آجکل دوبارہ سے کرونا وائرس کی نئی قسم نے پوری شدت سے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے، باجود اس کے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں ویکسین کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور بعض ممالک میں یہ ابھی تک جاری ہے کچھ سوالات جو اس وائرس اور ویکسین سے متعلق سب کے ذہنوں میں گردش کرتے ہیں ان میں سے اہم سوال یہ بھی ہیں
کہ آیا اگر میرا کرونا ٹیسٹ مثبت آجائے تو کیا مجھے اس دوران ویکسین لگوانی چاہئے؟ کیا اس دوران ویکسین لگوانا مجھے فائدہ دیگا؟ کیا اس دوران لگائی جانے والی ویکسین مجھے کرونا وائرس کے ممکنہ نقصان سے پچا سکے گی؟ ہم یہاں ان سوالوں کے جوابات جاننے کی کوشش کریں گے
کرونا ویکسین سے متعلق سی ڈی سی کا مؤقف
بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز(سی ڈی سی) نے واضح کیا ہے کہ کرونا وائرس کی علامات کے ظاہر ہونے اور کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد کسی کو ویکسین نہیں لگنی چاہئے۔ ماہرین کے مطابق فعال انفیکشن سے نمٹنے کے دوران ویکسین لگوانے سے ممکنہ طور پر اس شخص کے مدافعتی ردعمل میں کوئی اضافہ نہیں ہو گا
اس انتباہ کے باوجود سائنسدانوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ وہ ابھی تک وائرس میں مبتلا شخص کے ویکسین لگوانے یا بوسٹر شاٹ لینے کے حتمی اثرات نہیں جانتے ہیں۔ویری ویل ہیلتھ کے مطابق ابھی تک اس بات کا بھی کوئی ثبوت موجود نہیں ہے کہ کرونا پازیٹو شخص کو دی جانے والی ویکسین سے اس کی افادیت میں کوئی تبدیلی آئی ہے
تاہم سی ڈی سی نے موجودہ انفیکشن سے نمٹنے والے شخص کو ویکسین لگوانے کی سخت ممانعت کی ہے اس کی سب سے بڑی وجہ دوسرے لوگوں کی حفاظت ہے۔ویکسین کے لئے قطار میں کھڑے ہونا دوسرے لوگوں کو بھی وائرس سے متاثر کر سکتا ہے
کرونا وائرس کے لئے اپ ڈیٹ شدہ قرنطینہ گائیڈ لائنز
قومی صحت عامہ کی ایجنسی ان لوگوں کے لئے تنہائی اور قرنطینہ کے رہنما خطوط لیکر آئی ہے جو وائرس سے متاثر ہوتے ہیں اور اس کی وجہ سے بیمار ہوتے ہیں۔پہلے یہ خطوط کم از کم دس دن قرنطینہ ہونے کی سفارش کرتے تھے لیکن اب سی ڈی سی نے اس میں کچھ ترامیم کی ہیں۔
کرونا وائرس کے ترمیم شدہ نئے خطوط کے مطابق وہ افراد جو کرونا وائرس کے مثبت ہونے کا تجربہ کرتے ہیں تاہم ان میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں تو وہ خود کو پانچ دن کے لئے سب سے الگ کر سکتے ہیں، اس کے بعد وہ لوگوں میں جا سکتے ہیں لیکن اگلے پانچ دن تک ہجوم یا لوگوں کے درمیان انہیں ماسک کا استعمال لازمی طور پر کرنا ہوگا تاکہ دوسروں کو متاثر ہونے سے بچایا جا سکے
جن افراد نے ویکسین نہیں لگائی یا انہیں ویکسین کی دوسری خوراک ملے چھ ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے انہیں لازمی طور پر قرنطینہ ہونے کی ضرورت ہےاور پانچ دن کے بعد وہ ماسک لگا کر لوگوں کے درمیان جا سکتے ہیں
ویکسین لگوانے کا فائدہ
سی ڈی سی کی گائیڈ لائنز کا سب سے زیادہ فائدہ ویکسین شدہ افراد کو ہی ہو گا کیونکہ ان کے مطابق ویکسین شدہ افراد کو وائرس سے متاثر ہونے کے بعد قرنطینہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ان کا وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ 90 فیصد کم ہے اور ان سے دوسرے افراد کو بھی متاثر ہونے کا بہت کم خطرہ ہے۔
تاہم اگر انہیں وائرس سے متاثر ہونے کے بعد اگر بخار کی شکایت ہو تو وہ گھر پر آرام کریں۔اس کا مطلب ہے کہ ویکسین نہ صرف وائرس کے خلاف آپ کی حفاظت کرتی ہے بلکہ آپ کے اردگرد کے لوگوں کو بھی متاثر ہونے سے بچاتی ہے۔
کیا آپ کی حفاظت کے لئے اینٹی باڈیز کافی ہیں؟
کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے کے بعد آپ کے جسم میں قدرتی طور پر اینٹی باڈیز بننا شروع ہو جاتی ہیں لیکن کیا یہ اینٹی باڈیز مستقبل میں آپ کی وائرس سے حفاظت کے لئے کافی ہوںگی؟ آپ کی یہ قدرتی قوت مدافعت کتنے عرصے تک رہے گی؟ اس سلسلے میں ڈاکٹر اینگلینڈ کا کہنا ہے کہ
کرونا وائرس سے متلق حالیہ تحقیق اس بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتی کہ یہ قدرتی قوت مدافعت کتنی دیر تک قائم رہے گی سائنسدانوں کا خیال ہے کہ شاید آٹھ ماہ تک لیکن ابھی تک اس معاملے میں کوئی شواہد موجود نہیں ہیں لہذا خود کی اور دوسروں کی حفاظت کے پیش نظر بہتر یہی ہو گا کہ آپ ویکسین لگوائیں
وائرس سے متاثر ہونے کے کتنے عرصے بعد ویکسین لگوائیں؟
کرونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد کب ویکسین لگوانی چاہئے اس کے متعلق ڈاکٹر ایگلینڈ کہتے ہیں کہ اسے لگوانے کا بہترین وقت قرنطینہ سے باہر آنے کے فوری بعد کا ہے لیکن اگر آپ کو مونوکلونل اینٹی باڈیز موصول ہوئی ہیں تو آپ کو صحت یاب ہونے کے بعد ڈوز حاصل کرنے کے لئے 90 دن تک انتظار کرنا ہوگا۔
فوڈ اینڈ ڈرگ آیدمنسٹریشن کے مطابق مونوکلونل اینٹی باڈیز لیبارٹری میں بنائے گئےپروٹین ہیں جو آپ کے جسم کے مدافعتی ردعمل کی نقل کرتے ہیں اور وائرس سے لڑنے میں مدد کے لئے انفیوژن ٹریٹمنٹ کے طور پر یہ اینٹی باڈیز لگائی جاتی ہیں