پاکستان میں حالیہ شدید بارشوں کے بعد ملیریا میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ملک کے شہری اور دیہی علاقوں میں روزانہ بہت سے لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔ صحت مند غذا ملیریا سے تیزی سے صحت یاب ہونے اور اس کی پیچیدگیوں کو روکنے میں مدد کر سکتی ہے۔ اس ہیلتھ بلاگ میں ملیریا کے مریضوں کے لیے پانچ بہترین پھل کے بارے میں بات کی جارہی ہے جو جلدشفا دے سکتے ہیں اور اس بیماری سے جلد صحت یابی کا باعث بن سکتے ہیں۔
۔1 ملیریا کی علامات
بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے لیے ملیریا کی علامات میں شامل ہیں۔
۔1 بخار اور فلو
۔2 سردی کا لگنا
۔3 سر اور پٹھوں میں درد
۔4 تھکاوٹ محسوس ہونا
۔5 متلی آنا اور اسہال
۔6 خون کی کمی
۔7 یرقان (زرد جلد اور آنکھیں)
اگر فوری طور پر علاج نہ کیا جائے تو، انفیکشن بڑھ سکتا ہے اور گردوں کی ناکامی، دوروں، ذہنی انتشار، کوما اور موت کا سبب بن سکتا ہے۔ آج ہی مرہم کے ذریعے ملیریا کے لیے آن لائن ڈاکٹر سے مشورہ کرکے فوری علاج حاصل کرنے کے لیے 03111222398 پہ کال کریں۔
۔2 ملیریا کے مریضوں کے لیے بہترین پھل کون سے ہیں؟
پھلوں میں اہم وٹامنز اور معدنیات جیسے وٹامن سی، اے، ای اور کئی اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کو اہم غذا سمجھا جاتا ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ وہ مختلف بیماریوں اور انفیکشن کے علاج میں مدد کر سکتے ہیں۔
ملیریا جیسی بیماریاں جسم کی قوت مدافعت کو کم کر سکتی ہیں اور صحت یابی میں تاخیر کا سبب بن سکتی ہیں۔ لہذا، اس حالت کے دوران پھل اور سبزیوں کا استعمال کرنے کی تجویز کی جاتی ہے۔ یہاں پانچ پھلوں کی فہرست ہے جو ملیریا کے علاج اور تیزی سے صحت یاب ہونے میں مدد کر سکتے ہیں۔
۔1 سیب
ملیریا میں اسہال کافی عام ہوتا ہے اور اس کے لیے سیب مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ ان میں پیکٹین شامل ہے، جو پاخانے کو جمع کرکے اسہال اور قبض کے علاج میں مدد کرتا ہے۔
سیب میں ایسے مرکبات بھی ہوتے ہیں جو بظاہر جراثیم کو مارنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ مزید یہ کہ سیب کے چھلکے میں پایا جانے والا ارسولک ایسڈ پٹھوں کی نشوونما اور میٹابولزم میں کام کرتا ہے۔
آپ ملیریا کے مریضوں کو سیب کے ٹکڑے یا ان کی حالت کے لحاظ سے سیب کا رس دے سکتے ہیں۔ آخر میں ملیریا کے بخار کو سیب کے سرکے سے بھی کم کیا جا سکتا ہے۔ ایک کپڑا سیب کے سرکہ میں بھگو کر پانی سے ملا دیں۔ 10 منٹ کے لئے، اسے اپنے پیشانی پر رکھیں۔
۔2 بیریاں
بیر میں اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں اور ان میں وٹامن سی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، یہ دونوں قوت مدافعت بڑھانے کے لیے بہترین ہوتے ہیں۔ پولیفینول کیمیکلز کی موجودگی، جو صحت کے فوائد سے وابستہ ہیں، بنیادی طور پر اینٹی آکسیڈینٹ کا کام کرتے ہیں۔ آپ اسٹرابیری، بلیو بیری، یا آپ کے علاقے میں دستیاب کوئی اور بیر کھا سکتے ہیں۔
۔3 پپیتا
پپیتا نہ صرف پھل کی شکل میں فائدہ مند ہے بلکہ پپیتے کے پتوں کا جوس بھی فائدے مند ہے اس میں ملیریا کے خلاف لرنے کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں اور یہ پلیٹلیٹس کی تعداد بڑھانے میں بھی فائدہ مند ہوتا ہے، جو کہ اس کے لیے کسی بھی دوائی پر انحصار کرنے کے بجائے قدرتی طور پر کیا جا سکتا ہے۔ ملیریا یا ڈینگی کے علاج کے لیے پپیتے کے پھل اور اس کے پتوں کے فوائد موجود ہیں۔
پپیتے کے پتوں میں فینولک کیمیکلز، پاپین اور الکلائیڈز شامل ہیں، جو طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتے ہیں اور جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ملیریا اور ڈینگی کے علاج کے لیے بہت مقبول ہیں۔
ملیریا کے علاج کے لیے آپ پکا ہوا یا کچا پپیتا کھا سکتے ہیں یا پپیتے کے پتوں کا رس بنا سکتے ہیں۔ اگر آپ حاملہ ہیں یا دودھ پلا رہی ہیں تو کچا پپیتا کھانے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
۔4 انگور
ریاستہائے متحدہ میں ماہرین کے مطابق، سیاہ انگور کی جلد میں پایا جانے والا کیمیکل ریسویراٹرول ملیریا کے علاج میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ سوزش کو کم کرکے اور کینسر کے خلیوں کی نشوونما کو روک کر کینسر سے بچا سکتا ہے۔ انگور میں کیٹیچنز، کیوسرٹن اور اینتسائنن بھی شامل ہیں، جو کہ اینٹی آکسیڈنٹ ہیں جو بیماریوں سے لڑنے کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں۔ انگور میں وٹامن سی بھی پایا جانے والا ایک اور اہم غذائیت ہے جو قوت مدافعت کو بہتر بنا سکتا ہے اور ملیریا کے تیزی سے صحت یاب ہونے میں مدد کرتا ہے۔
۔5 سنترے
وٹامن سی سے بھرپور ایک اور پھل جو ملیریا کے علاج میں مددگار ثابت ہوتا ہے وہ نارنجی ہے۔ ان میں کیروٹینائڈ اینٹی آکسیڈنٹس وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں، جو انہیں نارنجی، سرخ اور پیلے رنگ دیتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق، تازہ سنترے کا رس پینے سے جلد میں کیروٹینائیڈ کی سطح کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے، جو کہ جسم کے لیے اینٹی آکسیڈنٹ کا کام کرتے ہیں۔
پھلوں میں وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسیڈنٹس زیادہ ہوتے ہیں جو جسم کو مختلف بیماریوں سے نجات دلانے میں مدد دیتے ہیں۔ ملیریا کے لیے بہترین پھلوں میں سیب، نارنگی، بیر، انگور اور پپیتا شامل ہیں کیونکہ ان میں وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔