چاہے گرمیوں میں پولن الرجی ہو یا سردیوں میں دھول کی الرجی، ہر موسم اپنے ساتھ الرجی کے کچھ محرکات ضرور لاتا ہے۔ اور جب موسم بدلتا ہے تو آپ کو بے قابو چھینکوں،فلو اور کھانسی بھی شروع ہوجاتی ہے۔ ڈسٹ الرجی اور اس سے متعلقہ بیماریوں جیسے دمہ اور ناک کی سوزش کی نشوونما کے پیچھے دھول کے ذرات بنیادی جز ہوتے ہیں۔
جب ہوا آلودگی کا شکار ہوتی ہے تو سانس لینا دشوار کرسکتی ہے۔ وقت ہے کہ ڈسٹ الرجی سے نمٹنے کے لیے کچھ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ آپ سب ڈسٹ الرجی سے بہت پریشان ہیں۔ موسم کا سارا مزہ خراب نہیں کرنا چاہتے۔ لہذا، یہاں کچھ حیرت انگیز طریقے ہیں جو آپ کو ڈسٹ الرجی سے نمٹنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ کسی بھی قسم کی الرجی کی صورت میں آپ مرہم کی سائٹ ڈاؤن لوڈ کرکے متعلقہ ڈاکٹر سے رجوع کرسکتے ہیں یا پھر آپ 03111222398 کے ذریعے کنسلٹیشن بھی حاصل کرسکتے ہیں۔
ڈسٹ الرجی کی علامات
دھول میں بہت سے الرجین ہوتے ہیں، لیکن دھول کے ذرات اور ان کے فضلے ان میں سرفہرست ہوتے ہیں۔ علامات میں چھینکیں، بہتی ہوئی یا بھری ہوئی ناک، خارش اور پانی بھری آنکھیں، دانے یا چھتے، دمہ، اور نیند کے مسائل اور تھکاوٹ شامل ہیں۔ دھول کے ذرات تقریباً تمام گھروں میں پائے جاتے ہیں، عام طور پر بستروں، قالینوں اور پردوں میں ہوتے ہیں۔
ڈسٹ الرجی سے بچنے کے گھریلو طریقے
ڈسٹ الرجی سے بچنے کے لیے یہ گھریلو آزمودہ طریقے ضرور آزمائیں۔
سورج کی روشنی اور گرم پانی
جیسا کہ آپ پہلے ہی جانتے ہیں، ڈسٹ الرجی کے لیے دھول کے ذرات ذمہ دار ہوتے ہیں۔ لہذا، سب سے پہلے، دھول کے ذرات کی افزائش کو روکنا ضروری ہوتا ہے۔ براہ راست سورج کی روشنی دھول کے ذرات کو مار دیتی ہے لہذا جب بھی ممکن ہو آپ دھوپ میں بستر کو ضرور رکھیں۔ اس کے علاوہ، اپنے بستر کے کپڑے کو گرم پانی میں دھوئیں، کیڑوں کو مارنے کے لیے پانی کا درجہ حرارت زیادہ ہونا چاہیے۔ یقینی بنائیں کہ آپ اسے ہفتے میں ایک بار ضرور کریں گے۔
ضروری تیل کا استعمال
اگر کسی طرح، آپ کو الرجی ہوگئی ہے، تو آپ اس کے علاج کے لیے ضروری تیل (یوکلپٹس یا لیوینڈر کا تیل) استعمال کر سکتے ہیں۔ آپ کو بس اتنا کرنا ہے کہ ڈفیوزر میں ضروری تیل کے چند قطرے ڈالیں اور اس کے بخارات کو سانس لیں۔ بہتر نتائج حاصل کرنے کے لیے دن میں ایک سے دو بار ایسا کریں۔ یوکلپٹس اور لیوینڈر کے تیل میں آرام دہ اور سوزش کو آرام دینے والی خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو الرجی اور ریشے کے علاج میں مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔
کچا شہد
خدا نے ہمیں شہد چیسی نعمت سے نوازا ہے جو واقعی ہمارے لیے حیرت انگیز تحفہ ہے۔ یہ بنیادی طور پر موسمی الرجی کے شکار افراد کے لیے بہت مفید ہوتا ہے۔ آپ دن میں دو بار 2 چمچ کچا شہد کھا سکتے ہیں، یہ آپ کو ڈسٹ الرجی کو ٹھیک کرنے میں مدد دے گا اور وقت کے ساتھ آپ کی حساسیت کو بھی کم کرسکتا ہے۔
ڈیہومیڈیفائر
دھول کے ذرات اس وقت مر جاتے ہیں جب نمی 40 سے 50 فیصد سے کم ہو جاتی ہے۔ اس کے لیے، ایک ڈیہومیڈیفائر استعمال کریں جو آپ کے آس پاس کی ہوا کو خشک کر دے اس طرح ایسی کوئی بھی چیز نہ رکھیں جو دھول اور الرجی کو ایکٹو کرے۔ آپ طبی مشورہ لینے کے لیے معالج سے بھی مشورہ کر سکتے ہیں۔
پیپرمنٹ چائے
ایک کپ گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ سوکھے پودینے کے پتے ڈالیں اور اسے تقریباً 10 منٹ تک کھڑا رہنے دیں۔ پھر چائے کو چھان کر تھوڑا ٹھنڈا ہونے دیں۔ اگر آپ اس میں شہد ملا لیں تو زیادہ فائدہ ہوگا۔ اس چائے کو دن میں تین بار پئیں، اس سے چھینک، کھانسی اور ناک بہنے سے فوری نجات ملے گی۔
اب جب کہ آپ جانتے ہیں کہ ڈسٹ الرجی سے کیسے نمٹا جائے اور اس سے چھٹکارا حاصل کیا جائے، اس معلومات کو اپنے دوستوں اور خاندان کے ساتھ شیئر کریں۔ چونکہ کوئی بھی تکلیف اٹھانا پسند نہیں کرتا لہذا معلومات کو دوسروں تک پہنچانے دیں۔ مزید معلومات کے لیے آپ جنرل فزیشن سے رجوع کر سکتے ہیں۔