گردے اور مثانے کی بیماری سے ایک تحقیق کے مطابق پوری دنیا میں دس فیصد لوگ متاثر ہوتے ہیں گردہ ایک چھوٹا اعضاء ہے لیکن ہمارے جسم میں اہم کردار ادا کرتا ہے یہ ہمارے جسم میں فلٹر کا کام کرتا ہے گردے اور مثانے کی بیماری کی بہت سی وجوہات ہے یہ ہمارے جسم سے فاسد مادوں کو پیشاب کے ذریعے باہر خارج کرتا ہے۔
گردے کی بیماری کی وجہ بہت سی اور بیماریارں بھی ہو سکتی ہیں جس سے ان کو نقصان پہنج سکتا ہے جیسے ہپیٹائیٹس بلڈپریشر کا بڑھنا اس بیماری کی اہم وجوہات ہے ہائی بلڈ پریشر سے گردے کی شریانوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے جس سے اس کی کام کرنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔
اگر آپ کا مثانہ کمزور ہے تو۔۔۔
آپ کو ذائقہ دار چیزوں کی بجائے ایسی چیزوں کا انتخاب کرنا چائیے جو آپ کےمثانے کے لیے فائدے مند ہوں اس بیماری میں مبتلا افراد کو پوٹاشیئم 2000 گرام سے زیادہ ایک دن میں استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔
سب سے پہلے ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ہمارے مثانے کو کن چیزوں کی ضرورت ہے اور کن چیزوں کی ضرورت نہیں ہے ہمیں ان چیزرں سے پرہیز کرنی چائیے جو ہمارے مثانے کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ اس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے مرہم کی سائٹ پہ ڈاکٹر سے اس نمبر 03111222398 پر رابطہ کریں۔
مثانے کے لیے نقصان دہ غذائیں
چاکلیٹ ،ٹماٹر بیس پروڈکٹ، نمک کا زیادہ استعمال ،میٹھی چیزوں کا استعمال ،مصنوعی چینی ،چٹ پٹے کھانے گردوں کو نقصان پہنچانے والی غذائیں ہیں ,ٹماٹر کے بیچ اور اس کا چھلکا نقصان دہ غذا ہے, پالک اور سرسوں کا ساگ میں آئرن کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے جو اس بیماری کے لیے نقصان دہ ہے۔
گردے اور مثانے کے لیے فائدہ مند غذائیں
جب گردے صحیح طریقے سے کام نہیں کر رہے ہوتے تو خون میں فاضل مادے جمع ہو جاتے ہیں اس بیماری سے متاثر افراد کے لیے ضروری ہے کے ان خاص غذائؤں کا استعمال کریں جیسے کے جن میں پوٹاشیئم ،میگنیشئم، پروٹین، فائبر اور فاسفورس مناسب مقدار میں پایا جاتا ہو۔
ناشپاتی اور کیلے
ناشپاتی فائبر حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے ایک ناشپاتی میں 100 کیلوریز ہوتی ہیں کیلا ہر موسم میں پایا جاتا ہے یہ مثانے کے لیے انتہائی مفید ہوتا ہےسبز پھلیاں اس کے ایک کپ میں 31 کیلوریز ہوتی ہیں اسے سلاد کے طور پر اور تل کر بھی کھایا جاسکتا ہے۔
پروٹین والی غذائیں
عام پروٹین گائے کے گوشت ،مرغی کے گوشت، مچھلی اور میں پایا جاتا ہے ان سب چیزوں کو ابال کر کھانے سے بہت فائدہ پہنچتا ہے۔ آلو مثانے کے لیے بہت فائدے مند ہے شکر قندی اور سفید آلو دونوں ہی اس بماری کے لیے مفید ہیں تمام اجناس جیسے چاول اور دلیہ بازار میں ان کی کئی اقسام باآسانی مل جاتی ہیں اور ذیادہ مہنگی بھی نہیں ہوتی۔
ڈرائی فروٹس
بریڈ یہ ایک ایسی غذا ہے جو اس بیماری کے لیے بہت فائدہ مند ہے اس کے استعمال کرنے کے بہت سے طریقے ہیں ڈرائی فروٹ میں پستہ، بادام ، مونگ پھلی اور کاجو شامل ہیں جو انتہائی مفید ہے۔ گوبھی ایک غذائیت سے بھرپور سبزی ہے جو وٹامن بی سی اور کے سمیت بہت سے غذائی اجزاء کو حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے اس میں فائبر ہوتا ہے۔
انڈے کی سفیدی
اگرچہ کہ انڈے کی زردی غذائیت سے بھرپور ہے لیکن اس میں کافی فیٹس پائے جاتے ہے جو کہ گردوں کے مریضوں کے لیے زیادہ فائدہ مند نہیں ڈائیلائیسز کے علاج سے گزرنے والے افراد کے لیے دو انڈوں کی سفیدی بہترین انتخاب ہے کیونکہ انہیں پروٹین کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
لہسن میں سوڈیم موجود ہوتا ہے اس کی تھوڑی سی مقدار کھانوں میں شامل کرنا ضروری ہوتی ہے لہسن کا استعمال ایسے مریضوں کے لیے فائدے مند ہے لہسن نمک کا متبادل ہے اور وٹامن بی، سی حاصل کرنے کا اچھا ذریعہ ہے۔
میتھی
میتھی میں فاسفورس کی کافی مقدار موجود ہوتی ہے اس میں وٹامن بی ،مگنیشیم ،آئرن،اور فائبر پایا جاتا ہے یہ ایک گلوٹن فری اناج بھی ہے اور اس بیماری کے لیے فائدہ مند بھی ہے۔
زیتون کا تیل
زیتون کا تیل چکنائی اور فاسفورس سے پاک ہونے کے ساتھ صحت بخش غذا حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ بھی ہے ایسی بیماری میں مبتلا لوگوں کو وزن برقرار رکھنے میں اکثر دشواری پیش آتی ہے زیتون کا تیل صحت کی ساتھ وزن کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے ایسے افراد کے لیے زیتون کا تیل ایک بہترین آپشن ہے۔
بیماری ہونے کی وجوہات
یہ بیماری الکحل، سگریٹ نوشی کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے اس کے علاوہ بڑھتی عمر کے ساتھ بھی لوگ اس بیماری کا شکار ہو سکتے ہیں شوگر اور بلڈپریشر کا بڑھ جانا گردے کی شریانوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور اس کی کارکردگی سست ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے گردے فیل ہو سکتے ہیں بیماری بڑھ جانے کی صورت میں ڈاکٹرسے رجوع کرنا چاہیۓ۔