حمل تیسرے سہ ماہی کے دوران ورزش کریں۔ حمل کے دوران ورزش کرنے سے خواتین کو بہت سے فائدے حاصل ہوتے ہیں ۔ ان میں سے کچھ فوائد میں شامل ہیں : کارڈیو ویسکولر فٹنس، بلڈ پریشر اور موڈ میں بہتری، وزن پر قابو۔
ماہرین ہمیشہ سے کم یا معتدل شدت والی ورزش تجویز کرتے آئے ہیں۔ اگر آپ جاگنگ جیسی زیادہ محنت طلب ورزش پسند کرتی ہیں تو اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔ کیونکہ حاملہ کواتیں کو اپنی اور بچے، دونوں کی صحت کے حوالے سے احتیا ط کرنی چاہئے۔ کسی بھی نئے فٹنس پروگرام کو شروع کرنے سے پہلے اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔ حمل کے بعد بھی فوراً شدید قسم کی ورزش شروع نہیں کرنی چاہئے۔ جو لوگ دن میں کم حرکت کرتے ہین انکو پیدل چلنا شروع کرنا چاہئے۔ حمل کی تیسری سہ ماہی کے دوران، آپ عام طور پر ان سرگرمیوں سے بچنا چاہتے ہیں: کودنا ، ہاپنگ، اسکپنگ، باؤنسنگ۔
چہل قدمی اور جاگنگ چہل
قدمی حاملہ خواتین کے لیے ایک بہترین ورزش ہے۔ اگر پیدل چلنا کارڈیو ویسکولر چیلنج کے لیے کافی نہیں ہے تو اس کے بجائے جاگنگ کریں۔ تاہم، حمل میں رننگ نہیں کرنی چاہئے۔ اگر آپ 27 ویں ہفتے تک رننگ کرتی آئی ہیں اور آپ کو صحت کا کوئی سنگین مسئلہ نہیں ہے تو پھراسے جاری رکھیں۔ اسپورٹس ہیلتھ میں شائع ہونے والے ایک مطالعہ میں ڈسٹنس رننگ کرنے والی 110 کمپیٹیٹیو خواتین کے حمل کے دوران عادات کا جائزہ لیا گیا۔ 70 فیصد حمیںمل کے دوران بھی جاری رکھنے والی خواتین میں سے 30 فیصد نے حمل کے آخری سہ ماہی میں بھی اسے جاری رکھا۔
تیراکی اور ایکوا ایروبکس 
اگر آپ کے پاس سوئمنگ پول کی سہولت موجود ہے تو ایکوا سپورٹس سے فائدہ اٹھائیں۔ لیپ سوئمنگ ایک بہترین جسمانی ورزش ہے۔ اس کے ذریعے خواتین کے جسمانی دردوں میں بھی کمی آ سکتی ہے۔ پانی تھکی ہوئی ٹانگوں اور کمر سے دباؤ کو دور کرتا ہے اور زیادہ گرمی کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔یہ یاد رکھیں کہ ٹھنڈے پانی میں بھی ورزش سے پسینہ آتا ہے۔ اگر آپ زیادہ دیر تک تیراکی کرتے ہیں، تو اپنے جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے لئے خوب پانی پئیں۔
یوگا، پلاٹیس، بار، اور دیگر کم اثر والی مشقیں 
کم اثر والی ورزشیں خواتین کے لیے ان کے تیسرے سہ ماہی میں بہترین ہیں۔ مثال کے طور پر: یوگا، پلاٹیس، بار، سائیکلنگ۔ یہ ورزش تمام بڑے پٹھوں کے گروپوں کو ٹارگٹ کرتے ہیں۔ اس سے آپ کو ڈیلیوری کے لیے فٹ اور مضبوط محسوس کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ خاص طور پر حاملہ خواتین کے لیے مخصوص ورزش کی کلاسز لینے کی کوشش کریں۔ کیونکہ ان کلاسز میں پریگنینسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ورزش کرائی جاتی ہے۔ تاکہ محفوظ اور زیادہ آرام دہ ہوں کیونکہ آپ کا بچہ اپنے آخری ہفتوں کے دوران بڑھتا ہے۔
اگر آپ حمل کے دوران ذہنی دباؤ محسوس کر رہی ہیں تو ماہر معالج سے مشورے کے لئے اس لنک پر کلک کریں۔
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ یوگا حمل کے ساتھ ہونے والی پریشانی اور افسردگی کو کم کر سکتا ہے۔ کمپلیمینٹری تھیراپیز ان کلینکل پریکٹس میں شائع کردہ ایک مطالعہ میں، حاملہ خواتین کے ایک گروپ کو جنھیں ڈپریشن کی شکایت تھی کو حمل کے 22 سے 34 ہفتوں تک 20 منٹ تک ہوگا کلاس کروائی گئی۔ جس کے بعد ان خواتین کے موڈ میں بہتری، درد میں کمی، اور قبل از وقت لیبر اور سیزرین ڈیلیوری کے کم واقعات نوٹ کئے گئے۔
جسمانی وزن اور ٹوننگ مووز
تیسرے سہ ماہی میں بھاری وزن اٹھانا خطرناک ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر آپ وزن اٹھانے کے عادی نہیں ہیں۔ اس لحاظ سے اسکواٹس، تبدیل شدہ تختے، وال پش اپس بہترین ورزشیں ہیں۔ کرنچیز اور ‘ایب ورک’ سے پرہیز کریں جس میں آپ پیٹھ کے بل لیٹتے ہیں۔ مارسن کہتی ہیں کہ “تیسرے سہ ماہی میں، طویل عرصے تک اپنی پیٹھ کے بل لیٹنا مشکل ہو سکتا ہے،” وہ پٹھوں اور دیگر علاقوں کو مستحکم کرنے میں مدد کرنے والی ورزشیں جیسے گلیوٹس، آوٹر ہپس، انر تھائیز، ہیمسٹرنگز تجویز کرتی ہیں.
فٹ ماں، صحت مند بچہ حمل کا تیسرا سہ ماہی ہر طرح کے خیالات، جذبات اور اس سے بھی زیادہ جسمانی تبدیلیوں سے بھرا ہوتا ہے۔ جو لوگ فٹ رہنے کے عادی ہیں ان کے لئے روزانہ صرف 30 منٹ کی ورزش بھی ان میں سے بہت سے مسائل کو دور کر سکتی ہے، توانائی فراہم کر سکتی ہے، اور جسم کو ڈیلیوری کے لیے مضبوط کر سکتی ہے۔ یہ صحت مند عادات اب نشوونما کے لیے شاندار ہیں اور نفلی مدت میں بھی جاری رہتی ہیں۔
مرہم ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |