دانت کا سڑنا یا دانت میں کیڑا لگنا ، اس کی بھت سے وجوہات ہو سکتی ہیں۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب آپ کے منہ میں سڑنے والے بیکٹیریا تیزاب بناتے ہیں جو دانتوں کی سطح اور انیمل پر حملہ آور ہوتے ہیں۔اس کی وجہ سے دانت میں یک سوراخ سا بن جتا ہے جسے گہا کہا جاتا ہے۔اگر داتوں کی خرابی کا علاج نا کیا جائے تو یہ دانت درد،انفیکشن اور بعض اوقات دانت کے نقصان کا بھی سبب بن سکتے ہیں
کسی بھی عمر کے افراد دانت کی خرابی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ چھوٹی عمر میں بچوں کے دانت میں کیڑا لگنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔انہیں دودھ کے دانت کا سڑنا بھی کہا جاتا ہے۔اس کے علاوہ بڑی عمر کے افراد کے مسوڑھے کمزور ہو جاتے ہیں اور دانتوں اور مسوڑھوں کے درمیان میں فاصلہ پیدا ہونا شروع ہو جاتا ہے جس سے بیکٹیریا بآسانی دانتوں کی جڑوں میں جمع ہو کر انہیں نقصان پہنچاتے ہیں

wkikpedia
Table of Content
دانت میں کیڑا لگنے یا دانت سڑنے کے اسباب
خراب بیکٹیریا کھانے اور مشروبات اور نشاستے کے ساتھ مل کر ایک تیزاب بناتے ہیں۔ یہ تیزاب دانتوں کے انیمل پر حملہ کر سکتا ہے جس کی وجہ سے دانت اپنے معدنیات کھو دیتا ہے اور اس قسم کے دانتوں پر ہونے والے تیزابی حملے دانتوں کے انیمل کی تباہی کی وجہ بنتے ہیں اور دانتوں میں ایک سوراخ پیدا کر دیتے ہیں جسے گہا کہتے ہیں۔، جسے عام زبان مین دانت میں کیڑا کہا جاتا ہے
دانت کا مقام: دانت میں کیڑا اگلے دانتوں کے بجائے پچھلے دانتوں میں آسانی سے لگتا ہے ۔ کیونکہ پچھلے دانت اگلے دانتوں کی نسبت ناہموار اور گڑھے والے ہوتے ہین جس میں کھانا آسانی سے پھنس سکتا ہے اور اس کی صفائی بھی اگلے دانتوں کی نسبت مشکل ہوتی ہے ۔کچھ کھانے اور مشروبات:وہ غذائیں جا آپ کے دانتوں کے ساتھ لمبے عرصے تک چپکی ریتی ہیں جیسے آئسکریم، چاکلیٹ مٹھائیاں، کولڈارنکس وغیرہ کا استعمال کرنے والے افراد تو دانتوں کی صفائی کا بہت خیال رکھنے کی ضرورت ہے کوتاہی کرنے پر دانت میں کیڑا لگنے یا دانت سڑنے کی تکلیف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سوتے وقت کھانا: بعض افراد کو بستر پر سونے سے پہلے کچھ نہ کچھ کھانے کی بری عادت ہوتی ہے جیسے دودھ، جوس، چپس وغیرہ لینے کی اور ان کے باقیات دانتوں سے چپکے رہ جاتے ہیں اور منہ میں بیکٹیرےا پیدا کرنے کی وجہ بنتے ہیں جو داتوں کی خرابی کی ایک وجہ ہو سکتے ہیں
ناکافی برش کرنا: اگر آپ کھانے پینے کے ساتھ دانتوں کی صفائی کا خیال نہیں رکھتے تو آپ دانتوں کو خرابی کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔ دن میں دہ مرتبہ لازمی برش کرنا دانتوں کو لمبے عرصے تک خراب ہونے سے بچا سکتا ہے۔
کافی فلورائیڈ نہ لینا: فلورائیڈ دانتوں کی صحت کا ایک اہم جز ہے ۔ فلورائیڈ کی کمی دانتوں کی کمزوری اور دانت میں کیڑا لگنے کی ایک وجہ بن سکتی ہے ۔ لہذا توتھ پیسٹ کا انتخاب کرتے ہوئے اس بات کا خیال رکھیں کہ اس میں فلورائیڈ موجود ہو اور بہتر نتائج کے لئے فلورائیڈ والے ماؤتھ واش کا استعمال کریں۔
دانتوں میں کیڑا لگنے کی علامات
ابتدائی طور پر دانتوں میں کیڑا لگنے یا دانتوں کے سڑنے کی کوئی خاص علامات ظاہر نہیں ہوتی لیکن جیسے جیسے یہ خرابی بڑھتی جاتی ہے تو اس کی لامات ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں جیسے دانت میں درد،یا دانت میں ٹھنڈا گرم لگنا، منہ سے بدبو آنا وغیرہ۔اگر دانت زیادہ متاثر ہو جائے تو مسوڑھے پر دانہ یا پھوڑا بن جاتا ہے جو چہرے کی سوجن اور بخار کا سبب بن سکتا ہے۔

Egypy today
دانتوں میں کیڑا لگنے کی تشخیص کیسے کی جائے
سال میں دو مرتبہ دانتوں کا چیک اپ آپ کے دانتوں کی خرابی کو پکڑنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے اور آپ کے دانت ک بروقت تشخیص کے ساتھ گلنے اور سڑنےسے بچا سکت ہے۔
آپ کا ڈاکٹر مختلف آلات کے ذریعے آپ کی دانت کی جانچ کرے گا اور جس دانت میں کیڑا ہو گا وہ دانت نرم یا ہلتا ہوا محسوس ہو گا۔اس تشخیص کے مطابق ہی ڈاکٹر آپ کو احتیاط بتائے گا اور ادویات دے گا
دانت میں کیڑا ہو یا سورخ کا علاج
دانت کا علاج اس کی خرابی کی شدت پر منحصر ہے ۔پر یہاں چند ممکنہ علاج درج ذیل ہے
دانت انسان کی صحت کی ضمانت ہیں اگر دانت صحت مند ہوں گے تو ہی آپ کی صحت برقرار رہے گی کیونکہ اس وقت ہی کھانا صحیح طور پر چبا کر کھا سکیں گے لہذا دانتوں کی صحت کو اپنی صحت کے لئے یقینی بنائیں۔
فلورائیڈ ٹوتھ پیسٹ سے برش
فلورائیڈ دانت میں کیڑا لگنے سے روکتا ہے اور دانت کے انیمل کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے ۔ دن میں دو مرتبہ فلورائیڈ ٹوتھ پیسٹ سے دانت برش کریں، ماعتھ واش سے کللا کریں۔ اسطرح آپ اپنے دانت کو مزید خراب ہونے سے بچا سکتے ہیں۔
شوگر فری گم کا استعمال
کھانے کے بعد شوگر فری گم کا استعمال انیمل کو قائم رکھنے میں مدد دیتا ہے۔زائلیٹول پر مشتمل گم میں انیمل کی طاقت بڑھانے، تھوک کا بہاؤ تیز کرنے اور میوٹن کو کم کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے پر اس معاملے پر مزید مطالعے کی ضرورت ہے۔
وٹامن ڈی کا استعمال
وٹامن ڈی آپ کے کھانے سے کیلشیم اور فاسفیٹ جذب کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ دانت کو سڑنے یا گہا سے بچانے کے لئے آپ وٹامن ڈی سے بھرپور غذاؤں کا استعمال کریں جس کا سب سے آسان ذریعہ دہدھ اور دہی ہیں۔ اپنی روزمرہ کی غذا مہیں دودھ اور دہی کا استعمال یقینی بنائیں خاص طور پر بچوں کو وٹامن ڈی سے بھرپور غذائیں دیں۔

Diabetes UK
میٹھا کھانے کو ترک کریں
یہ گہا یا دانتوں کے کیڑے لگنے کی سب سے اہم وجہ ہے۔ پر کوئی بھی اس پر عمل کرنے کو تیار نہیں ہے کہ میٹھا کھانے کو ترک کیا جائے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق چینی کھانا گھہؤں کے لئے سب سے بڑا رسک فیکٹر ہے ۔ وہ تجویز کرتے ہیں کہ آپ چینی کی مقدار کو دن کی کل کیلوریز کی مقدار کے 10 فیصد کے برابر لیں۔اور دن بھر میٹھی چیزوں کا استعمال نا کریں ااس سے دانتؤں کا انیمل متاثر ہو سکتا ہے۔

Alis Niguel dental group
تیل کھینچنا
تیل کھینچنا ایک ﷺدرتی عمل ہے،تل یا ناریل کے تیل کو اپنے منہ میں 20 ،منٹ تک رکھیں اور پھر اسے تھوک دیں۔یہ دعٰوی کیا جاتا ہے کہ تیل منہ سے زہریلے مادوں کو نکالتا ہے اس کا کوئی ثبوت تو نہیں ملتا پر ایک ٹرپل بلائنڈ، پلیسبو کنٹرول شدہ کلینیکلٹرائل سے پتہ چلتا ہےکہ تل کے تیل کا کللا کرنے سےگینگیو ائٹس اور منہ میں بیکٹیریا کی تعداد کم کرتا ہے۔
دانتوں کے ڈاکٹر کو دکھانا
دانتوں کے بہت سے مسائل یہاں تک کہ دانت میں لگا کیڑا اور دانت کی سڑن بھی بغیر کسی علامات کے دانتوں کو متاثر کر سکتی ہے ۔ دانتوں کا باقاعدہ چیک اپ دانتوں کو خراب ہونے سے بروقت بچا سکتا ہے ۔