لوگوں سے دور ہونا یا خود کو الگ تھلگ کرلینا تنہائی یا اکیلا پن کہلاتا ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ایسا کیوں ہے کہ بعض لوگ اکیلا رہنے کے باوجود احساسِ تنہائی کا شکار نہیں ہوتے اور بعض لوگ بہت سے لوگوں کے ساتھ رہنے کے باوجود تنہائی محسوس کرتے ہیں۔ تنہائی محسوس کرنے کی صورت میں کيے جانے والے کچھ کام ایسے ہیں جو آپ کے ڈپریشن کو دور کرسکتے ہیں۔
۔1 تنہائی کیا ہے؟
جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں انسان ایک معاشرتی جانور ہے وہ کسی دوسرے کے ساتھ یا کسی کی مدد کے بغیر نہیں رہ سکتا انسان ہمیشہ سے ایک ساتھی کے ساتھ رہنے کا عادی ہوتا ہے۔ تنہائی انسان کو خوف میں مبتلا کر سکتی ہے جبکہ تنہائی کا احساس اسے ڈپریشن اور دیگر ذہنی بیماریوں کا شکار کر دیتا ہے۔
ایک خاندان ایک کنبہ بناتا ہے جبکہ کئی خاندانوں اور کنبوں سے مل کر ایک معاشرہ بنتا ہے ہمیں زندگی گزارنے کے لیے معاشرے میں موجود کئی لوگوں کی ضرورت پڑ سکتی ہے اگر ہم بیمار ہوتے ہیں تو ہمیں ڈاکٹر کی ضرورت پڑتی ہے اسی طرح مختلف ضرویات زندگی کے لیے ہمیں مختلف لوگوں کی مدد درکار ہوتی ہے۔
تنہائی کے شکار افراد اکثر ڈپریشن اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں ان مسائل کے حل اور ماہر ڈاکٹر سے مشورے کے لیے مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں۔
یہ ضروری نہیں ہے کہ انسان جسمانی طور پر لوگوں سے گھرا ہوا ہو کیونکہ آپ کو بھیڑ میں بھی تنہائی محسوس ہو سکتی ہے لیکن آپ کی سوچ اس بات پر اثر انداز ہوتی ہے جب آپ خود کو تنہا محسوس کرتے ہیں یہ عام طور پر اس وقت ہوتا ہے جب اپنے آپ سے یا جو کچھ آپ کے پاس ہے اس سے آپ مطمئن نہیں ہوتے ہیں۔
یہ تمام ایسی باتیں ہیں جو آپ کو تنہائی کا شکار کرسکتی ہیں جب تک آپ یہ سوچنے کے قابل نہ ہوجائیں کہ ان تمام باتوں کا حل کیا ہے اس وقت تک آپ خود کو الگ تھلگ اکیلا محسوس کر سکتے ہیں اور آپ کو کسی کی صحبت کی ضرورت محسوس ہوسکتی ہے۔
جب آپ تنہائی کا سامنا کر رہے ہوں تو آپ کے لیے یہ زیادہ فائدہ مند نہیں ہوتا ہے درحقیقت تنہائی کا احساس آپ کو حقیقت سے دور اور منفی خیالات کے طرف لے جاتا ہے یہ احساس خود سے نفرت اور خود تنقید کا باعث بن سکتا ہے اپنے موڈ کو تبدیل کرنے کے لیے ہمیں مثبت سوچ اور دوسرے سے بات چیت کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ معاشرتی طور پر جڑے رہنے سے انسان خود کو زیادہ پر اعتماد اور مضبوط محسوس کرتا ہے تنہائی کا احساس انسان کو کمزور اور الجھا ہوا رکھتا ہے۔
۔2 تنہائی کو تسلیم کرنا
جیسا کہ بہت سی چیزیں ہیں جن کی حقیقت کے بارے میں اکثر لوگ نہیں جانتے زیادہ تر لوگ اس بات سے انکار کرتے ہیں کہ وہ تنہا ہیں یا وہ سمجھتے ہیں کہ وہ صرف فکر مند یا افسردہ ہیں کیونکہ تنہائی کی بہت سی وجوہات ہیں ایمی روکاچ پی ایچ ڈی کلینیکل سائیکالوجسٹ نیویارک یونیورسٹی میں کورس ڈائریکٹر اور تنہائی محبت اور سب کی مصنفہ کہتی ہیں۔۔
کہ بہت سے لوگوں کو یہ تسلیم کرنے میں شرم آتی ہے کہ وہ خود کو تنہا محسوس کرتے ہیں کیونکہ وہ اس تجربے کو سماجی اکیلا پن اورتنہائی سے جوڑتے ہیں لیکن اپنی تنہائی سے انکار کرنے کا مطلب ہے اس کے بارے میں کچھ کرنے کے اپنے موقع کو ختم کرنا ہوتا ہے کیونکہ آپ اکیلے ہی تنہائی کا شکار نہیں ہو سکتے۔
۔3 ہم اپنی تنہائی میں اکیلے نہیں ہیں
ہو سکتا ہے آپ اکیلے ہی تنہائی کا شکار نہیں ہیں بلکہ دوسرے لوگ بھی اس سے نمٹ رہے ہوتے ہیں یہ ایک اچھا خیال ہے کہ آپ بھی کسی اور کی طرح خود کو اس صورتحال سے نکالنے کی طاقت رکھتے ہیں خود کو حقیقت پسند بنائیں۔
اگرچہ کچھ ایسی چیزیں موجود ہوتی ہیں جو آپ کے اکیلا پن کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں لیکن کبھی کبھی آپ اکیلا پن کم کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکتے لوگ آپ کے ساتھ روابط بنانا نہیں چاہتے یا پھر وہ بہت مصروفیت کی وجہ سے بھی آپ کو وقت نہیں دے پاتے تب آپ خود کو اکیلا محسوس کر سکتے ہیں۔
اکیلے پن کے لمحات مشکل ہوسکتے ہیں لیکن بہرحال ہمیں ایسے وقت میں ثابت قدم رہنا چاہیئے زندگی میں ہمیں اپنی تنہائی سے نمٹنے کے لیے مشکل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے لیکن ہمیں ہار نہیں ماننی چاہیئے۔
۔4 لوگوں سے دوری اختیار نہ کریں
خودپسندی اور اکیلے رہنا ایسے احساسات ہیں جن کی وجہ سے انسان تنہائی کا شکار ہوسکتا ہے۔ ایک عام ردعمل یہ ہے کہ آپ اپنے آپ کو یہ سوچنے پر مجبور کریں کہ آپ کو درحقیقت کسی کی ضرورت نہیں ہے اس طرح حالات بہتر ہو سکتے ہیں اور آپ خود کو سنبھال سکتے ہیں۔
تاہم یہ جواب آپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے نقصان دہ ہوگا انسان کو لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے اور ہر ایک کو پیار محسوس کرنے کی ضرورت ہوتی ہے لہذا جیسے ہی آپ اکیلا پن محسوس کرنے لگے تو یہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ آپ اپنی تنہائی کو کس طرح دور کرسکتے ہیں۔
۔5 مثبت یادیں لکھیں
مثبت یادیں لکھنا اپنی زندگی کے خوبصورت گزرے ہو ئے لحموں کے بارے میں روزانہ کچھ وقت یا صرف 15 منٹ فی دن ان خاص لمحات کو لکھنے کے لیے وقف کرنا جو آپ نے دوستوں اور خاندان کے ساتھ شیئر کیے ہیں۔ منفی جذبات پر قابو پانے کے لیے کافی ہو سکتے ہیں یہ عمل آپ کو یاد دلائے گا کہ آپ اکیلے نہیں ہیں اور یادیں آپ کے مزاج کو بہتر کرنے میں مدد کریں گی۔
۔6 جانور پالنا
اپنے اکیلا پن دور کرنے کے لیے جانور پالنا ایک اچھا مشغلہ ہے یہ بہت ساری وجوہات کی بناء پر جانور پالنا ہمارے لیے بہت اچھا ہوسکتا ہے لیکن جب تنہائی کی بات آتی ہے تو جانوروں کے ساتھ بات چیت کرنے سے دماغ میں ڈوپامائن خارج کرنے کی طاقت ہوتی ہے۔
جو کہ ایک بڑی بات ہے کیونکہ خوشی کسی انعام سے کم نہیں ہے۔ آپ اپنے پالتو جانور کو چہل قدمی کرائیں یا اپنے پالتو جانور کو ڈاکٹر کے پاس چیک اپ کے لیے لے جائیں تو دوسرے پالتو جانوروں کے مالکان کے ساتھ بات چیت کرنے سے شاید آپ کو ایک نیا دوست بنانے کا موقع مل جائے گا اور آپ کی تنہائی دور کرنے کا موقع مل سکے۔
۔7 یوگا کلاسز میں حصہ لینا
اکیلا پن دور کرنے کے لیے یوگا کلاسز میں حصہ لیا جاسکتا ہے کسی بھی سرگرمی میں حصہ لینے سے آپ اپنے آپ کو مصروف رکھ سکتے ہیں ورزش اور دیگر جسمانی سرگرمیاں آپ کی صحت کے لیے بھی بہت مفید ہوتی ہیں اس طرح ہمیں دوسرے لوگوں سے بات چیت کرنے کا موقع ملتا ہے اور یہ ہماری جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔
۔8 کتابیں پڑھنا
کتابیں اکیلا پن کی بہترین ساتھی ہوتی ہیں یہ نہ صرف تنہائی دور کرتی ہیں بلکہ ہماری معلومات میں اضافہ بھی کرتی ہیں گھر بیٹھے ان کتابوں کے ذریعے ہم دنیا کہ بارے میں مفید معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔