پیٹ کے کیڑے بچوں کے پیٹ میں ہونے کے سبب ان کی نشوونما کو بری طرح متاثر کر سکتے ہیں۔ ان کے قد کا بڑھنا رک سکتا ہے یا پھر وزن میں صحت مند اضافہ رک سکتا ہے۔
اگر آپ کا بچہ بہت چڑچڑا ہو رہا ہو ، بار بار بھوک لگتی ہو یا پھر اکثر پیٹ درد کی شکایت کرتا ہو تو اس صورت میں آپ کو اس کو فوری طور پر ڈاکٹر کو دکھانا چاہیئے کیونکہ یہ علامات آپ کے بچے کے پیٹ میں کیڑوں کی موجودگی کو ظاہر کر رہی ہوتی ہیں۔ اس کے لیۓ آپ آن لائن مرہم پہ اس نمبر پر 03111222298 پہ ڈاکٹر سے مشورہ کر سکتے ہیں اور علامات کے مطابق دوائيں تجویز کروا سکتے ہیں۔
۔1 پیٹ کے کیڑے دور کرنے کا گھریلو علاج
بعض اوقات اگر بچے کی قوت مدافعت مضبوط ہو تو اس صورت میں یہ خود بخود بھی ختم ہو سکتے ہیں لیکن اس کا انحصار کیڑوں کی اقسام پر بھی ہوتا ہے ۔اگر پاخانے کے ساتھ خون یا پس آرہی ہو ، بار بار الٹی ہو رہی ہو اور اس کے ساتھ بخار بھی ہو اور جسم میں پانی کی کمی ہو رہی ہو تو اس صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہتر ہے۔ یہاں قدرتی علاج کی ایک فہرست ہے جو آپ گھر پر پیٹ کے کیڑے کے علاج کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
۔2 کچا پپیتا
کچا پپیتا اپنے ہاضمے کے فوائد کے ساتھ ساتھ پیٹ کے کیڑے کو روکنے کی صلاحیت کے لیے بھی اہم ہے۔ پیراسائٹس انزائم پاپین کے ذریعہ ختم ہوسکتا ہے، جس میں اینٹیلمنٹک خصوصیات ہوتی ہیں۔ آپ گھر میں پیٹ کے کیڑے کے علاج کے لیے بغیر پکا ہوا پپیتا، بیج اور پتوں کا استعمال کر سکتے ہیں۔
استعمال کا طریقہ
۔1 اس میں 1 کھانے کا چمچ کچے پپیتے کا رس، 3 کھانے کے چمچ گرم پانی اور شہد کا ایک چمچ مکس کریں۔ خالی پیٹ، صبح سب سے پہلے اسے پی لیں۔
۔2 پپیتے کے بیجوں کو باریک پاؤڈر میں پیس کر ایک گلاس گرم پانی یا دودھ کے ساتھ کھایا جا سکتا ہے، یا اسموتھی میں چھڑک کر کھایا جا سکتا ہے۔
۔3 آپ پتوں کو گرم پانی میں ابال سکتے ہیں، مکسچر کو چھان سکتے ہیں اور پانی کے ساتھ چھان کر پی سکتے ہیں۔
۔2 ہلدی
ہلدی میں جراثیم کش خصوصیات موجود ہوتی ہیں اور یہ آنتوں کے ہر قسم کے کیڑوں کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
استعمال کا طریقہ
ایک گلاس چھاچھ میں ایک چائے کا چمچ ہلدی پاؤڈر ڈالیں۔ اپنے جسم میں موجود پیراسائٹس کو دور کرنے کے لیے اسے روزانہ پیئں۔
۔3 کدو کے بیج
پیٹ کے کیڑے کا ایک موثر گھریلو علاج کدو کے بیجوں کا استعمال بھی ہے۔ ان میں کیوکربیٹاسین نامی کیمیکل موجود ہوتا ہے، جس میں پیراسائٹس کے خلاف لڑنے کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں اور وہ ان کو مفلوج بنادیتی ہے، جس سے انہیں جسم سے باہر نکالا جاسکتا ہے۔
استعمال کا طریقہ
۔1 ایک کھانے کا چمچ بھنے ہوئے کدو کے بیج، آدھا کپ پانی، اور آدھا کپ ناریل کا دودھ ایک مکسنگ پیالے میں ملا دیں۔
۔2 ایک ہفتہ تک اس مکسچر کو روزانہ صبح خالی پیٹ پی لیں۔
۔4 ناریل اور ناریل کا پانی
استعمال کا طریقہ
۔1 اپنے ناشتے میں ایک کھانے کا چمچ پسا ہوا ناریل شامل کرسکتے ہیں۔
۔2 تین گھنٹے بعد ایک گلاس نیم گرم دودھ میں دو کھانے کے چمچ کیسٹر آئل کے ساتھ پی لیں۔ آنتوں کے ہر قسم کے کیڑوں سے نجات کے لیے اسے ایک ہفتے تک پی لیں۔
۔3 آنتوں کے کیڑوں کے علاج کے لیے آپ ناریل کا تیل بھی لےسکتے ہیں یا ناریل کا پانی پی سکتے ہیں۔
(۔5 کیرم کے بیج ( اجوائن
کیرم کے بیج، جسے اجوائن بھی کہا جاتا ہے، انتھل منٹک خصوصیات کے حامل ہوتی ہے۔ اس میں بھورے رنگ کا تیل ہوتا ہے جس کا بنیادی جزو تھائمول ہوتا ہے۔ اس جزو میں اینٹی مائکروبیل خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔ یہ جڑی بوٹی پیٹ کے کیڑے کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
استعمال کا طریقہ
خشک بیجوں کو چبانے سے آنتوں کے کیڑوں کو نکالنے میں مدد ملتی ہے۔
۔6 لونگ
لونگ میں جراثیم کش اور اینٹی پیراسائٹس خصوصیات پائی جاتی ہیں جو آنتوں میں موجود کیڑے اور ان کے انڈوں کو مار دیتی ہیں۔
استعمال کا طریقہ
ایک برتن میں دو سے تین لونگ ایک کپ پانی میں ابالیں۔ اسے 5 منٹ تک پکائیں۔ ایک ہفتے تک اس محلول کو دن میں 3 سے 4 بار پی لیں۔
۔2 بچاؤ کی تدابیر
۔1 اس بیماری سے بچاؤ کی سب سے پہلے صفائی کا خاص خیال رکھیں
۔2 اس بات کا زیادہ سے زيادہ خیال رکھیں کہ بچے مٹی کو منہ میں نہ ڈالیں
۔3 ان کے اندر بار بار ہاتھ دھونے کی عادت پیدا کریں
۔4 ان کو جو بھی کھانا کھلائیں اس کو اچھی طرح پکا کر دیں
۔5 بار بار کھانے کو گرم کر کے نہ دیں
۔6 پینے کے پانی کو ابال کر استعمال کریں
ایک دفعہ کسی بیرونی ذریعے سے یہ کیڑے جب جسم میں داخل ہو جائيں ،تو اس کے بعد یہ تیزی سے نشو ونما پاتے ہیں اور پیٹ میں اپنی تعداد بڑھانا شروع کر دیتے ہیں۔ اس لیے بروقت علاج بہت ضروری ہے۔