دارچینی کا شمار ان مصالحہ جات میں ہوتاہے جس کے بارے میں یونانی طبی حکما صدیوں سے بتاتےآۓ ہیں اور اس کا استعمال کئی بیماریوں کے علاج کے لیۓ کرتے رہے ہیں مگر اب اس حوالے سے میڈيکل سائنس نے تجربات کے ذریعےان فوائد کی توثیق کر دی ہے ۔
Table of Content
دارچینی کے فوائد
دارچینی انسانی صحت کے بہت سارے مسائل میں اس کی علامات کی شدت کو کم کرنے کا سبب بنے والا مصالحہ ہے ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ دارچینی کا استعمال علامات کی شدت کو کم کرنے کے لیۓ ضرور کیا جا سکتا ہے مگر کسی بیماری کے حتمی علاج کے طور پر میڈیکل سائنس اس کو تجویز نہیں کرتی ہے
جن بیماریوں میں دارچینی کا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے اس کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے
دارچینی طبی فوائد سے بھر پور

دارچینی درحقیقت دارچینی کے درخت کی اندرونی چھال ہوتی ہے ۔ جس کو جب درخت سے جدا کر کے خشک کیا جاتا ہے تو یہ خشک لکڑی کے رول سے بنا لیتے ہیں ۔ اس کو مختلف کھانوں میں بطور گرم مصالحہ کے استعمال کیا جاتا ہے ۔
اس کے علاوہ یہ صحت اور جسم کے میٹا بولزم کے عمل کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اس حوالے سے طبی حوالوں سے کافی مفید ہے
بطور اینٹی آکسیڈنٹ
اینٹی آکسیڈنٹ اجزا کا کام جسم میں سے زہریلے مادوں کو خارج کر کے اس کو ان کے اثرات سے پاک کرنا ہوتا ہے اس حوالے سے دارچینی ایک بہترین اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتی ہے اس میں پولی فینول نامی اینٹی آکسیڈنٹ موجود ہوتا ہے ۔ اس کے اندر اس کی موجودگی اس کو جسم سے زہریلے مادوں کے اخراج میں نہ صرف معاون ثابت ہوتا ہے بلکہ دارچینی کو دوسرے مصالحوں میں اس کے اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کی وجہ سے فوقیت حاصل ہے
کینسر کے خطرات کو کم کرتا ہے
کینسر کا بنیادی سبب جسم کے اندر سیلز کا تیزی سے ایب نارمل انداز میں بڑھنا ہوتا ہے اس حوالے سے ایسے سیل کی نمو کو روکنے میں دارچینی کے اثرات میڈیکل سائنس سے ثابت شدہ ہیں یہ نہ صرف کینسر سے محفوظ رکھتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ کینسر میں مبتلا افراد کے لیۓ بھی مفید ہے اور کینسر کے پھیلاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے
دارچینی انسان کی ہاضمی نالی کے ایسے انزائم کو ایکٹو کرتا ہے جو کہ جسم سے ریڈیکل سے پاک کرتی ہے اور کینسر کے خطرہ سے محفوظ رکھتی ہے
ذيابیطس سے لڑنے میں مدد دیتی ہے

یہ خون میں شوگر لیول کو کم کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوتی ہے ۔ ایک تحقیق کے مطابق دارچینی خون کے اندر شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے یہ ہاضمی نالی کے اندر کاربو ہائیڈریٹ کے ٹوٹنے کے عمل کو سست کرتا ہے اس طرح سے خون میں شوگر کے لیول میں کمی واقع ہوتی ہے
ماہرین کے مطابق یہ خون میں شوگر لیول میں 10 سے 29 فی صد تک کمی کا سبب بن سکتا ہے
دل کی بیماریوں سے بچاۓ
دارچینی کا استعمال خون میں موجود خطرناک کولیسٹرول کی شرح کو کم کرنے کا باعث بنتی ہےجس کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے اس کے لیۓ دن بھر میں 120 گرام تک دارچینی کا پاوڈر استعمال کرنا مفید ثابت ہو سکتا ہے ان تمام عوامل کے سبب دل کے دورے کے خطرات میں کمی واقع ہوتی ہے
دارچینی کے استعمال کے ساتھ ساتھ مریض کو چاہیۓ کہ اپنے بلڈ پریشر کے لیول پر نظر رکھے اور اس میں ہونے والی کسی بھی تبدیلی سے اپنے معالج کو ضرور آگاہ رکھے
جلد کے مسائل کے لیۓ

یہ اینٹی مائکروبیل اور اینٹی بائوٹک اجزا سے مالا مال ہوتی ہے اس کے علاوہ اس کی اینٹی انفلامیٹری خصوصیات کے سبب یہ چہرے کے کیل مہاسوں کو بننے سے روکتی ہے اس کے علاوہ ایکنی کو ہونے سے روکتی ہے اور جلد کو صاف شفاف بناتی ہے
چہرے پر دارچینی کے پاوڈر کو زيتون کے تیل ، نمک اور شہد میں مکس کر کے لگانے سے نہ صرف جلد کی خشکی دور ہوتی ہے بلکہ اس سے رنگت بھی بہتر ہوتی ہے
دارچینی کے استعمال کا طریقہ
عام طور پر دارچینی کو کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے مگر اس کے فوائد حاصل کرنے کے لیۓ اس کو پاوڈر کی شکل میں کیپسول میں بھر کر استعمال کرنا زیادہ مفید ہوتا ہے صبح نہار منہ ایک کیپسول دارچینی کھا لینے سے اس کے تمام طبی فوائد حاصل کیۓ جا سکتے ہیں
تاہم اس کے استعمال میں اس بات کی احتیاط ضروری ہے کہ زيادہ مقدار میں اس کا استعمال صحت کو کچھ خطرات سے بھی دوچار کر سکتی ہے جس میں جگر کی خرابی ، منہ میں چھالے ، کھانسی اور سانس لینے میں دشواری شامل ہے ایسی صورت میں دارچینی کا استعمال ترک کر کے اپنے معالج سے مشورہ کرنا ضروری ہوتا ہے