بچوں کی دیکھ بھال والی آیا کا کام عارضی طور پر بچے کی دیکھ بھال کرنا ہے۔ بچوں کی دیکھ بھال والی آیا رکھنے کے رحجان کی ابتداء امریکہ میں1920 کی دہائی میں ہوئی۔ جہاں بچوں کی دیکھ بھال والی آیا کو نینی کہا جاتا ہے۔ 1947 میں ، نینی سیٹر کی اصطلاح پہلی بار ادب میں استعمال ہوئی۔
ان دنوں اصطلاح میں نینی سے مراد ایک ایسا شخص تھا جو والدین کی مصروفیت کے اوقات میں ایک علٰیحدہ کمرے میں بچے کے ساتھ بیٹھتا یا اسے دیکھتا تھا۔ بچوں کی دیکھ بھال والی آیا کے فرائض آج کل ایسے نوعمر افراد انجام دیتے ہیں جو شام کے وقت جب والدین گھر سے باہر نکلتے ہیں، تب بچوں کی دیکھ بھال کرکے اضافی رقم کمانا چاہتے ہیں۔
بچوں کی دیکھ بھال ہر عمر کے لیے ایک بامعاوضہ کام ہو سکتا ہے۔ تاہم، یہ ابتدائی نوعمروں خصوصاً نوعمر لڑکیوں کے لئے کے لیے ایک عارضی سرگرمی کے طور پر مشہور ہے جو ابھی تک عام معیشت میں ملازمت کے اہل نہیں ہیں۔ یہ والدین کے کنٹرول اور قابل ادائیگی آمدنی سے خود مختاری فراہم کرتا ہے،اور بچوں کی دیکھ بھال کی تکنیکوں کا تعارف بھی ۔
یہ 1920 کی دہائی میں نوعمروں کے لیے ایک سماجی کردار کے طور پر ابھرا، اور 1950 اور 1960 کی دہائی میں مضافاتی امریکہ میں خاص طور پر اہم بن گیا، جب چھوٹے بچوں کی کثرت تھی۔ اس نے شہری افسانوں، ناولوں، اور ہارر فلموں کی شکل میں لوک ثقافت کو فروغ دینے کی ترغیب دی۔
اگر آپ نےکبھی بچوں کی دیکھ بھا ل والی آیا کا کام کیا ہے یا کسی اور کے بچوں کی ذمہ داری بھی لے چکے ہیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ کسی اور کے بچوں کی دیکھ بھال کرنا آپ پر بوجھ یا ذمہ داری ہوتی ہے ۔
Table of Content
بچوں کی دیکھ بھال والی آیا کے فرائض
بچوں کی دیکھ بھال والی آیا کے فرائض اور ذمہ داریاں ایک خاندان سے دوسرے خاندان میں مختلف ہوتی ہیں اور اس کا انحصار اس بچے کی عمر کی بنیاد بھی ہوتا ہے جس کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔ نوزائیدہ اور چھوٹے چھوٹے بچوں کو اضافی دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے، بشمول ڈائپر کی تبدیلی، بوتل سے کھانا کھلانا اور مسلسل نظروں کے سامنے رکھنا۔
بلا شبہ ، اکثر بچوں کی دیکھ بھال والی آیا اس ذمہ داری اور کام کو بہت سنجیدگی سے لیتی ہیں اور یقینی طور پر ان بچوں کے والدین کی توقعات اور امیدوں سے بڑھ کرکام کرتی ہیں۔
آج ہم مرہم ڈاٹ۔پی۔کے ، کے قارئین کے لئے ایک ایسی ہی بچوں کی دیکھ بھال والی آیا کی کہانی لائے ہیں جس نے اپنی انسانی ہمدردی اور جذبہ ایثار سے ہم سب کو حیران کردیا۔
بچوں کی دیکھ بھال والی آیا
یہ کہانی ہے ریاستہائے متحدہ امریکہ کی اسٹیٹ نیو جرسی کی ایک 22 سالہ طالبہ کیئرسٹن مائلز کی۔ کیئرسٹن مائلز کو دوسرے بیشتر امریکی نوعمر لڑکیوں کی طرح اپنی پڑھائی کے اخراجات پورے کرنے کے لئے کام کرنے کی ضرورت تھی۔ اس نے ایک دوست کے ذریعے روسکو فیملی سے رابطہ کیا اور فوراً ان کے لیے بچوں کی دیکھ بھال والی آیا یا نینی کی حیثیت سے کام کرنا شروع کر دیا۔
بچوں کی دیکھ بھال والی آیا اور بچوں کا باہمی تعلق
کیئرسٹن ایک محنتی لڑکی ہے۔ بچوں کی دیکھ بھال والی آیا کی حیثیت سے اسے اپنی ذمہ داریوں کا بخوبی ادراک تھا لہٰذا جلدہی اس نے جارج اور فرا روسکو کے تینوں بچوں کے ساتھ ایک طاقتور رشتہ قائم کر لیا۔ تاہم کیئرسٹن اور تالیہ جو اس جوڑے کی سب سے چھوٹی بیٹی تھی، کی دوستی زیادہ مضبوط تھی۔
افسوسناک خبر
کئیرسٹن کو روسکو فیملی کے ساتھ بچوں کی دیکھ بھال والی آیا کے طور پر ابھی چند ہفتے ہی گزرے تھے کہ اسے ایک افسوسناک خبر سننے کو ملی۔اسے بتایا گیا کہ تالیہ جگر کی ایک بہت ہی نایاب اور جان لیوا بیماری میں مبتلا تھی۔
کئیرسٹن ایک بچوں کی دیکھ بھال والی آیا کا ایثار
کئیرسٹن کو بتایا گیا کہ چونکہ تالیہ جگر کی ایک مہلک بیماری میں مبتلا ہے، لہٰذا ڈاکٹروں نے اسکی جان بچانے کا واحد حل جگر کی پیوندکاری یعنی لیور ٹرانسپلانٹیشن تجویز کیاہے۔ روسکو فیملی کے لئے یہ ایک بہت مشکل لمحہ تھا ۔سب اہل خانہ شش و پنج میں مبتلا تھے۔ وہ ابھی آئندہ کے لائحہ عمل کےبارے میں بات چیت ہی کر رہے تھے ۔کہ بچوں کی دیکھ بھال والی آیا کیئرسٹن نے یہ پریشان کن خبر سنتے ہی ایک لمحے کے لیے بھی سوچے بغیر اپنا جگر عطیہ کرنے کی پیش کش کردی۔ اور پوچھا کہ کیا اس کے جگر کا کچھ حصہ مفید ثابت ہو سکتا ہے؟
بچوں کی دیکھ بھال والی آیا نے نڈر ہونے کا ثبوت دیا
کئیرسٹن کی اس انوکھی پیشکش نے جارج اور فارر کو ششدر کر دیا۔ ان کو پہلے تو یقین نہیں آیا کہ بچوں کی دیکھ بھال والی آیا اس قسم کی پیشکش کر سکتی ہے۔ بعدازاں انہوں نے کیئرسٹن کو سمجھایا کہ یہ انتہائی سنجید ہ عمل تھا۔ روسکو اس سے اس قسم کی پیشکش کی توقع نہیں رکھتے تھے۔ انھوں نے کئیرسٹن کو سمجھایا کہ اپنے جگر کے کسی حصے کو عطیہ کرنا خون دینے جیسا نہیں ہے۔ جگر عطیہ کرنا ایک کٹھن مرحلہ ہے اس کے لئے ایک ناگوار سرجری کی ضرورت ہوتی ہے اس کے بہت سے خطرات بھی ہیں۔
کئیرسٹن کا اٹل فیصلہ
روسکو فیملی کے سمجھانے اور باز رکھنے کی کوششوں کے باوجود کیئرسٹن اپنے فیصلے پر ڈٹ گئی اور تالیہ کے لیے جگر کا عطیہ دہندہ بننے کے لیے فوراً درخواست دے دی۔ جس کے بعد اس کے کچھ طبی ٹیسٹ لئے گئے تاکہ معلوم ہو سکے کہ آیا تالیہ کا جسم کئیرسٹن کے جگر کا عطیہ قبول کر لے گا۔ لیکن خوش قسمتی سے جب اسے ٹیسٹ کے نتائج ملے، تو کرسٹن بچوں کی دیکھ بھال والی آیا ، تالیہ کے لیے ایک بہترین میچ تھا!
ایک بچوں کی دیکھ بھال والی آیا، روسکو ز کیلئے خوشی کی پیامبر
تالیہ کے والدین پرجوش تھے اور اس کے بے لوث عمل کے لیے کیئرسٹن کے شکر گزار تھے، تاہم، انھوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ انھوں نے فیصلہ کرنے کے لیے کیئرسٹن کو بالکل بھی دباؤ نہیں ڈالا، وہ نہیں چاہتے تھے کہ بعد میں کیئرسٹن کو پچھتاوا ہو۔
جگر کی پیوندکاری کی سرجری اور صحتیابی
کیئرسٹن کو یقینی طور پر کوئی پچھتاوا نہیں تھا، اور 11 جنوری 2017 کو، اس نے اور تالیہ ایک ساتھ 14 گھنٹے کی سرجری کے لیے ہسپتال پہنچے۔ ڈاکٹروں نے کیئرسٹن کو اینستھیزیا دیا پھر اس کے جگر کا کچھ حصہ نکال کر، فوری طور پر ننھی تالیہ کے جسم میں ٹرانسپلانٹ کیا۔
سب کی دعاؤں اور عظیم سرجنوں کی مہربانی سے جگر کا ٹرانسپلانٹ کامیاب ہو گیا اور تالیہ اور کئیرسٹن دونوں جلد صحت یاب ہو گئے۔ تالیہ آج پہلے سے مختلف ہے اور وہ تمام کام کر رہی ہے جو ایک چھوٹے بچے کو کرنا چاہئے، اب وہ کھیل سکتی ہے دوڑ سکتی ہے اور کھا سکتی ہے جو وہ پہلے کبھی نہیں کر سکتی تھی!
کیئرسٹن امید کا روشن دیا
کئیرسٹن کی قربانی اورتالیہ کی صحتیابی کی وجہ سے جارج اور فرا روسکو بہت خوش ہیں۔ روسکوز، کیئرسٹن کے شکرگزار ہیں جس نے ان کی بیٹی کی جان بچانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ کئیرسٹن اس بے لوث ایثار کے لئے یقیناً داد اور ستائش کی مستحق ہے ۔ اس کے عمل نے ثابت کیا کہ کچھ لوگوں کے پاس واقعی سونے کا دل ہوتا ہے!
کیئرسٹن نے نہ صرف ننھی تالیہ کی جان بچائی بلکہ اس ظالم اور سنگدل دنیا میں روسکوز کے دلوں میں امید اور یقین کا دیا روشن کر دیا۔ جگر کی بیماریوں یا پیوندکاری سے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے مرہم کی ویب سائٹ مرہم ڈاٹ کام پر وزٹ کریں یا ڈاکٹر سے رابطہ کے لئے اس نمبر پر کال کریں 03111222398