دانتوں کی صحت، اچھی زبانی صحت ہماری روزمرہ کی زندگی کے لیے انتہائی ضروری ہوتی ہے. دن میں دو بار برش کرنے اور فلاسنگ کے علاوہ جو کچھ ہم کھاتے ہیں وہ ہمارے دانتوں کو صحت مند رکھنے میں بڑا اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
دانتوں کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ جو باقاعدگی سے برش کرتے ہیں اور فلاس کرتے ہیں، وہ بھی دانتوں کے کیڑوں یا کیویٹی کا شکار ہوسکتے ہیں، جب کہ جو لوگ اپنے دانتوں کی زیادہ دیکھ بھال کے ساتھ کھانے کی احتیاط کرتے ہیں، انہیں کبھی دانتوں کے مسائل پیدا نہیں ہوتے ہیں۔
دانت زندہ اعضاء ہوتے ہیں اور دانتوں کے انامیل اور ڈینٹین کی صحت مند سطح کو دوبارہ پیدا کرنے اور برقرار رکھنے کے لیے مناسب غذائیت کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ نامناسب غذائیں، دانتوں کی صحت برقرار نہیں رکھ سکتی ہیں۔ بہتر ہے کہ بروقت دانتوں کے مسائل کے بارے میں ڈاکٹر سے مشورہ کریں اس کے لئے مرہم کی سائٹ وزٹ کرسکتے ہیں یا 03111222398 کے ذریعے رابطہ کرسکتے ہیں۔
۔1 دانتوں کی صحت کے لیے بہترین خوراک
جب آپ نشاستہ دار یا میٹھی اشیاء کھاتے اور پیتے ہیں، تو آپ نہ صرف اپنے آپ کو کھانا کھلاتے ہیں۔ بلکہ آپ ان جراثیم (بیکٹیریا) کو بھی کھلا رہے ہوتے ہیں جو آپ کے منہ میں دانتوں کی خرابی اور مسوڑھوں کی بیماری کا سبب بن سکتے ہیں۔ تختی یا پلاک بیکٹیریا اور دیگر مواد کی ایک پتلی، پوشیدہ تہہ ہوتی ہے۔
یہ آپ کے دانتوں کی تمام سطحوں پر ہوتی ہے۔ جب آپ کے منہ میں شکر یا نشاستہ پلاک کے ساتھ رابطے میں آتا ہے تو ایک قسم کا تیزاب بنتا ہے۔ یہ تیزاب آپ کے کھانے کے 20 منٹ بعد آپ کے دانتوں پر حملہ کر سکتا ہے۔ بار بار حملے دانتوں کی سطح پر سخت اینیمل کو توڑ سکتے ہیں۔
یہ نقصان دانتوں کی خرابی کی طرف جاتا ہے۔ پلاک میں موجود بیکٹیریا بھی خراب ردعمل کو ایکٹو کرتے ہیں۔ یہ آپ کے دانتوں کے مسوڑھوں، ہڈیوں اور دیگر ڈھانچے کے ٹوٹنے کا سبب بنتا ہے اور منہ کی بدبو کا باعث بھی بنتا ہے۔ کچھ غذائیں دانتوں کی خرابی کو دعوت دیتی ہیں۔ دیگر غذائیں پلاک کی تعمیر سے لڑنے میں مدد کرتی ہیں۔
۔1 فائبر سے بھرپور پھل اور سبزیاں
فائبر والی غذائیں آپ کے دانتوں اور مسوڑھوں کو صاف رکھنے میں مدد کرتی ہیں۔ دانتوں کی اچھی گھریلو دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ ان کا استعمال کیویٹی اور مسوڑھوں کی بیماری کے خلاف آپ کا بہترین قدرتی دفاع ہوسکتا ہے۔
اگر آپ کوئی ایسی چیز کھاتے ہیں جس میں شکر یا نشاستہ ہو، ان پھلوں سے ملنے والا آپ کا لعاب آپ کے دانتوں پر حملہ کرنے والے تیزابوں اور خامروں کے اثرات کو کم کرنا شروع کر دیتا ہے۔ اور تھوک میں شامل ہوکر یہ کیلشیم اور فاسفیٹ دیتے ہیں۔ لہذا یہ دانتوں کے ان حصوں میں معدنیات کو بھی بحال کرتا ہے جو بیکٹیریل ایسڈز کی وجہ سے انہیں کھو چکے ہوتے ہیں۔
۔2 پنیر اور دیگر ڈیری مصنوعات
پنیر تھوک بنانے والی غذا ہے۔ دودھ، پنیر اور دیگر دودھ کی مصنوعات میں موجود کیلشیم اور فاسفیٹس ان معدنیات کو واپس لانے میں مدد کرتے ہیں جو آپ کے دانت دوسرے کھانوں کی وجہ سے کھو چکے ہوتے ہیں۔ وہ دانتوں کے اینیمل کو دوبارہ بنانے میں بھی مدد کرتے ہیں۔
۔3 سبز اور کالی چائے
چائے میں پولیفینول ہوتے ہیں جو پلاک بیکٹیریا کے ساتھ تعامل کرتے ہیں۔ یہ مادے یا تو بیکٹیریا کو مار دیتے ہیں یا روکتے ہیں۔ سبز چائے ایک بہترین مشروب ہے جو کہ اینٹی بیکٹیریل ہے، یعنی یہ دراصل آپ کے منہ میں بیکٹیریا کی افزائش کو روکتی ہے۔ سانس کی بدبو سے لڑنے کے لیے بھی استعمال ہونے والی سبز چائے آپ کے لیے کارآمد ہوتی ہے۔
۔4 دہی کا استعمال
یہ ایک اور بہترین انتخاب ہے۔ دہی روزانہ کھانے سے نہ صرف آپ کی سانس کی بدبو دور کرنے میں مدد ملے گی، بلکہ آپ کو کافی مقدار میں وٹامن ڈی ملے گا۔ دہی بنیادی طور پر آپ کے منہ کو بیکٹیریا کے لیے ایک انتہائی خراب ماحول بنادیتا ہے اور ان کو دور کرنے میں بھی مدد کرتا ہے اور اس کا تو ذائقہ بھی اچھا ہوتا ہے۔
۔5 تازہ جڑی بوٹیوں کا استعمال
۔6 وٹامن سی کا استعمال
بیر، کھٹے پھل، خربوزے اور دیگر وٹامن سی سے بھرپور غذائیں کھانے سے بیکٹیریا کی نشوونما کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ وٹامن سی سے بھرپور غذا مسوڑھوں کی بیماری اور مسوڑھوں کی سوزش کی روک تھام کے لیے بھی بہت اہم ہے جو کہ ہیلیٹوسس کی دونوں بڑی وجوہات ہوتی ہیں۔ وٹامن سی قدرتی کھانے کی اشیاء سے حاصل کریں۔
۔7 بغیر شوگر کے چیونگم
یہ ایک اور زبردست تھوک بنانے والی چیز ہوتی ہے جو آپ کے منہ سے کھانے کے ذرات کو ہٹاتی ہے اور بدبو کو بھی دور کرتی ہے۔
۔2 دانتوں کی صحت خراب کرنے والی وجوہات
اپنی خوراک کو تبدیل کرنا اور آپ جو کھانے کھاتے ہیں اسے ایڈجسٹ کرنے سے مدد مل سکتی ہے۔ پیاز، لہسن اور ایسی غذائیں کھانے سے پرہیز کریں جن میں شوگر کی مقدار زیادہ ہو۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان میں یا تو گندھک کے مرکبات ہوتے ہیں (جیسے پیاز اور لہسن) یا ایسے مادوں سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں جو بیکٹیریا کی افزائش کا باعث بنتے ہیں۔
کافی، چائے، کولا، اور تمباکو آپ کے دانتوں پر داغ ڈال سکتے ہیں اور آپ کی سانسوں کو اتنی ہی بدبو دے سکتے ہیں۔ اگر آپ کو پہلے ہی ان مادوں کا سامنا ہے، تو دانتوں کے ڈاکٹر سے فوری رجوع کریں۔
۔1 کینڈیاں، مٹھائیاں اور کاربونیٹیڈ سافٹ ڈرنکس
نشاستہ دار غذائیں جو آپ کے منہ میں پھنس سکتی ہیں۔ نرم روٹیاں اور آلو کے چپس، مثال کے طور پر، آپ کے دانتوں کے درمیان پھنس سکتے ہیں۔خاص طور پہ کینڈی اور مٹھائیوں سے پرہیز کرنا چاہیئے۔
ایسے مشروبات بچوں اور نوعمروں میں اضافی چینی کا سب سے بڑا ذریعہ ہوتے ہیں۔ وہ چینی سے لدے ہوئے ہوتے ہیں اور زیادہ تر سافٹ ڈرنکس میں فاسفورک اور سائٹرک ایسڈ ہوتے ہیں جو دانتوں کے اینیمل کو ختم کردیتے ہیں۔
۔2 کھانے کو اچھی طرح چباکر کھائیں
کھانے کے دوران آپ کا منہ زیادہ تھوک پیدا کرتا ہے۔ اس سے تیزاب کی پیداوار کے اثر کو کم کرنے اور منہ سے کھانے کے ٹکڑوں کو گزرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس لیے کھانے کو اچھی طرح چبا کر کھائیں۔
۔3 پانی زیادہ پیا کریں
فلوریڈیٹڈ پانی دانتوں کی خرابی کو روکنے میں مدد کرسکتا ہے۔ اگر آپ بوتل بند پانی کا انتخاب کرتے ہیں، تو فلورائیڈ کے مواد کا لیبل ضرور چیک کریں۔
۔4 اپنی مسکراہٹ کو واپس لائیں
بلاشبہ، سانس کی بدبو سے لڑنا ایک صحت مند، زیادہ پر اعتماد مسکراہٹ کی طرف صرف ایک قدم ہے۔ اگر آپ خوبصورت سی مسکراہٹ واپس لانا چاہتے ہیں تو ڈاکٹر سے مزید مشورے کے بعد ان غذاؤں کو روٹین میں ضرور شامل کریں۔
اپنے دانتوں کو دن میں دو بار برش کریں۔ دن میں ایک بار فلاس کریں۔ کوئی بھی کچا کھانا جس میں فائبر ہوتا ہے۔ جیسے سیب، اجوائن، گاجر، ناشپاتی، یا دیگر پھل اور سبزیاں جن میں فائبر زیادہ ہوتا ہے۔ سانس کی بدبو دور کرنے کے لیے لاجواب ہوتے ہیں، کیونکہ یہ آپ کے دانتوں پر بننے والی پلاک کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔ آپ اب بھی اپنی سانس کے بارے میں فکر مند ہیں؟ دانتوں کی صفائی اور علاج کے لیے آج ہی ڈاکٹر سے ملاقات کے لیے اپائنٹمنٹ بک کروائیں۔