آپ سوچ سکتے ہیں کہ آپ کے نلکوں میں آنے والا پانی براہ راست پینے کے لیے بالکل صاف ہوتا ہے، لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے، یہ بہت صاف معلوم ہوسکتا ہے، لیکن اس میں موجود پوشیدہ خطرات ہوتے ہیں۔ غیر فلٹر شدہ نل کا پانی کئی قسم کے کینسر، جلد کے انفیکشن، ہڈیوں کی بیماریوں اور اعضاء کی خرابی کا ایک اہم ذریعہ بن سکتا ہے۔ پینے سے پہلے پورٹیبل فلٹر لگانا یا پانی ابالنا بہتر ہے۔ گھریلو فلٹریشن یا ابالنا ان صحت کے خطرات کو کافی حد تک کم کرسکتا ہے۔
غیر فلٹر شدہ پانی میں بھاری دھاتوں کی موجودگی کی وجہ سے جگر کے مسائل پیدا امکان ہوتا ہے۔۔ یہ پانچ وجوہات آپ کو نلکے کے پانی کو پینے سے پہلے اسے صاف کرنے پر مجبور کریں گی۔ اس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیےآپ مرہم کی سائٹ پہ متعلقہ ڈاکٹر سے رابطہ کرسکتے ہیں یا 03111222398 پہ کال پر بھی بات کرسکتے ہیں۔
کینسر کے خطرات
پانی میں فلورائیڈ، سنکھیا اور غیر صحت بخش عناصر کی زیادہ مقدار کی موجودگی کینسر کے خطرات کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ فلورائیڈ کی زیادہ مقدار ٹیومر کے بڑھنے کو ایکٹو کرتی ہے اور ان کی نشوونما میں بھی مدد کرتی ہے۔ آرسینک اپنی کینسر پیدا کرنے والی خصوصیات کے لیے بڑے پیمانے پر جانا جاتا ہے۔ ریڈون، ایک تابکار گیس ہے جو گندے پانی میں پائی جاتی ہے، جو کہ پھیپھڑوں کے کینسر کی ایک بڑی وجہ بھی ہے۔
اعصابی نقصان
پاکستان میں پانی کی صفائی کی ناقص سہولت کی وجہ سے، گھریلو استعمال کے لیے فراہم کیے جانے والے پانی میں اب بھی بہت سے آلودگی موجود ہوتی ہے۔ ان میں سے ایک لیڈ یعنی سیسہ ہے۔ سیسہ صحت کے لیے انتہائی زہریلا ہوتا ہے۔ یہ خاص طور پر اعصابی نظام کو نقصان پہنچاتا ہے جس کی وجہ سے سیکھنے میں دشواری، علمی زوال اور آئی کیو کا لیول کم ہونا شامل ہوتا ہے۔ یہ نوجوانوں میں ترقی کی روک تھام کا سبب بھی جانا جاتا ہے۔
جلد اور آنکھوں کے مسائل
پانی کو صاف کرنے کے لیے کلورین ڈالی جاتی ہے۔ یہ پانی میں خطرناک پیتھوجینز (بیماری پیدا کرنے والے ایجنٹوں) کو مار ڈالتا ہے۔ تاہم، اس کے بہت سے مضر صحت اثرات بھی ہوتے ہیں۔ کلورین شدہ پانی جلد کی قبل از وقت عمر بڑھنے، آنکھوں اور جلد میں جلن، خشک کھانسی اور گلے کی سوزش کا سبب بنتا ہے۔ یہ بعض قسم کے کینسر کا بھی ذریعہ ہوتا ہے۔
جگر اور گردے کا نقصان
نلکے کے پانی کا صحیح طریقے سے صاف نہیں کیا جاتا ہے۔ اس لیے اس میں برومیٹس ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ وہ مرکبات ہیں جو مجموعی طور پر جگر اور گردے کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ جس کو تائرواڈ ٹیومر کا سبب بھی جانا جاتا ہے۔
ہڈیوں کا کمزور ہونا
نلکے کے پانی میں فلورائیڈ اور بھاری دھاتوں جیسے آلودگیوں کی موجودگی ہڈیوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔ فلورائیڈ دانتوں کے تامچینی کو نقصان پہنچاتا ہے اور ہڈیوں کو بھی کمزور کرتا ہے۔ اس سے لوگوں کو فریکچر اور ہڈیوں کی بیماریوں جیسے گٹھیا اور آسٹیوپوروسس کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
نلکے کے پانی میں بہت سارے آلودہ مادے ہوتے ہیں جو آپ کو نظر نہیں آتے۔ اپنے پینے کے پانی کو صاف کرنے کے لیے اضافی اقدامات کرنے سے صحت کے بہت سے سنگین مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔