باسی کھانا اکثر گھروں میں بغیر کسی پس و پیش کے کھا لیا جاتا ہے۔ ماہرین بھی باسی کھانے کے بارے میں یہی کہتے ہیں کہ بچا ہوا کھانا تین سے چار دن تک فریج میں رکھا جا سکتا ہے۔ تاہم اس وقت کے اندر باسی کھانا کھا لیا جانا چاہئے۔ ورنہ اس کے بعد فوڈ پوائزننگ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اگر آپ کو نہیں لگتا کہ آپ چار دن کے اندر بچا ہوا کھانا کھا سکیں گے، تو اسے فوراً فریز (منجمد) کر دیں۔
فوڈ پوائزننگ جسے کھانے سے پیدا ہونے والی بیماری بھی کہا جاتا ہے دراصل نقصان دہ جراثیم کی وجہ سے ہوتا ہے، جیسے کہ آلودہ کھانے میں بیکٹیریا۔ چونکہ بیکٹیریا عام طور پر کھانے کا ذائقہ، بو یا شکل نہیں بدلتے، اس لیے آپ یہ نہیں بتا سکتے کہ کھانا کھانے کے لیے خطرناک ہے یا نہیں۔ لہذا اگر کھانے کی حفاظت کے بارے میں شک ہو، تو اسے ضائع کر دینا بہتر ہے۔ جیسا کہ ہم نے جانا کہ ماہرین نے باسی کھانے کو محفوظ قرار دیا ہے، مگر آج ہم ایک ایسے شخص کی کہانی لائے ہیں جو باسی کھانا کھا کر شدید بیماری سے دوچار ہوا۔
یہ ایک انتہائی خوفناک حادثہ ہے اور یہ کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے کیونکہ ہم سب باسی کھانا آرام سے کھا لیتے ہیں۔ نیو انگلینڈ میں ایک نوجوان طالب علم نے اپنے روم میٹ کا بچا ہوا چکن اور نوڈل پر مشتمل باسی کھانا فریج سے نکال کر کھا لیا۔ جس کے بعد وہ اس حد تک بیمار ہوا کہ اسے اپنی انگلیاں کٹوانی پڑیں۔
باسی کھانا اور سیپسس
ایک 19 سالہ شخص جس کا نام ‘ جے سی ‘ بتایا جاتا ہے کو باسی کھانا کھانے کے بعد ایک کربناک صورتحال سے دوچار ہونا پڑا۔ یہ خبر سب سے پہلے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں مارچ 2021 میں رپورٹ کی گئی اس کے بعد ایک یوٹیوب چینل کے ذریعے دنیا بھر میں وائرل ہو گئی۔
ایک رات جے سی کا روم میٹ قریبی ریستوران سے چکن اور نوڈل کی ڈش خرید لایا۔ کھانے کے بعد اس نے بچا ہوا کھانا فریج میں محفوظ کر لیا۔ اگلے دن جے سی نے فریج کھولا تو اس نے وہی رات کا باسی کھانا نکال کر کھالیا۔ باسئ کھانا کھانے کے بعد جے سی کی طبیعت فوری خراب رہنے لگی۔ شروع میں تو اسکے پیٹ میں درد اٹھا اور اسے متلی محسوس ہوئی۔ مگر تھوڑی دیر میں ہی اس کی جلد کی رنگت جامنی ہو گئی۔ اس کے دوست نے فوری طور پر اسے ہسپتال پہنچایا۔ جہاں اسے سیپسس کی تشخیص ہوئی۔
معالج کی رپورٹ
ہسپتال پہنچنے کے فورا بعد جے سی کو طبی امداد دی گئی۔ ہسپتال نے اس کے بارے میں جو رپورٹ مرتب کی اس میں اس کی حالت کا ذکر کیا گیا کہ کیسے اس حالت کو پہنچا۔
“مریض ہسپتال میں داخل ہونے سے 20 گھنٹے پہلے تک ٹھیک تھا جب اس نے ریستوران کے کھانے سے چاول، چکن اور نوڈل کا باسی کھانا کھایا تو پیٹ میں درد اور متلی شروع ہوگئی۔ ہسپتال میں داخل ہونے سے پانچ گھنٹے پہلے، جے سی کی جلد کی رنگت جامنی ہو گئی، اور ایک دوست اس کو ایک دوسرے ہسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں چیک اپ کے لیے لے گیا”۔
“گھبرا کر، ایک دوست اسے ہسپتال لے گیا، جہاں اس کا درجہ حرارت بہت زیادہ بڑھ گیا تھا اور اس کا دل 166 دھڑکن فی منٹ کی رفتار سے دھڑکنے لگا تھا۔ جے سی کا جسم انفیکشن سے انتہائی مخدوش ہو گیا تھا اسی لئے جلد ہی اس کا خون جمنے لگا (بلڈ کلاٹنگ) اور اس کے گردے فیل ہونے لگے”۔
تشخیص
ہسپتال پہنچائے جانے کے بعد ڈاکٹروں نے جلدی سے جے سی کو بے ہوش کر دیا، اور ضروری ٹیسٹ لئے گئے۔ ٹیسٹوں کے نتائج سے معلوم ہوا کہ جے سی سیپسس میں مبتلا ہے۔ سیپسس ایک ایسی بیماری ہے جس میں نقصان دہ (ہارم فل) بیکٹیریا جسم پر حملہ آور ہوتے ہیں اور انتہائی خطرناک ری ایکشن کا سبب بنتے ہیں۔ یہ ری ایکشن اتنا خطرناک ہوتا ہے کہ یہ مختلف اعضاء جیسے دل، گردے کے فیل ہونے کا سبب بن سکتا ہے۔ حتی کہ اس سے مریض کی موت بھی ہو سکتی ہے۔
جے سی کے معائنے اور ٹیسٹوں کے بعد سیپسس کی تشخیص ہوئی۔ اس کے بعد ان نتائج کی روشنی میں ڈاکٹروں نے اس کا علاج شروع کیا۔ ٹیسٹوں سے یہ ثابت ہوا کہ نقصان دہ بیکٹیریا کے اثرات اسکے اعضاء میں سرایت کر گئے ہیں لہذا اس کو باقی جسم میں پھیلنے سے روکنے کے لئے اس کی دونوں ٹانگیں گھٹنوں کے نیچے کاٹ دی گئیں۔ جے سی کو نہ صرف اپنی دونوں ٹانگوں سے محروم ہونا پڑا بلکہ انفیکشن کے ممکنہ طور پر مہلک اثرات کو روکنے کے لئے اس کے ہاتھوں کی تمام دس انگلیاں بھی کاٹ دی گئیں۔
نیوز ویک کے مطابق، جے سی کو بعد میں میساچوسٹس جنرل ہسپتال کے پیڈیاٹرک انتہائی نگہداشت کے یونٹ( آئی سی یو) میں ” ریپیڈلی پروگریسو ریٹیکیولر ریش ” کا شکار ہونے کی وجہ سے لے جایا گیا۔
ویکسین نہ لگوانے کا انجام
این ای جے ایم کے محققین نے اس کیس کے حوالے سے کہا کہ اس شخص کے دوست نے وہی باسی کھانا کھایا اور اسے محض ایک بار قے ہوئی۔ لیکن وہ زیادہ بیمار نہیں ہوا۔ دونوں کھانے والوں کا موزانہ کرنے کے بعد جریدے کا خیال ہے کہ جے سی کی بیماری کی شدت میں اس کی ویکسینیشن کی ہسٹری نے کردار ادا کیا ہو گا۔
جریدے کے مطابق: ” جے سی، نے بغیر کسی بوسٹر کے میننگوکوکل کنجوگیٹ ویکسین کی صرف تین خوراکوں میں سے ایک خوراک لی تھی، اور اس نے سیرو گروپ بی میننگوکوکل ویکسین کی دو یا تین خوراکوں میں سے صرف ایک خوراک لی تھی جبکہ بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز کی طرف سے تین خوراکیں تجویز کی گئی تھیں۔”
آخری بات
جے سی جن حالات سے گزرا سے ہمیں ایک سبق ملتا ہے کہ ہمیں ٹیکوں کے بارے میں سنجیدہ ہو جانا چاہیے۔ ادارہ صحت کی ہدایات کے مطابق بروقت ٹیکے لگوا کر ہی ہم مہلک بیماریوں سے خود کو اور اپنے پیاروں کو بچا سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں اگر آپ بچا ہوا کھانا بعد میں بھی کھانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو کھانے کے فورا بعد اپنے کھانے کو فریج میں رکھنا یاد رکھیں۔
میں مبین آفتاب اردو کانٹنٹ رائٹر ، میں تعلیم کے شعبے سے منسلک ہوں۔ ویسے تو عمر کے لحاظ سے میں 32 سال کا ہوں پر تجربے کے اعتبار سے اپنی عمر سے کئی گنا بڑا ہوں میں ایک بچی کا باپ ہوں اور چاہتا ہوں کہ ہماری نئی نسل اردو کو وہ مقام دے جو بحیثیت ایک قومی زبان اس کا حق ہے۔