ہر روز اربوں لوگ جاگنے کے لئے یا رات کی شفٹ یا دوپہر میں کام کرتے ہوئے کیفین پر انحصار کرتے ہیں۔ یہ قدرتی چیز دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے اجزاء میں سے ایک ہے نیند اور پریشانی کو دور کرنے کے لئے اکثر کیفین کے بارے میں ہی بات کی جاتی ہے۔
کیفین میں اپنے طور پہ کوئی غذائی اہمیت نہیں ہوتی ہے یہ بے ذائقہ ہوتا ہے تو اس لیے ضروری نہیں ہےکہ آپ کو پتہ چلے گا کہ یہ آپ کے کھانے میں شامل بھی ہے یہاں تک کہ کچھ ادویات میں بھی اس کی مقدار شامل ہوتی ہے۔ کیفین کی علامات اور آپ کے جسم پر اس کے طویل مدت کے اثرات نمایاں ہونے لگتے ہیں۔ ایسی بہت سی معلومات آپ مرہم کی ویب سائٹ پہ تجربہ کار ماہرین سے حاصل کرسکتے ہیں یا پھر 03111222398 پہ کال پہ رابطہ کرسکتے ہیں۔
۔1 کیفین صحت کے کونسے نقصانات کا باعث ہوتا ہے؟
کیفین ایک قدرتی کیمیکل ہے یہ کافی، چائے، مشروبات اور 60 سے زائد دیگر مصنوعات میں پایا جاتا ہے کیفین مرکزی اعصابی نظام، دل، پٹھوں اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے والے حصے کو متاثر کرنے کا کام کرتی ہے کیفین بلڈ پریشر بڑھا سکتا ہے لیکن ان لوگوں میں یہ اثر نہیں ہوسکتا ہے جو اسے ہر وقت استعمال کرتے ہیں کیفین تقریبا ہمیشہ کچھ علامات کا سبب بنتا ہے۔ آپ شروع میں زیادہ توانائی محسوس کر سکتے ہیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ بہت زیادہ کیفین نقصان کی علامات کا سبب بن سکتی ہے۔
۔2 کیفین کے صحت پہ منفی اثرات
کیفین زیادہ تر صحت مند بالغوں کے لئے محفوظ ہے جب روزانہ 400 ملی گرام تک کی خوراک میں استعمال کیا جاتا ہے یہ تقریبا 4 کپ کافی کے برابر ہے اگر اسے طویل عرصے تک یا روزانہ 400 ملی گرام سے زیادہ خوراک میں استعمال کیا جاتا ہے تو کیفین بے خوابی گھبراہٹ، بے چینی، متلی، دل کی دھڑکن میں اضافہ اور دیگر منفی اثرات کا سبب بن سکتی ہے زیادہ سے زیادہ استعمال سر درد، پریشانی اور سینے میں درد کا سبب بن سکتی ہے۔
۔1 حاملہ اور دودھ پلانے والی مائیں
کیفین حمل اور دودھ پلانے کے دوران محفوظ ہوتی ہے جو عام طور پر غذاؤں میں پائی جاتی ہیں روزانہ 300 ملی گرام تک کیفین کا استعمال محفوظ ہوتا ہے یہ 3 کپ کافی بنتی ہے لیکن حمل کے دوران یا جب دودھ پلانے کے عرصہ کے دوران اس کی مقدار کا زیادہ استعمال نقصان دے سکتا ہے۔
۔2 بے چینی کا ہونا
کیفین ان حالات کو مزید خراب کر سکتی ہے جب آپ کو کوئی پریشانی میں ہوں تو اس کے استعمال کی مقدار کو نہ بڑھائیں کیونکہ اس کی مقدار کو بڑھانا جسم میں منفی اثرات کے ساتھ بے چینی پیدا کرسکتا ہے۔
۔3 بائی پولر ڈس آرڈر
بہت زیادہ اس کا استعمال آپ کی حالت کو مزید خراب کر سکتی ہے اگر آپ کو بائی پولر ڈس آرڈر ہے تو اس کو محتاط طریقے سے اور کم مقدار میں استعمال کریں۔
۔4 خون بہنے کی خرابی
یہ آپ کے خون بہنے کے مرض کو بڑھا سکتی ہے اگر آپ کو خون بہنے کا مرض ہے تو اس کو ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کریں تاکہ جسم کے اندر مزید خرابی پیدا نہ ہو۔
۔5 دل کی دھڑکن
کیفین حساس لوگوں میں بے قاعدہ دل کی دھڑکن کا سبب بن سکتی ہے۔ احتیاط بہت ضروری ہے دل کی دھڑکن کا بے چین ہونا آپ کے پورے جسم کو متاثر کرسکتا ہے اس لیے اس کا استعمال کم مقدار میں کریں۔
۔6 ذیابیطس
اس کا زیادہ استعمال جسم میں چینی کی مقدار کو بڑھا سکتا ہے جس سے جسم میں شوگر لیول بڑھنے کی وجہ سے اندرونی کئی خرابیاں پیدا ہوسکتی ہیں اگر آپ کو ذیابیطس ہے تو احتیاط کے ساتھ اس کا استعمال کریں۔
۔7 دست کے دوران
جب اس کا استعمال زیادہ مقدار میں کیا جائے گا تو خاص طور پر دست کو مزید خراب کر سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ مناسب صحت مند غذاؤں کے ساتھ اعتدال میں رہ کر کیفین کا استعمال کیا جائے۔
۔8 مرگی کے مسائل
مرگی کے شکار افراد کو زیادہ خوراک میں کیفین استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہئے اس کی کم خوراک کو مناسب طریقے سے استعمال کرنا چاہئے۔
(۔9 گلوکوما (آنکھوں کی بیماری
کیفین آنکھ کے اندر دباؤ بڑھاتا ہے۔ دباؤ میں اضافہ 30 منٹ کے اندر ہوتا ہے اور کیفین والے مشروبات زیادہ پینے کے بعد کم از کم 90 منٹ تک رہتا ہے۔
۔10 ہائی بلڈ پریشر
اس کا استعمال ہائی بلڈ پریشر والے افراد میں بلڈ پریشر کو بڑھا سکتا ہے لیکن یہ ان لوگوں میں ایک بڑی تشویش معلوم نہیں ہوتی ہے جو باقاعدگی سے اس کا استعمال کرتے ہیں۔
۔11 مثانے پر قابو پانے میں کمی
اس کے زیادہ استعمال سے پیشاب زیادہ آتا ہے اور پیشاب کرنے کی خواہش میں اضافہ ہوتا جاتا ہے جس سے مثانے پر قابو پانا مشکل ہوجاتا ہے۔
۔12 کمزور ہڈیاں (آسٹیوپوروسس)
کیفین پیشاب میں نکلنے والے کیلشیم کی مقدار میں اضافہ کر سکتی ہے اگر آپ کو آسٹیوپوروسس یا ہڈیوں کی کمزوری ہے تو اس کو روزانہ 300 ملی گرام سے بھی کم تقریبا 2-3 کپ کافی تک محدود ہونا چاہیئے۔
کم مقدار میں کیفین کا استعمال بہت سے لوگوں میں صحت کے فوائد دیتا ہے دوسری طرف بہت زیادہ خوراک منفی اثرات کا باعث بن سکتی ہے جو روزمرہ کی زندگی میں نقصان پہنچاتے ہیں اور صحت کے سنگین مسائل کا سبب بھی بن سکتے ہیں صحت کی حفاظت ہر چیز کو مناسب مقدار میں استعمال کرنے سے ہوسکتی ہے۔