آجکل ملک بھر میں روبیلا سے بچاؤ کی مہم جاری ہے اور اس کے لئے 12 سال کی عمر تک کے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جا رہے ہیں جبکہ بہت سے لوگوں کو یہ معلوم ہی نہیں کہ روبیلا خسرہ ہے کیا اور یہ کیسے پھیلتا ہے؟
Table of Content
روبیلا یا جرمن خسرہ ہے کیا؟
جرمن خسرہ جسے روبیلا بھی کہا جاتا ہے ایک وائرل انفیکشن ہے جو جسم پر سرخ دانوں کا سبب بنتا ہے خارش کے علاوہ روبیلا خسرہ میں لوگوں کو عام طور پر بخار اور لمف نوٹس میں سوجن ہوتی ہے ۔ یہ ایک ہلکا انفیکشن ہے جو عام طور پر ایک ہفتے کے اندر اندر بنا علاج کے ہی صحیح ہوجاتا ہے تاہم حاملہ خواتین کے لئۓ خطرے کا باعث بن سکتا ہے

MedicineNet
روبیلا یا جرمن خسرہ کیسے پھیلتا ہے؟
یہ ایک وائرس کی وجہ سے ہونے والا انفیکشن ہے جو گلے اور پھیپھڑوں کے استر والے خلیوں میں بڑھتا ہے یہ ایک بہت ہی متعدی بیماری ہے جو ہوا کے ذریعے پھیلتی ہے جب بھی کائی متاثرہ شخص کھانستا ہے یا چھینکتا ہے تو وہ اس ہوا میں سانس لینے والے یا متاثرہ سخص کی چھوئی ہوئی چیزوں کو چھونے سے صحت مند شخص کو بھی متاثر کر دیتا ہے۔ اس کے علاوہ حاملہ خاتون سے خون کے ذریعے بچے کو منتقل ہو سکتا ہے۔
روبیلا کی علامات
روبیلا یا جرمن خسرہ کی علامات بعض اوقات اتنی ہلکی ہوتی ہیں کہ ان کا نوٹس لینا مشکل ہوتا ہے وائرس سے متاثر ہونے کے بعد دو سے تین ہفتوں میں کے اندر اس کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔
ابتدائی علامات
وائرس سے متاثر ہونے کے 14 دن بعد اس کی ابتدائی علامات ظاہر ہوتی ہیں اس کی اولین علامات میں شامل ہیں سر درد، فلو، بخار ، کھانسی،ناک بہنا ، پٹھوں میں درداور گلے کی سوزش کے ساتھ اکثر سرخ آنکھیں اور ناک بہتی رہتی ہے اس کے ساتھ تین سے پانچ دن بعد سرخ یا سرخی مائل بھورے دانے نکلتے ہیں جو پورے جسم پر سر سے پاؤں تک پھیل جاتے ہیں۔

Saudi 24 News
شدید علامات
روبیلا اگر غیر معمولی طور پر بڑھ جاتا ہے تو یہ کان میں انفیکشن اور دماغ میں سوجن کا باعث بن سکتا ہے اگر آپ کو جرمن خسرہ کے دوران یا بعد میں طویل سر درد، کان میں درد یا گردن میں اکڑن جیسی علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
روبیلا سے خطرہ کسے ہے؟
جرمن خسرہ ریاستہائے متحدہ میں انتہائی کم ہے اس کی وجہ روبیلا سے بچاؤ کی ویکسین ہے جو جرمن خسرہ سے تاحیات استثنٰی فراہم کرتی ہے ۔ جرمن خسرہ کا زیادہ تر خطرہ ان لوگوں میں پایا جاتا ہے جو ایسے ممالک میں رہتے ہیں جہاں اس کے خلاف حفاظتی ٹیکے نہیں لگائے جاتے۔یہ ویکسین عام طور پو 12 سے 15 ماہ کے بچوں کو لگائی جاتی ہے اس کے بعد یہ ویکسین 4 سے 6 سال کی عمر کے دوران لگتی ہے اور جن بچوں کو یہ ویکسین نہیں لگائی گئی ہوتی ان میں جرمن خسرہ سے متاثر ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
روبیلا حاملہ خواتین کو کیسے متاثر کرتا ہے؟
جب ایک حاملہ عورت حمل کے دوران روبیلا خسرہ کا شکار ہوتی ہے تو یہ وائرس اس کے خون کے ذریعے اس کے برھتے ہوئے بچے کو بھی متاثر کر سکتا ہے ۔ اسے ہیدائشی روبیلا سنڈروم کہا جاتا ہے یہ صحت کا ایک سنگین مسئلہ ہو سکتا ہے کیونکہ یہ اسقاط حمل یا مردہ بچے کی پیدائش کی وجہ بن سکتا ہے اس کے علاوہ یہ متاثر ہونے والے بچوں میں نقائص کا بھی سبب بن سکتا ہے جن میں شامل ہیں: ترقی میں تاخیر، فکری معذوری، امراض دل، بہرا پن، اور خراب اعضاء۔

firstcry parenting
روبیلا کی تشخیص
چونکہ جرمن خسرہ دوسرے وائرسوں سے ملتا جلتا دکھائی دیتا ہے جو دانوں کا سبب بنتے ہیں اس کے لئے آپ کا ڈاکٹر خون کے ٹیسٹ کے ذریعے اس وائرس کی تشخیص کریگا وہ آپ کے خون میں مختلف قسم کے روبیلا اینٹی باڈیز کی موجودگی کی جانچ کریگا ۔ اینٹی باڈیز وہ پروٹین ہیں جو نقصان دہ مادوں جیسے وائرس اور بیکٹیریا کو پہچانتے اور تباہ کرتے ہیں۔
جرمن خسرہ کا علاج
جرمن خسرہ کے زیادہ تر معاملات میں علاج گھر پر ہی کای جاتا ہے آپ کا ڈاکٹر اپ کو ارام کرنے کو کہے گا اور ساتھ میں ایسیٹامنفین لینے کو کہے گا، حاملہ خواتین کا علاج ہائپر امیون گلوبین نامی اینٹی باڈیز سے کیا جا سکتا ہے جو وائرس سے لڑ سکتے ہیں۔ اس سے اس وائرس کی علامات کو ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے لیکن اس بات کا امکان ٹلتا نہیں ہے کہ پیدا ہونے والا بچہ روبیلا سنڈروم سے محفوظ ہوگا ۔ پیدائشی اس وائرس کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کو ماہر ڈاکٹر سے علاج کی ضرورت ہو گی۔
روبیلا یا روبیلا سنڈروم سے متعلق اگر آپ کو کوئی بھی معلومات حاصل کرنی ہو تو مرہم کی ویب سائٹ
پر وزٹ کریں یا پھر ڈاکٹر سے براہراست رابطہ کے لئے اس نمبر پر کال کریں03111222398 marham.pk
روبیلا سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
زیادہ تر لوگوں کے لئے ویکسینیشن ہی روبیلا سے بچاؤکا ایک محفاوظ اور مؤثر طریقہ ہے ۔ روبیلا ویکسین کو عام طور پر خسرہ اور ممپس کے ساتھ ساتھ ویریسیلا (یہ وائر چکن پاکس کی وجہ بنتا ہے)کی ویکسین کے ساتھ ملایا جاتا ہے ۔یہ ویکسین عام طور پر چھوٹے بچوں کو لگائی جاتی ہے۔ لیکن اگر آپ بڑے ہیں اور یہ نہیں جانتے کہ آپ کو بچپن مین روبیلا سے بچاؤ کی ویکسین لگائی گئی ہے کہ نہیں تو بہتر ہے کہ اپ اپنی قوت مدافعت کی جانچ کروالیں۔

immunizationinfo.com
کن لوگوں کے لے قوت مدافعت کی جانچ ضروری ہے؟
جرمن خسرہ کی ویکسین چونکہ چھوٹی عمر میں لگائی جاتی ہے تو ممکن ہے کہ آپ میں سے بہت سے لوگ اس بات سے ناواقف ہوں کہ آیا انہیں جرمن خسرہ سے بچاؤ کی ویکسین لگی ہے کہ نہیں اس کے لئے وہ اپنی قوت مدافعت کیہ جانچ کروالیں خاص طور پر بچہ پیدا کرنے والی خواتین، اسکول میں یا صحت کے ادارے میں جاب کرنے والے افراد، یا کسی ایسے ملک میں سفر کرنے والےافرادجہاں روبیلا کے خلاف حفاظتی ٹیکوں کی سہولت موجود نہیں ہے۔
روبیلا ویکسین کا نقصان
اگرچہ روبیلا ویکسین نقصان دہ نہیں ہے لیکن شاٹ میں موجود وائرس کچھ لوگوں میں منفی اثر ڈال سکتا ہے خاص طور پر کسی بیماری سے متاثر افراد میں، حاملہ خواتین میں، یا حمل کی طرف جانے والی خواتین کو یہ ویکسین نہیں لگانی چاہیئے۔