سونف ایک سستی جڑی بوٹی ہے جو نہ صرف ہر گھر کی ضرورت بلکہ اپنے فوائد کے سبب باورچی خانے کی رونق بھی ہے۔ اس کی خوشبو کھانوں کی لذت بڑھاۓ اور اس کے فوائد انسان کو وہ طاقت اور خوبصورتی کم خرچ میں فراہم کرے جن کو جان کر ہر کوئی استعمال کرنے پر مجبور ہو جاۓ گا۔
سونف کو عام طور پر چبا کر کھانا ہاضمے کو بہتر بناتا ہے، منہ کی بدبو دور کرتا ہے مگر اس کے پانی کا استعمال صدیوں سے اسکے فائدوں کے سبب کیا جاتا رہا ہے جس کی تیاری کا طریقہ کچھ اس طرح سے ہے۔
اس کے ساتھ اگر آپ سونف کے استعمال کے حوالے سے ڈاکٹر سے کسی بھی قسم کے سوالات پوچھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں جہاں پر نہ صرف آپ ماہر اور مستند ڈاکٹروں سے مشورہ لے سکتے ہیں بلکہ ان سے ملاقات کی اپائنٹمنٹ بھی لی جا سکتی ہے یا پھر 03111222398 پر براہ راست رابطہ کر کے ہمارے نمائندے سے صحت کے حوالے سے رہنمائی لی جا سکتی ہے۔
سونف کا پانی بنانے کا طریقہ
۔1 سونف کا پانی تیار کرنے کے لیۓ ایک گلاس نیم گرم پانی لے لیں اور اس میں ایک چمچ سونف شامل کر دیں۔
۔2 اس کے ساتھ ساتھ دو تین دانے سبز الائچی ،آدھا چمچ سفید زیرہ ،اور ایک چھوٹا ٹکڑا دارچینی ملا کرڈھک کر رکھ دیں۔ دو گھنٹوں کے بعد یہ تمام چیزیں کسی چھنی میں چھان لیں۔
۔3 اس سے پانی کا رنگ قدرے تبدیل ہو جاۓ گا یہ پانی ہر روز رات کو سونے سے قبل پی لیں۔
سونف کا پانی پینے کے فوائد
سونف کا پانی جس کا بنیادی جز سونف ہوتا ہے بہت سارے فوائد کا حامل ہے جن کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے۔
غذائيت سے بھر پور ہوتا ہے
ایک چمچ سونف غذائيت کا خزانہ خود میں پوشیدہ رکھتا ہے یہ 20 کیلوریز فراہم کرتا ہے اس کے علاوہ اس میں فائبر ، وٹامن سی ،کیلشیم، آئرن، میگنیشیم ،پوٹاشیم کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ صحت کے لیۓ بہت مفید ہوتی ہے اور ذیابطیس اور ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیۓ بہت فائدے مند ہے۔
وزن کم کرنے میں مددگار
وزن کم کرنے کے خواہشمند افراد کے لیۓ سونف اور سونف کا پانی کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔ اس حوالے سے ماہرین نے کئی ایسی عورتوں پر تحقیق کی جو کہ وزن کم کرنے کی خواہشمند تھیں ان کو کھانے سے قبل سونف کا پانی پینے کے لیۓ دیا گیا جس کے سبب ان کی بھوک میں واضح کمی دیکھی گئی اس سے ان کی مزید کھانا کھانے کی خواہش میں واضح کمی دیکھنے میں آئی۔ جس کے سبب ان کو وزن کم کرنے میں بغیر کسی منفی اثرات کے کافی مدد ملی۔
دل کی صحت کے لیۓ مفید
سونف میں فائبر کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو خون میں کولیسٹرول کی شرح کو کم کر کے دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے ۔اس کے علاوہ اس میں کیلشیم ، میگنیشیم کی موجودگی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیۓ مفید ہوتا ہے اور بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے۔
دودھ پلانے والی ماؤں کے لیۓ مفید
سونف میں گلیکٹوجینک خصوصیات ہوتی ہیں جو کہ دودھ پلانے والی ماؤں کے لیۓ بہت مفید ہوتا ہے یہ ایسے ہارمون کو فعال کرتے ہیں جو کہ دودھ پیدا کرتے ہیں اس وجہ سے دودھ پلانے والی ماؤں کے لیۓ سونف اور سونف کا پانی بہت مفید ہوتا ہے۔
جلد کی خوبصورتی بڑھاۓ
سونف معدے کی گرمی کو دور کر کے جگر کے افعال کو بہتر بناتی ہے اس کے ساتھ ساتھ اس کی اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کے سبب جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرتا ہے جس سےجلد صاف شفاف ہوتی ہے ایکنی کا خاتمہ ہوتا ہےاور خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے۔
مینوپاز کے اثرات کو کم کرے
مینو پاز کے دور سے گزرنے والی خواتین کو جن جسمانی اور نفسیاتی مسائل کا سامنا ہارمون کے نظام کی بے اعتدالی کے سبب کرنا پڑتا ہے ان خواتین کے ان اثرات کو کم کرنے میں سونف اور سونف کا پانی بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
ایسی خواتین کو باقاعدگی کے ساتھ سونف کا استعمال اپنی غذا میں شامل کرنا چاہیۓ تاکہ وہ اچانک جسم سے نکلنے والی گرم لہروں اور جنسی مسائل سے بچ سکیں۔
کینسر سے لڑنے کی طاقت دے
اس کے اندر اینتھینول نامی ایک کیمیکل موجود ہوتا ہے جس کے اندر کینسر سے لڑنے کی طاقت موجود ہوتی ہے ماہرین کے مطابق اس کا استعمال جسم میں کینسر والے خلیات کے بڑھنے سے روکتا ہے خصوصا خواتین میں جو چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہوں ماہرین کے مطابق اگر وہ باقاعدگی سے سونف کا استعمال کریں تو اس سے کینسر کے خلیات کی نشوونما میں واضح کمی دیکھنے میں آتی ہے۔
سونف کے استعمال میں احتیاط
ویسے تو عام طور پر جڑی بوٹیاں کسی بھی قسم کے سائڈ افیکٹ سے محفوظ ہوتی ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ ان کے اچھے اثرات کے ساتھ ساتھ بعض افراد میں یہ کچھ مسائل کا سبب بھی ہو سکتی ہیں جن کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔
مثال کے طور پر سونف کے اندر ایسٹروجن ہارمون کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو کہ ایک جانب تو مینو پاز والی خواتین کے لیۓ مفید ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ ماں بننے والی ماؤں کے لیۓ اور اس کی کوکھ میں پلنے والے بچے کے لیۓ خظرناک بھی ہو سکتا ہے اس کے ساتھ ساتھ بعض کینسر کی ادویات کے ساتھ بھی اس کے ری ایکشن دیکھے گۓ ہیں اس وجہ سے ایسے مریضوں کو اس کا استعمال اپنے ڈاکٹر کے مشورےکے بغیر نہیں کرنا چاہیۓ۔ خاص طور پر حاملہ خواتین کو اس کا استعمال نہیں کرنا چاہیۓ کیونکہ اس کا استعمال ان کے بچے کے لیۓ خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔