سائنس انفیکشن ایک عام حالت ہے، جو ہر سال پاکستان میں کئی افراد کو متاثر کرتا ہے۔اس میں انفیکشن کی وجہ سے آپ کے سائنوس اور ناک کے راستے میں سوجن پیدا ہوتی ہے اس حالت کو سائنوسائٹس کہتے ہیں۔ جب کوئی افراد سائنوسائٹس میں مبتلا ہوتا ہے تو گھریلو طریقے بھی آزما سکتا ہے۔
کچھ گھریلو ٹوٹکے آپ کے مسئلے کو بگاڑ سکتے ہیں اس لئے ان کو آزمانےکی آپ کو کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ اگر آپ بھی سائنس کے انفیکشن میں مبتلا ہیں تو آپ کو کن چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے ہم اس بلاگ کی مدد سے وہ جانتے ہیں؛ اس سرد موسم میں کسی بھی شدید انفیکشن کی صورت میں فوری طور پر مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ سے ڈاکٹر کی اپائمنٹ حاصل کریں یا 03111222398 پہ کال کریں۔
سائنس اور سائنوسائٹس کی وجہ کیا ہے؟
سائنسوس کے مسائل اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب آپ کے چہرے میں ناک ،کان اور گالوں کے پیچھے بلغم جمع ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ اس وجہ سے ان حصوں میں سوجن ہوجاتی ہے۔ سائنوسس بلغم پیدا کرتے ہیں۔ بعض اوقات بیکٹریا بہت زیادہ بلغم پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔
اگر آپ نزلہ زکام یا الرجی کا شکار ہیں تو بلغم گاڑھا ہوسکتا ہے۔ بیکٹریا اور دوسرے جراثیم ہڈیوں میں جمع ہوسکتے ہیں۔ اس وجہ سے بیکٹریل اور وائرل انفیکشن ہوسکتا ہے۔ زیادہ تر ہڈیوں کے انفیکشن وائرل ہوتے ہیں۔ کچھ بالغوں یا دمہ کے افراد میں یہ بار بار ہوسکتا ہے۔ جس وجہ سے تھکاوٹ اور سردرد ہوسکتا ہے۔
سائنس کی علامات
اگر آپ سائنوسس میں مبتلا ہوتے ہیں تو یہ علامات ظاہر ہو سکتی ہیں جیسے؛
آپ کی ناک سے پیلے رنگ کا یا سبز بلغم کا اخراج ہونا
ناک کا بند ہوجانا
آپ کی گالوں ، آنکھوں کے اردگر سوجن کا ہوجانا
سر اور دانتوں میں درد ہونا
سونگھنے کا احساس کم ہونا اور سانس کی بدبو
جو بچے سائنس انفیکشن میں مبتلا ہوتے ہیں وہ زیادہ تر چڑچڑے ہوسکتے ہیں۔ ان کو کھانا کھانے میں بھی دشواری ہوسکتی ہے۔ اگر سائنوسائٹس کی علامات جلد ٹھیک نہیں ہوتیں تو آپ کو جلدی ڈاکٹر سے ملنا چاہیئے۔
سائنوسس کے انفیکشن میں کیا کرنا چاہیئے؟
اگر آپ سائنس کے انفیکشن میں مبتلا ہیں تو اس حالت میں کن ٹوٹکوں سے پرہیز کرنا چاہیے اور کن کو آزمانا چاہیے ہم وہ جانتے ہیں؛
ناک میں تیل نہ ڈالیں
اگر آپ سائنس میں مبتلا ہیں تو آپ کو کبھی بھی نتھنوں میں کوئی بھی تیل کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ آپ اپنی ناک میں کوئی بھی تیل ڈالنے سے بہتر ہے کہ اس تیل کو گرم پانی میں شامل کرکے اس کی بھاپ لے لی جائے۔ اس لئے آپ ناک میں تیل ڈالنے سے پرہیز کریں۔
غیر ضروری ادویات کا استعمال
کسی بھی بیماری میں غیر ضروری ادویات کا استعمال آپ کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ جب لوگ سائنس میں مبتلا ہوتے ہیں تو زیادہ تر وہ اینٹی بائیوٹک لینے پر اتفاق کرتے ہیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ اگر علامات ایک ہفتے سے بھی کم ہیں تو آپ کو غیر ضروری ادویات لینےکی ضرورت نہیں ہے۔ مسلسل اینٹی بائیوٹک کے استعمال کی وجہ سے آپ کو مضر اثرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جیسے پیٹ اور آنتوں کے مسائل وغیرہ شامل ہیں۔
بچوں کے لئے شہد
شہد کے بارے میں آپ سب جانتے ہیں کہ شہد گلے کی خراش دور کرنے کے لئے مفید ہے، لیکن یہ کبھی بھی ایک سال سے کم بچوں کو نہیں دینا چاہیے۔ مطالعات سے یہ بات پتہ چلتی ہے کہ شہد جراثیم سے لڑنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔ شہد میں اینٹی آکسیڈنٹس اور اینٹی مائیکربیل اور اینٹی سوزش خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔ پیڈیا ٹرکس کے مطابق شہد کبھی بھی ایک سال سے کم عمر کے بچوں کو نہ دیں۔
جراثیم سے پاک پانی
اگر آپ سائنس انفیکشن میں مبتلا ہیں تو آپ کبھی بھی نل کا پانی استعمال نہ کریں اس سے جراثیم میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس لئے ہمشہ صاف پانی کا استعمال کریں یہ آپ کی مجموعی صحت کے لئے بھی اچھا ہے۔ آپ کو اس حالت میں ابلا ہوا پانی استعمال کرنا چاہیے۔ ابلا ہوا پانی آپ کو جراثیموں سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔