ڈیمنشیا ایک عام بیماری بن چکی ہے جو بہت سی بیماریوں کا ایک مجموعہ بن جاتی ہے جو آپ کی سوچ، یادداشت، شخصیت، مزاج اور طرز عمل کو بہت متاثر کرتی ہے۔ دماغ کا صحیح طریقے سے کام نہ کرنا آپ کی روزمرہ کی زندگی اور سرگرمیوں میں رکاوٹیں پیدا کرتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 85 سال اور اس سے زیادہ عمر کے تقریباً ٪50 لوگوں کو ڈیمنشیا کی بیماری ہوجاتی ہے۔
دماغ کی صحت کا خیال رکھنا ہر عمر میں اہم ہے لیکن ادھیڑ عمر میں پہنچنے کے بعد یہ اور بھی ضروری ہو جاتا ہے۔ ڈیمینشیا یا بھولنے کی بیماری کا لاحق ہونا ایک پریشان کن بات ہے جو کہ بڑھتے بڑھتے مریض کو روزمرہ کے کاموں میں بھی دوسروں کی مدد کا طلب گار بنا دیتی ہے۔ اپنے پیاروں کی یاداشت کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے لیے آپ گھر بیٹھے مرہم کی ویب سائٹ پہ دماغ کے ڈاکٹر سے رجوع کریں یا کنسلٹیشن حاصل کرنے کے لیے 03111222398 پہ کال کریں۔
۔1 ڈیمنشیا کی علامات کیا ہیں؟
۔ 1 یادداشت میں کمی، فیصلہ لینے میں مشکل پیش آنا اور الجھن کا سامنا کرنا
۔ 2 بولنے، سمجھنے اور خیالات کا اظہار کرنے، یا پڑھنے اور لکھنے میں دشواری محسوس کرنا
۔ 3 سوالات کو بار بار دہرانا
۔ 4 کسی بھی اشیاء کا حوالہ دینے کے لیے غیر معمولی الفاظ کا استعمال کرنا
۔ 5 معمول کی روزمرہ کی سرگرمیوں یا واقعات میں دلچسپی کا نہ ہونا
۔ 6 چھوٹی چھوٹی باتوں کو بھول جانا
۔ 7 دوسرے لوگوں کے جذبات کی پرواہ نہ کرنا
۔ 8 توازن کھونا اور نقل و حرکت کے مسائل
۔1 دیگر حالات جو ڈیمنشیا جیسی علامات کا سبب بنتے ہیں
۔ 1 سر پہ چوٹ، جیسے گرنے سے یا کوئی حادثہ پیش آنا
۔ 2 اپنے کسی عزیز کی موت کا صدمہ یا خود کو اس کا ذمہ دار ٹھہرانا
۔ 3 جذباتی مسائل، جیسے تناؤ، بےچینی اور افسردگی
۔ 3 طبی حالات
جیسے، ٹیومر ، وٹامن کی کمی، ادویات کے منفی اثرات، تھائیرائیڈ ، گردے، یا جگر کے مسائل بھی یادداشت کے سنگین مسائل پیدا کر سکتے ہیں جو ڈیمنشیا کا سبب بنتے ہیں۔
۔ 3 ڈیمنشیا کا علاج کیسے ہوسکتا ہے؟
۔ 1 ادویات کا استعمال
کوئی دوا ڈیمنشیا کا علاج نہیں کر سکتی۔ لیکن کچھ وقت کے لیے کچھ علامات میں مدد کر سکتے ہیں۔ اور ڈاکٹر ڈیمنشیا کی وجہ سے پیدا ہونے والی پریشانیوں کے علاج کے لیے دیگر ادویات تجویز کر سکتے ہیں، جیسے ڈپریشن، نیند میں دشواری، یا چڑچڑاپن کی ادویات کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
۔ 2 کھانے کی اشیاء پر توجہ دیں
آپ جو کچھ بھی کھاتے ہیں اس کا آپ کی صحت پہ اثر پڑتا ہے، اچھی خوراک اور عادتیں ڈیمنشیا کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ ان خوراک میں شامل ہیں۔۔۔
۔ 1 سبزیاں، خاص طور پر پتوں والی سبزیاں (پالک، کیل اور دیگر گرین سبزی کا استعمال کریں۔
۔ 2 گری دار میوے
۔ 3 بیریز
۔ 4 پھلیاں
۔ 5 پوری گندم
۔ 6 مچھلی
۔ 7 مرغی
۔ 8 زیتون کا تیل وغيره
احتیاط
سرخ گوشت، مکھن اور اسٹک مارجرین، پنیر، مٹھائیاں، اور تلی ہوئی کھانوں کو محدود کرنا بھی ضروری ہے۔
۔ 3 رابطےکو بہتر بنائیں
۔ 1 اپنے پیاروں سے بات کرتے وقت آنکھ سے رابطہ برقرار رکھیں
۔ 2 آسان جملوں میں آہستہ بولیں، اور جواب میں جلدی نہ کریں
۔ 3 ایک وقت میں اپنا ایک خیال یا ہدایت پیش کریں
۔ 4 اشاروں سے بات کریں، مگر اشیاء کی طرف اشارہ کرکے
۔ 4 ہلکی پھلکی ورزش ضرور کریں
ڈیمنشیا کے شکار لوگوں کو ہلکی پھلکی ورزش ضرور کرنی چاہیئے، کیونکہ اس کے اہم فوائد میں جسم کو بہتر طاقت، توازن اور دل کو صحت مند رکھنا شامل ہے۔ ورزش سے بےچینی جیسی علامات بھی کم ہوجاتی ہیں۔ اس کے بارے میں شواہد موجود ہیں کہ ورزش دماغ کو ڈیمنشیا سے بھی بچاسکتی ہے۔
۔ 5 خود کو سرگرمیوں میں مشغول رکھیں
ایسی سرگرمیاں پلان کریں جو ڈیمنشیا کا شکار شخص کو خوشگوار موڈ میں مصروف کرسکے ہے۔ رقص، پینٹنگ، باغبانی، کھانا پکانا، گانا اور دیگر سرگرمیاں تفریحی ہو سکتی ہیں۔
۔ 6 بھرپور نیند لیں
ڈیمنشیا میں مبتلا بہت سے لوگوں کے لیے، علامات دن بہ دن بدتر ہو سکتی ہیں۔ لہذا پرسکون اور بھرپور نیند لینے کی کوشش کریں۔ کیونکہ بھرپور اور مزے کی نیند آپ کو نیند کی دوائی، کیفین والی چائے اور کافی سے پرہیز کرنے میں مدد کرے گی۔
چونکہ ڈیمیینشیا کا کوئی علاج نہیں ہے، ان گھریلو علاج کا مقصد زندگی کے معیار کو بڑھانا اور ڈیمیینشیا کے بڑھنے میں تاخیر یا سست کرنا ہے۔ اگر حالت جاری رہتی ہے تو، زیادہ لازمی طبی توجہ اور دیکھ بھال کی ضرورت ہوگی۔اس لیے متعلقہ ڈاکٹر سے رابطہ ضرور کریں۔