کینسر ایک خطرناک مرض ہے مگر بریسٹ کینسر تمام کینسر میں سب سے خطرناک قسم ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق بریسٹ کینسر کی وجہ سے اموات کی شرع بڑھتی جا رہی ہے۔ پاکستان میں ہر 9 میں سے ایک خاتون پریسٹ کینسر کا شکار ہوتی ہے۔ اس مرض کی بہت سی وجوہات ہیں اور یہ کہنا بھی غلط نہیں ہو گا کہ اس مرض کی مخصوص وجہ ابھی تک دریافت نہیں ہوئی۔ کینسر ایک ایسا مرض ہے جو نا صرف انسان کو جسمانی بلکہ نفسیاتی طور پر کھوکھلا کر دیتا ہے۔
بریسٹ کینسر عورتوں کے ساتھ مرد حضرات میں بھی عام ہوتا جا رہا ہے۔ اس مرض کی بروقت تشخیص کے ذریعے نقصان سے بچا جا سکتا ہے ۔ مگر علمیہ یہ ہے کہ ہم میں سے اکثر لوگوں کو بریسٹ کینسر کی درست شناخت کا علم نہیں۔ نتیجہ یہ کہ دیر ہونے کے باعث مرض اپنی شدید حد تک بڑھ جاتا ہے۔
پاکستان میں بریسٹ کینسر کے بڑھنے کی بڑی وجہ آگاہی کی کمی ہے۔ ضروری ہے کہ بریسٹ کینسر کے لئے خواتین کے ساتھ ساتھ مرد حضرات کو بھی آگاہی فراہم کی جائے۔ کینسر کے بہترین ڈاکٹرز سے اپائنٹمنٹ کے لئے مرہم کال سنٹر سے رجوع کریں اور ابھی 03111222398 پر کال کریں۔
بریسٹ کینسر کیا ہے؟
یہ کینسر کی قسم ہے جسکا تعلق چھاتی کے خلیوں سے ہوتا ہے۔ بریسٹ کینسر میں چھاتی کے خلیے یا تو بہت زیادہ پھیلتے ہیں یا بہت زیادہ سکڑ جاتے ہیں۔ بریسٹ کینسر والی خواتین میں زیادہ تر اس لئے پایا جاتا ہے کیونکہ وہ آگاہی کی کمی کی وجہ سے اپنا درست خیال نہیں رکھ پاتی۔ کینسر جسم میں کسی بھی حصے میں ہو اسکا سبب صرف خلیوں کا پھیلنا یا سکڑنا ہوتا ہے۔ بریسٹ کینسر چالیس سال سے زائد عمر کی خواتین میں عام ہوتا ہے مگر آجکل نوجوان خواتین بھی اس کا شکار ہو جاتی ہیں۔
بریسٹ کینسر کی علامات کیا ہوسکتی ہیں؟
بریسٹ کینسر کی علامات ہر شخص میں مختلف ہوسکتی ہیں، اس کی عام علامات مندرجہ ذیل ہیں؛
۔1 بریسٹ کی جلد میں تبدیلی، یعنی سوزش یا لالی کا ہونا
۔2 بریسٹ میں گانٹھ محسوس ہونا
۔3 بریسٹ کی شکل یا سائز میں تبدیلی ہونا
۔4 بریسٹ کے کسی بھی حصے میں درد ہونا
آج بھی پاکستان میں کینسر کی بڑھتی ہوئی وجہ لاپرواہی، لاعلمی، لاشعوری اور آگاہی کا نہ ہونا ہے جس کی وجہ سے بہت سی خواتین ہرسال اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔ اس لئے اگر آپ خدانحواستہ کسی قسم کی تبدیلی اپنے آپ میں محسوس کرتی ہیں تو فوری ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
بریسٹ کینسر کی وجوہات
بریسٹ کینسر کی بہت سی وجوہات ہیں اور تحقیق کے مطابق کسی ایک وجہ کو دائمی قرار دینا مناسب نہیں ہوگا۔
۔1 خواتین میں بڑھتی عمر بھی بریسٹ کینسر کا ایک سبب ہے
۔2 اس کے علاوہ جسمانی تندرستی کا خیال نہ رکھنا
۔3 ماں کے دودھ کا درست وقت پر استعمال نہ کرنا، قدرتی عناصر بھی شامل ہیں
بریسٹ کینسر کی شناخت
بریسٹ کینسر کی دو طرح سے شناخت کی جا سکتی ہے جس میں ایک میموگرافی ٹیسٹ ہے جو کہ بہترین ہسپتال سے کیا جا سکتا ہے۔ بریسٹ کینسر کی شناخت آپ خود سے بھی کر سکتے ہیں اس کے لئے آپ کو صرف چند تدابیر کو تین مہینے میں ایک لازمی کرنا ہے۔ درج ذیل اقدامات سے آپ بریسٹ کینسر کی شناخت کر سکتے ہیں۔
۔1 شیشے کے سامنے کھڑے ہو کہ دونوں چھاتیوں کے سائز کا جائزہ لیا جائے
۔2 بغل کے اطراف کا جائزہ لینا
۔3 دائیں ہاتھ سے بائیں جانب کی چھاتی کا جائزہ لیا جائے کہ خواہ کوئی گلٹی تو موجود نہیں
۔4 اسی طرح بائیں ہاتھ سے دائیں جانب کا جائزہ لیا جائے
۔5 اس جائزے کے دوران گلٹی محسوس ہونے کی صورت میں فوری علاج کے لئے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے
بریسٹ کینسر کی بروقت تشخیص کے ذریعے اس کا علاج ممکن ہے۔ یہ واحد کینسر ہے جس کے علاج کی امکانات باقی اقسام سے زیادہ ہوتے ہیں۔
بریسٹ کینسر کی ادویات ضمنی اثرات کا خطرہ رکھتی ہیں، اس لیے ڈاکٹر کی ہدایات ان خواتین کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہیں جن کو چھاتی کے کینسر کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ ضروری ہے کہ ہمیشہ ڈاکٹر سے فوائد اور خطرات کے بارے میں معلومات ضرور حاصل کریں۔