غصہ آنافطری بات ہے،شاید ہی کوئی انسان ایسا ہوگا جسے غصہ نہ ؔآتا ہوگا۔لیکن اس کے بہت سے مسائل بھی ہوتے ہیں اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ ہماری صحت پر غصہ کی وجہ سے کونسے مسائل ہوسکتے ہیں تو اس کے لئے یہ بلاگ لازمی پڑھئیں۔
Table of Content
غصہ کیا ہے؟-
یہ ایک قدرتی عمل ہے جس میں انسان اپنے احساسات پر کنٹرول نہیں کرپارہا ہوتا،جب چیزیں بےقابو ہوجاتیں ہیں تو اس کا انسان کو نقصان کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوتا۔اس لئے بے قابو غصہ انسان کے لئے خطرناک ہوسکتا ہے۔اس کے صحت پر بہت سے نقصان ہوتے ہیں۔اس حالت میں دل کی دھڑکن اور خون کے پریشر میں اضافہ ہوتا ہے۔
غصہ کے صحت پر نقصانات-
غصے کے صحت پر جو نقصانات ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں؛
سردرر-
غصہ ایک ایسا جذبہ ہے جس پر انسان کو کنٹرول نہ رہے تو وہ خود کو اور اپنے اردگرد لوگوں کو نقصان دیتا ہے۔جب ہم دن بھر غصے میں رہتے ہیں تو اس کی وجہ سے ہم سردرد میں مبتلا رہ سکتے ہیں۔
بلڈپریشر-
یہ ایک بیماری ہے۔جوانسان کے کسی بھی حصے پر حملہ کرکے نقصان پہنچا سکتی ہے۔جب انسان غصے کی حالت میں ہوتا ہے تو اس کے خون کا پریشر بڑھ سکتا ہے جس وجہ سے وہ بہت سی بیماریوں میں مبتلا ہوسکتا ہے۔
بلڈ پریش میں کن غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیے اگرآپ جاننا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں۔
ذہنی دباؤ-
جب انسان زیادہ تر غصہ میں رہتا ہے تو اس حالت میں ذہن پر دباؤ پڑتا ہے جس وجہ سے وہ بے چینی میں مبتلا ہوتا ہے۔اور غصےکی حالت میں انسان کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کم پڑجاتی ہے۔اس لئےخوش رہنے کے لئے اپنے غصے پر قابو پائیں۔
دیگر مسائل-
غصہ کی حالت میںآپ کو بہت سے منفی نتائج حاصل ہوتے ہیں،یہ کیسے صحت کو متاثر کرتا ہے اس کے اثرات تباہ کن ہوسکتے ہیں ۔اس کی وجہ سے ہونے والی دیگر بیماریاں
فالج کا خطرہ-
دل کے دورے کا خطرہ-
مدافعتی نظام کا کمزور ہونا-
سانس یا پھیپھڑوں کی بیماری
انسومنیا یعنی نیند کا نہ آنا-
معدے کے مسائل-
پیٹ میں درد-
جلد کے مسائل جیسے ایکزیما-
ڈپریشن-
اگر ہم مسلسل غصے کی حالت میں رہتے ہیں تو اس کی وجہ سے مندرجہ بالابیماریوں کا سامنا کرسکتے ہیں۔
غصہ آنے کی کیا وجوہات ہوسکتیں ہیں؟-
ہم اپنی زندگی میں اپنے دوستوں،اپنی فیملی اور اپنی جاب کو اپنا وقت دیتے ہیں۔اس کے علاوہ ہم وہ مرحلے بھی دیکھتے ہیں جس کی وجہ سے ہم غصے جیسے جذبے سے گزرتے ہیں ،اس کی کیا وجوہات ہوسکتیں ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں؛
رشتوں میں تنازعات-
مالی مشکلات-
کام میں مشکلات-
خاندانی مسائل-
کسی پرانی منفی یاد کا آنا-
کوئی آپ کا مذاق بنائے-
روزمرہ کے حالات جیسے
ٹریفک بلاک-
منسوخ منصوبے-
دیرہونا-
حادثات-
ہم ان چیزوں کی وجہ سے غصے میں مبتلا ہوکر اپنی صحت گنوا سکتے ہیں۔
قابو پانا-
ہم اپنی اس حالت پر ان طریقوں کی مددسے قابو بھی پاسکتے ہیں جیسے
اگرآپ کو محسوس ہو کہ آپ بےقابو ہورہے ہیں توآپ اس صورتحال سے ہٹ جائیں یہاں تک کہ معاملہ ٹھنڈا ہوجائے۔
جذبات،لوگوں کی باتوں کو معمول کے مطابق زندگی کا حصہ سمجھیں۔-
ناراض ہونے کی صحیح وجوہات کی نشاندہی کریں۔-
کسی ایسے شخص سے بات کریں جس پر آپ اعتماد کرتے ہیںکہ آپ کیسا محسوس کررہے ہیں۔-
کوئی جسمانی سرگرمی کریں جیسے دوڑنا،پیدل چلنا وغیرہ-
اگرہم اپنی اس حالت پر قابو نہیں پاتے تو یہ غصہ جسمانی تشدد کا سبب بن سکتا ہے۔
باقاعدگی سے ورزش-
ہم اپنے موڈ کو کو مختلیف طریقوں سے بہتر بنا سکتے ہیں۔اور غصے کی حالت پر قابوپاسکتے ہیں۔بہت سے مطالعات سے علم ہوتا ہے کہ باقاعدگی سے ورزش ہمارے موڈ کو بہتر بناتی ہے۔اس کی وجہ سے تناؤ کی سطح میں کمی آتی ہے۔ہوسکتا ہے کہ جسمانی سرگرمی جسم میں سے پریشانی کے کیمکلز کو کم کرتی ہے۔
جسمانی سرگرمی دماغ میں موڈ ریگولیٹ کرنےوالے نیوروٹرانسمیٹرکی پیداوار کو فروغ دیتی ہے۔
پانی پئیں-
جب آپ غصے کی حالت میں ہوں تو آرام سے بیٹھ جائیں اور پانی پئیں۔ایسا کرنے سے آپ کے پٹھوں کو آرام ملے گا اورآپ کو راحت محسوس ہوگی۔
لمبا سانس لیں-
جب بھی آپ اس حالت میں ہوں اور آپ کو محسوس ہو کہ حالات بے قابو ہوجائیں تو بجائے چیزیں توڑنے کےآپ لمبا سانس لیں اورآرام سے بیٹھں،اپنے جسم کو اس حالت میں لے کرآئیں جیسے آپ یوگا کرہے ہوں۔
ہنسیں-
اس حالت میں آپ کسی کام میں مصروف ہوجائیں،یاآپ کوئی ایسی وڈیو دیکھیں کہ جس کو دیکھ کرآپ کو ہنسی آئے یا آپ اپنے اردگرد بچے ہوں تو ان کے ساتھ کھیلنے میں مصروف ہوجائیں۔ایسا کرنے سے آپ دماغی طور پر پرسکون محسوس کریں گے۔
غصہ ایسی حالت ہے جس میں انسان کو کسی چیز کی سمجھ نہیں رہتی۔اس لئے کہتے ہیں کہ غصے کی حالت میں کوئی بھی فیصلہ نہیں کرنا چاہیےکیونکہ تب انسان سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کھو دیتا ہے۔
ہم اس کی وجہ سے بہت سے نقصان اٹھا سکتے ہیں۔اگر آپ کو کسی ڈاکٹر کے انتظار میں قطار میں کھڑے رہ کر غصہ آتا ہے توآپ پہلے مرہم ڈاٹ پی کےکی ویب پر کال کر کے گھر بیٹھے ڈاکٹر کی اپائینمنٹ حاصل کریں اس کے علاوہ یا آپ وڈیو کنسلٹیشن سے 03111222398اس نمبر پر بات کریں۔