شوگر کے مریضوں کو اپنی غذا کا انتخاب سوچ سمجھ کرکرنا پڑتا ہے، کیونکہ بہت سی غذائیں ایسی ہی جو خون میں گلوکوز کی سطح کو بڑھا دیتی ہیں۔ ان لوگوں کو حفظانِ صحت کے اصولوں کے تحت غذا کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔
جیسے عید قریب ہے اور اس عید پر بکرے، گائے اور اونٹ کی قربانی بھی کی جاتی ہے، تو گوشت کا استعمال ہر گھر میں ہوگا۔لیکنشوگر کے مریضوں کو اس کے استعمال سے بہت سے نقصان ہوسکتے ہیں۔ شوگر کے مریضوں کو زیادہ گوشت کے استعمال سے صحت کے بہت سے مسائل پیش آسکتے ہیں۔
اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ شوگر کے مریضوں پر کونسے اثرات مرتب ہوتے ہیں تو یہ جاننے کے لئے یہ بلاگ لازمی پڑھیں اور اس حوالے سے مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے مرہم کی سائٹ پہ تجربہ کار ماہرین سے اس 03111222398 پہ رابطہ کریں۔
۔شوگر کے مریض اور گوشت کا استعمال
گوشت کے زیادہ استعمال کی وجہ سے شوگر کے مریض کن مسائل میں مبتلا ہوتے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں؛
۔1 کولیسٹرول میں اضافہ
گوشت میں کولیسٹرول کی مقدا کافی زیادہ پائی جاتی ہے ایک تحقیق کے مطابق ایک کلوگوشت میں 900 گرام کولیسٹرول پایا جاتا ہے۔ اس کی زیادہ مقدار بیف میں ہوتی ہے۔یہ دل کی بیماریوں کے لئے بہت خطرناک ہوتا ہے۔ اس لئے شوگر کے مریضوں کو بیف کا استعمال کم کرنا چاہیے تاکہ جسم میں کولیسٹرول کی سظح کو مناسب رکھا جاسکے اور بیماریوں سے بچ سکیں۔
۔2 شوگر کا خطرہ
بہت سی ریسرچ سے ثابت ہوا ہے کہ گوشت کا زیادہ استعمال شوگر کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔اس نشوونما میں سرخ گوشت بینادی کردار ادا کرتا ہے۔ اس گوشت میں ہیم آئرن کا اعلی مواد موجود ہوتا ہے،جو شوگر ہائی ہونے کا سبب بنتا ہے۔ڈیوک این۔یو۔ایس کے کلینکل سائنسر کے پروفیسر کوہ نے مطالعہ کیا جن کے مطابق ہیم آئرن شوگر کا باعث بنتا ہے۔
پروفیسر وون کوہ نے سنگا پور میں 5 سال تک اس پر مطالعہ کیا جس کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے کے گوشت میں موجود فولاد شوگر کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔
۔3 چکنائی
گوشت میں چکنائی بہت زیادہ پائی جاتی ہے یہ گوشت کے باہر بھی موجود ہوتی ہے اور اندر بھی موجود ہوتی ہے۔جو ہمیں نظر آرہی ہوتی ہے اسے چربی بی کہتے ہیں۔جو ہماری مجموعی صحت کے لئے نقصان دہ ہے اس کے علاوہ یہ شوگر کے مریضوں کو بھی بہت نقصان دیتی ہے۔اس لئے چربی والے گوشت کا استعمال اعتدال کے ساتھ کرنا چاہیے۔
۔4 پروٹین کی زیادہ مقدار
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ کیلوری کی زیادہ مقدار لینے سے بلڈ شوگر میں اضافہ ہوتا ہے۔خالانکہ کبھی کبھار ایسا نہیں ہوتا۔وہ غذائیں جن میں پروٹین کی اعلی مقدار موجود ہوتی ہے وہ بھی شوگر میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ ان میں گوشت بھی شامل ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہم گوشت کم مقدار میں کھائیں تاکہ ہم اس سے بچ سکیں۔
۔5 فائبر کا نہ ہونا
ریشہ دار غذائیں ہمارے شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ سبزیوں اور پھلوں میں اچھی مقدا ر میں فائبر موجود ہوتا ہے جس کے استعمال سے ہماری مجموعی صحت بہتر ہوتی ہے، لیکن گوشت میں فائبر موجود نہیں ہوتا جس وجہ سے ہم صحت کے مسائل سے دوچار ہوتے ہیں۔
اگر ہم گوشت کا استعمال کرتے ہیں تو ہمیں چاہیے کہ ہم ان کے ساتھ ریشہ دار غذائیں جیسے سلاد اور سبزیوں کا بھی استعمال کریں۔
۔7 کاربوہائیڈریٹ کا بڑھنا
گوشت میں کاربوہائیڈریٹ موجود نہیں ہوتا، اگرچہ یہ ہمارے بلڈ شوگر کو متاثر کرتا ہے لیکن اس کے بغیر ہمارا کھانا غیر متوازن ہوجاتا ہے۔ اگرچہ آپ کو کھانے کے بعد تسکین محسوس نہیں ہوگی۔ اگر شوگر کے لئے کاربوہائیڈریٹ اچھے نہیں ہیں ا سکا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اسے کھانا ہی چھوڑ دیں۔ ہمیں مجموعی صحت کے لئے اس کا استعمال اعتدال میں رہ کر کرنا چاہیئے۔
سرخ گوشت کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ہماری صحت پر بہت سے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ ان میں چکنائی کی مقدار زیادہ پائی جاتی جو دل کے امراض، شوگر، ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا کرتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کا باقاعدہ استعمال سے صحت کی مزید خرابیاں پیدا ہونے لگتی ہیں۔ کیونکہ زیادہ کاربوہائیڈریٹ شوگر میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔
۔2 احتیاط کریں
۔1 اگر آپ شوگر کے مریض ہیں تو گوشت کا کم استعمال کریں اور اس کے ساتھ سبزیوں کا بھی استعمال کریں۔
۔2 گوشت کے استعمال کے کچھ دیر بعد آپ پانی کا زیادہ استعمال کریں۔
۔3 اس کو ہضم کرنے کے لئے آپ گوشت کو کھانے کے بعد 30 منٹ تک ورزش کریں۔
۔4 دل،گردے اور کلیجی جن میں زیادہ فیٹ اور پروٹین موجود ہو ان کا استعمال کم کریں۔
۔5 گوشت کے ساتھ دہی اور سلاد کا استعمال لازمی کریں۔
شوگر انسان کو دیمک کی طرح کھاتی ہے اس لئے ضروری ہے کہ ہم اپنی متوازن غذا کی مدد سے اپنی صحت کو برقرار رکھ سکیں۔ ایسا تب ممکن ہے جب ہم سبزیوں اور پھلوں کا استعمال زیادہ کریں گے۔ اگر آپ کی شوگر متوازن غذا کے باوجود بھی کنٹرول نہیں ہورہی تو آپ کو ڈاکٹر سے مشورے کی ضرورت ہے۔