۔ لیکن ہر چیز کا استعمال اعتدال کے ساتھ اچھا ہوتا ہے۔