ویسے تو مچھلی کا استعمال، مونگ پھلی، پستہ، کاجو، اخروٹ، بادام وغیرہ اور کافی کو سردیوں کی غذائی اشیاء میں شمار کیا جاتا ہے، لیکن بہت سے گھروں میں مچھلی سرد موسم کی آمد کی نشاندہی کرتی ہے۔ اور سردی آتے ہی مچھلی کااستعمال شروع ہوجاتا ہے، ایسے کھانے سے نہ صرف آپ کے جسم کو گرمی ملتی ہے، بلکہ اس میں موجود غذائی اجزا آپ کے جسم کو بیماریوں سے لڑنے کے قابل بناتے ہیں۔
جب بات ذہنی صحت اور مدافعتی نظام کی ہو تو موسم سرما ایک طویل، اور مشکل جنگ ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم، اگر آپ صحیح قسم کی مچھلی کھاتے ہیں، تو آپ اس سخت موسم کو بغیر کسی تکلیف کےگزار سکتے ہیں، اور پھر آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ سردیوں میں مچھلی کیوں کھائی جاتی ہے۔
سال کے اس وقت، مچھلی اور سمندری غذا ، مڈ ویک پیزا، یا دیگر پکوانوں کے مقابلے میں زیادہ بہترین ہوتے ہیں۔ سردیوں میں مچھلی کھانے کی اہم وجوہات یہ ہیں۔
مچھلی کا استعمال دل کی حفاظت کرتا ہے1۔
دل کی بیماری پاکستان میں موت کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک ہے، اور سردی آپ کے دل پر اضافی دباؤ ڈالتی ہے۔ ہفتے میں کم از کم دو بار اومیگا تھری سے بھرپور مچھلی کھانے سے ہمت میں کمی اور ان سے وابستہ قلبی صحت کے لیے خطرات، جیسے کہ ہائی بلڈ پریشر، ہارٹ اٹیک اور فالج کے امکانات بھی کم ہوجاتے ہیں۔ بہترین مشورے کے لیے آپ کارڈیالوجسٹ سے بھی مشورہ کر سکتے ہیں ابھی مشورے کے لئے مرہم کی سائٹ وزٹ کریں یا 03111222398۔ پر رابطہ کریں۔
مچھلی کا استعمال وٹامن ڈی کی کمی دور کرتا ہے۔
ڈاکٹروں اور ماہرین نفسیات نے پچھلی دہائی میں تسلیم کیا ہے کہ ،سورج کم نکلنے کی وجہ سے، ہم میں سے زیادہ تر لوگوں میں وٹامن ڈی کی کمی ہوتی ہے، جو سردیوں کے دوران بہت سے لوگوں کے پر اثرانداز ہوتی ہے ۔
ویسے تو وٹامن ڈی سپلیمنٹس بھی دستیاب ہوتے ہیں،لیکن آپ کا جسم مچھلی سے کہیں زیادہ وٹامن ڈی جذب کرتا ہے، جس میں وٹامن ڈی کے ساتھ اومیگا تھری اور فیٹی ایسڈز بھی زیادہ ہوتے ہیں، جو جذباتی صحت کے ساتھ ساتھ قلبی صحت کو بھی بہتر بناتے ہیں۔
مچھلی کا استعمال آپ کے پھیپھڑوں کی حفاظت کرتا ہے۔
پھیپھڑے بلاشبہ سردیوں کے موسم میں جسم کے سب سے زیادہ کمزور حصوں میں سے ایک ہوتے ہیں، کیونکہ یہ سردی، فلو اور سانس کے دیگر انفیکشن کا شکار ہوتے ہیں۔ اومیگا 3 فیٹی ایسڈ پھیپھڑوں میں ہوا کے بہاؤ کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں، لہذا مچھلی کھانے سے آپ کو ان جراثیموں سے لڑنے میں مدد ملے گی جو ان لوگوں پر حملہ کرتے ہیں جو بوڑھے اور کمزور ہوتے ہیں یا جو چھوٹے بچے ہوتے ہیں وہ بہت متاثر ہوتے ہیں مچھلی کا استعمال پھیپھڑوں کے تمام مسائل سے حفاظت کرتا ہے۔
مچھلی کا استعمال آپ کی جلد کو فائدہ دیتا ہے۔
سرد موسم آپ کی جلد پر بری طرح اثر انداز ہوتا ہے، چاہے اثر بالواسطہ ہو یا بلاواسطہ – مثال کے طور پر، جب آپ سرد رات میں سڑکوں پر چلتے ہیں اور پھر کسی گرم سپر مارکیٹ یا ریستوراں میں داخل ہوتے ہیں۔ایک دم درجہ حرارت کی انتہا جلد کی صحت کے لیے اچھی نہیں ہوتی ہے۔
مچھلی میں موجود اومیگا 3 اور اومیگا 6 فیٹی ایسڈز پر مشتمل ہو کر آپ کی جلد کی حفاظت میں مدد کر سکتا ہے، یہ جلد کی اوپری تہہ میں شامل ہوتے ہیں تاکہ آپ کی جلد کو خشک ہونے سے روکنے میں رکاوٹ بن سکیں۔
مچھلی کا استعمال بچوں میں دمہ کی بیماری کو کم کرتا ہے۔
دمہ ایک عام بیماری ہے، جس میں وقت کے ساتھ ساتھ ہوا کی نالیوں میں سوجن ہوجاتی ہے۔ پچھلی چند دہائیوں میں اس بیماری کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ سردیوں میں بچوں کو عام طور پر دمہ کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مطالعے کے مطابق، مچھلی کا باقاعدگی سے استعمال بچوں میں دمہ کے خطرے کو 24 فیصد کم کرنے سے منسلک ہے۔
مچھلی کھانے سے گٹھیا کی علامات کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔
بہت سے لوگ گرمیوں کی نسبت سردیوں میں جوڑوں کے درد سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور جو بھی جوڑوں یا پٹھوں میں درد کا مستقل شکار رہتا ہے سردیوں میں لازمی مچھلی کا استعمال کریں ۔ اومیگا 3 فیٹی ایسڈز، سوزش کو کم کرکے اور گٹھیا کی علامات کو کم کرکے علاج میں مدد کرتے ہیں۔ اگر آپ سالمن، میکریل، ٹونا اور دیگر اومیگا تھری سے بھرپور مچھلی زیادہ کھاتے ہیں تو آپ کو جوڑوں کے درد اور سوزش کے خلاف بہتر دفاع حاصل ہوگا۔
مچھلی میں موجود غذائیت۔
آئرن، زنک، پوٹاشیم، میگنیشیم، کیلشیم، نیاسین، سیلینیم، اور وٹامن اے، بی 12، اور ڈی جیسے معدنیات حاصل کرنے کے لیے مچھلی کھانا بھی ایک بہترین طریقہ ہے۔ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ زیادہ تر مچھلیوں میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
سیدھے الفاظ میں، مچھلی سارا سال آپ کی بہترین دوست ہوتی ہے، لیکن خاص طور پر سردیوں میں۔ لمبی راتوں کے دوران، ہے؟ تاہم، مچھلی کا استعمال آپ کو سردیوں کے بدترین اثرات سے بچنے میں مدد دے گا۔ اگر آپ کو اب بھی کوئی پریشانی ہے تو آپ ماہر غذائیت سے بات کر سکتے ہیں۔
اہم باتیں۔۔۔
یہ زمین پر صحت مند ترین کھانے میں سے ایک ہے۔
گرمیوں میں مچھلی کے استعمال سے پرہیز کریں کیونکہ یہ آپ کو اسہال اور صحت کے دیگر مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔
اگرچہ تمام مچھلیاں پروٹین کا بہترین ذریعہ ہیں، لیکن جن میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز زیادہ ہوتے ہیں وہ دل، دماغ، آنکھوں اور عام صحت کے لیے سب سے زیادہ فائدے رکھتی ہیں۔
ایف ڈی اے کے مطابق، حاملہ یا دودھ پلانے والی خواتین کو فی ہفتہ 8 سے 12اونس کم مرکری والی مچھلی کا استعمال استعمال کرنا چاہیے۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|