دل کا دورہ درحقیقت ایک ایسی حالت ہے جس میں دل سے خون لانے اور لے جانے والی شریانوں میں کسی نہ کسی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے دل کو کام کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس کو دل کے دورے کا نام دیا جاتا ہے۔ جس کی شدت بعض اوقات اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ یہ ہارٹ فیل کا بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
دل کے دورے سے ایک مہینہ پہلے سامنے آنے والی علامات
مشہور کہاوت ہے کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے تو اسی حوالے سے دل کا دورہ پڑنا بھی کوئی ایسی بیماری نہیں ہے جو اچانک حملہ آور ہو بلکہ اس بیماری کی علامات وقت کے ساتھ ساتھ سامنے آتی رہتی ہیں جن کو لوگ لاعلمی کے سبب نظر انداز کر دیتے ہیں جو کہ ایک دن دل کے دورے کی صورت میں سامنے آکر بڑے نقصان سے دوچار کر سکتا ہے۔ نقصان سے بچنے کے لیے جنرل فزیشن سے آن لائن رابطے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا 03111222398 پر رابطہ کریں۔
تھکن
اگر آپ تھوڑا سا کام کرنے کے بعد تھکن محسوس کر رہے ہیں اور یہ تھکن عام حالات سے زیادہ ہے۔ اور عام روزمرہ کے کاموں کو کرنے میں ہی آپ بے حال ہونے لگیں یہ تھکن عام طور پر خواتین میں زيادہ دیکھنے میں آتی ہے اور صرف بیڈ کی چادر تبدیل کرنے میں یا نہانے کے بعد وہ شدید تھکن محسوس کرنے لگتی ہیں۔ اس صورت میں ان کو اس علامت کو معمولی نہیں سمجھنا چاہیے اور اپنے فزیشن سے رجوع کرنا چاہیۓ جو کہ اس کی وجوہات جاننے کے لیۓ ضروری ٹیسٹ کروا سکیں گے۔
پیٹ میں درد
دل کے دورے سے ایک مہینہ قبل سے ہی پچاس فی صد مردوں اور عورتوں کے پیٹ میں درد ہو سکتا ہے۔ یہ پیٹ کا درد، متلی اور پیٹ میں گیس کی علامات کو ظاہر کرتا ہے اس کے ساتھ بدہضمی کی شکایت بھی ہو سکتی ہے یہ علامت مستقل طور پر بھی ہو سکتی ہے اور بعض اوقات اس علامت کی شدت میں رات کو سوتے ہوۓ شدت بھی ہو سکتی ہے
بے خوابی یا نیند کا نہ آنا
دل کے دورے سے ایک ماہ قبل ظاہر ہونے والی نشانیوں میں یہ بھی ایک عام نشانی ہے جس کا سامنا 50 فی صد تک افراد کو ہوتا ہے۔ ان افراد کو رات میں نیند نہیں آتی ہے۔ بے چینی اور گھٹن محسوس ہوتی ہے۔ ایسے افراد کو سونے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اس کے ساتھ ساتھ بار بار آنکھ کھلنا یا پھر بے چینی اور سانس لینے میں دشواری کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سانس لینے میں دقت کا سامنا
یہ ایک ایسی علامت ہے جو کہ دل کے دورے سے تقریبا چھ ماہ قبل ہی سے 40 فی صد مردوں اور عورتوں میں ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ اس میں سانس لینے میں دقت ہوتی ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گھٹن ہو رہی ہے ۔ تھوڑا چلنے سے سانس پھولنے لگتا ہے اور ہاتھ پیر بے جان سے محسوس ہونے لگتے ہیں۔
بالوں کا تیزی سے گرنا
یہ علامت اگرچہ مردوں اور عورتوں کے لیۓ یکساں ہوتی ہے مگر مردوں میں اس کے اثرات گنج پن کی صورت میں زیادہ واضح ہوتے ہیں ۔ کنگھی کرنے پر بالوں کا گرنا یا نہانے کے بعد یا سو کر اٹھنےکے بعد تکیۓ پر ٹوٹے ہوۓ بالوں کی موجودگی اس بات کی علامت ہوتی ہے کہ بال تیزی سے گر رہے ہیں
دل کی دھڑکن کا بے ترتیب ہونا
بیٹھے بیٹھے دل کی دھڑکن کا تیز ہو جانا یا پھر اچانک دل کی دھڑکن کا بہت کم ہوجانا بھی دل کے دورے کی قبل از وقت علامتوں میں سے ایک ہے۔ یہ علامت اس بات کا الارم ہوتی ہے کہ دل کسی مشکل کا شکار ہے۔
اسی طرح تھوڑا سا چلنے کے بعد یا ہلکی پھلکی ورزش کے بعد دل کی دھڑکن کا تیز ہو جانا اور آرام سے بیٹھنے کے باوجود کافی دیر تک اس کا تیز ہونا ایک اہم علامت ہے اس کے لیۓ فوری طور پر کسی ڈاکٹر سے مشورہ کرنا انسان کو بڑی مشکل سے بچا سکتا ہے
بہت زیادہ پسینہ آنا
زیادہ پسینہ آنا بھی دل کے دورے کی قبل از وقت علامات میں سے ایک علامت ہے ۔ جس کے تحت جسم میں سے اچانک گرم لہریں نکلنا شروع ہوجاتی ہیں ۔ اس کے علاوہ بیٹھے بیٹھے اچانک سر پر ہاتھوں کی ہتھیلیوں پر اور جسم پر پسینہ نمودار ہونا شروع ہو جاتا ہے۔
سینے میں درد
سینے میں درد جو کہ کندھے اور بازو کی طرف جا رہا ہو یہ بھی دل کے دورے سے قبل نمودار ہونے والی ایک نشانی ہے جس کی شدت مردوں اور عورتوں میں جدا ہو سکتی ہے۔ عام طور پر عورتوں میں یہ علامت مردوں کے مقابلے میں کم شدت کے ساتھ ظاہر ہوتی ہے اورا کثر خواتین کو یہ محسوس بھی نہیں ہوتی ہے۔
دل کے دورے کا خطرہ کن افراد کو زیادہ ہو سکتا ہے؟
عام طور پر صحت مند طرز زندگی کو اپنا کر دل کے دورے کے خطرے سے بچا جا سکتا ہے مگر وہ افراد جو کہ چالیس سال سے زیادہ عمر کے ہوں ۔موٹاپے کا شکار ہوں اور ان کو ہائی بلڈ پریشر اور ذیابطیس کی بیماری بھی ہو تو ایسے افراد میں دل کے دورے کا خطرہ زيادہ ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ وہ افراد جن کے خاندان میں دل کے دورے کی ہسٹری موجود ہو وہ بھی اس کے خطرے کا شکار ہو سکتے ہیں۔
کس ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیۓ؟
اگر آپ کو ان تمام علامات کا یا ان میں سے کچھ علامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہوتو حفاظتی اقدامات کے طور پر آپ کو اپنے فزیشن سے رجوع کرنا چاہیۓ جو کہ علامات کی بنیاد پر جانچ اور میڈیکل ٹیسٹ کے ذریعے آپ کی کنڈیشن کو دیکھ کر فیصلہ کرۓ گا