معدے کا کینسر خلیوں کی غیر معمولی نشوونما ہے جو معدے سے شروع ہوتی ہے جو آپ کے پیٹ کے اوپری حصے میں واقع ایک پٹھوں کی تھیلی ہوتی ہے اور یہ آپ کی پسلیوں کے بالکل نیچے ہوتی ہے جہاں آپ کے پیٹ میں کھانا جاتا ہے اور سٹور ہوتا ہے اور پھر اسے توڑنے اور ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
معدے کا کینسر جسے گیسٹرک کینسر بھی کہا جاتا ہے معدے کے کسی بھی حصے کو متاثر کر سکتا ہے۔ معدے کے سرطان معدے کے اہم حصے میں بنتے ہیں لیکن اکثر معدے کے اس حصے پر زیادہ اثر انداز ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ جہاں پر لمبی ٹیوب یعنی غذائی نالی جو خوراک کو نگلنے میں مدد کرتی ہے جو معدے سے ملتی ہے اس حصےکو گیسٹرو ایسوفیگل جنکشن کہا جاتا ہے۔
کسی بھی بیماری کو بڑھانے سے بہتر ہےکہ آپ اس کی بروقت تشخیص کے ذریعے علاج کریں۔ اس سلسلے میں آپ مرہم کی سائٹ پہ تجربہ کار ڈاکٹر کی رہنمائی حاصل کرسکتے ہیں یا کنسلٹیشن حاصل کرنے کے لیے 03111222398 پر رجوع کرسکتے ہیں۔
۔1 اسکریننگ کیا ہے؟
کسی شخص کی کوئی علامات ظاہر ہونے سے پہلے کینسر کی تلاش میں اسکریننگ کی جاتی ہے اس سے ابتدائی مرحلے میں کینسر تلاش کرنے میں مدد مل سکتی ہے جب غیر معمولی ٹشو یا کینسر جلد پہ پایا جاتا ہے تو اس کا علاج آسان ہوسکتا ہے۔ سائنسدان بہتر طور پر یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کون سے لوگوں کو مخصوص قسم کے کینسر ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
وہ ان چیزوں کا بھی مطالعہ کرتے ہیں جو ہم کرتے ہیں اور ہمارے ارد گرد کی چیزوں کا بھی مطالعہ کرتے ہیں کہ کیا وہ اس بیماری کا سبب بنتے ہیں۔ کینسر کے لئے اس کے ٹیسٹ کیے جانے چاہیئے کون سے اسکریننگ ٹیسٹ استعمال کیے جانے چاہئیں اور کتنی بار ٹیسٹ کیے جانے چاہیئے۔
تشخیصی ٹیسٹ کیا ہے؟
اسکریننگ ٹیسٹ اس وقت دیئے جاتے ہیں جب آپ میں اس کی علامات نہیں ہوتی ہیں اگر اسکریننگ ٹیسٹ کا نتیجہ غیر معمولی ہے تو آپ کو یہ جاننے کے لئے مزید ٹیسٹ کروانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے کہ آیا آپ کو یہ بیماری ہے یا نہیں ان کو تشخیصی ٹیسٹ کہا جاتا ہے۔
۔2 معدے (گیسٹرک) کینسر کے بارے میں معلومات
معدے کا سرطان ایک ایسی بیماری ہے جس میں معدے کی لائننگ میں مہلک کینسر خلیات بنتے ہیں. بڑی عمر اور کچھ شدید حالات معدے کے کینسر کے خطرے کو بڑھاتے ہیں۔ معدے کا سرطان ایک ایسی بیماری ہے جس میں معدے کی لائننگ میں مہلک (کینسر) خلیات بنتے ہیں۔
پیٹ کے اوپری حصے میں ایک جے کی شکل کا عضو ہوتا ہے یہ نظام ہضم کا حصہ ہوتا ہے جو کھانے والی غذاؤں میں غذائی اجزاء وٹامنز، معدنیات، کاربوہائیڈریٹس، چربی، پروٹین اور پانی پر عمل کرتا ہے اور فضلہ مواد کو جسم سے باہر نکالنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ کھانا ایک کھوکھلی پٹھوں والی ٹیوب کے ذریعے گلے سے پیٹ کی طرف بڑھتا ہے جسے غذائی نالی کہا جاتا ہے۔
۔1 معدے کی دیوار ٹشو کی 3 پرتوں سے بنی ہوتی ہے
۔1 مکوسل سب سے اندرونی پرت
۔2 مسکولر درمیانی پرت
۔3 سیروسلسب بیرونی پرت
معدے کا کینسر مکوسل پرت کی لائننگ والے خلیوں میں شروع ہوتا ہے اور بڑھتے ہی بیرونی پرتوں کے ذریعے پھیل جاتا ہے۔
۔2 آپ کو دیگر علامات کا تجربہ بھی ہوسکتا ہے
۔1 آپ کے پاخانہ یا قے میں خون
۔2 قے کا آنا
۔3 سینے کی جلن
۔4 متلی محسوس ہونا
۔5 بھوک میں کمی آنا
۔6 غیر واضح وزن میں کمی
۔7 پیٹ کے بٹن یعنی ناف کے قریب پیٹ میں درد
۔8 صرف تھوڑی سی مقدار کھانے کے بعد پیٹ بھرا ہوا محسوس کرنا
۔3 بڑی عمر اور کچھ شدید حالات معدے کے کینسر کے خطرے کو بڑھاتے ہیں
کوئی بھی چیز جو بیماری ہونے کے امکان کو بڑھاتی ہے اسے خطرہ کہتے ہیں خطرے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کو کینسر ہو جائے گا خطرے کے عوامل نہ ہونے کا مطلب یہ بھی نہیں ہے کہ آپ کو کینسر نہیں ہوگا اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو معدے کے کینسر کا خطرہ ہوسکتا ہے تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ معدے کے کینسر کے خطرے کے عوامل میں درج ذیل علامات شامل ہوتی ہیں۔
۔1 معدے کا انفیکشن
۔2 شدید گیسٹرک ایٹروفی معدے کی طویل مدت کی سوزش کی وجہ سے پیٹ کی لائننگ کا پتلا ہونا
۔3 وٹامن بی 12 کی کمی کی وجہ سے خون کی کمی ہونا پیٹ میں پولپس
۔4 خاندانی ایڈینوماٹوس پولی پوسس
۔5 موروثی نان پولی پوسس کولون کینسر
۔6 صحت بخش غذائیں، پھلوں اور سبزیوں کا کم کھانا
۔7 ایسی غذائیں کھانا جو تیار نہیں کی گئی ہیں یا اس طرح ذخیرہ نہیں کی گئی ہیں جس طرح انہیں ہونا چاہیئے تھا اور سگریٹ پینا وغیرہ شامل ہیں۔
جب کسی شخص میں علامات نہ ہوں تو اس کی مختلف اقسام کی اسکریننگ کے لئے ٹیسٹ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ سائنسدان ایسے افراد کو تلاش کرکے اسکریننگ ٹیسٹ کا مطالعہ کرتے ہیں اور اس کی اسکریننگ کے ٹرائلز کا مقصد بھی یہ ظاہر کرنا ہوتا ہے۔
اسکریننگ کا مقصد علامات کے ذریعے پہلے کینسر کو تلاش کرنا ہوتا ہے۔ یہ عمل کسی شخص کو زیادہ دیر تک زندہ رہنے میں مدد کرسکتا ہے یا کسی شخص کے اس بیماری سے مرنے کے امکان کو کم کرسکتا ہے اس کی کچھ اقسام میں صحت یاب ہونے کا امکان بڑھ سکتا ہے، اگر بیماری ابتدائی مرحلے میں تشخیص کرلی جائے تو بروقت علاج ممکن ہوسکتا ہے۔